منقبت : درشان ِ سیدنا امام جعفر بن محمد الصادق(رضی اللہ عنہ)

منقبت : درشان ِ سیدنا امام جعفر بن محمد الصادق(رضی اللہ عنہ)

منقبت : درشان ِ سیدنا امام جعفر بن محمد الصادق(رضی اللہ عنہ)

مصنف: مستحسن رضا جامی اپریل 2024

 کیسے دیکھے کوئی رفتارِ امامِ صادق
کاش بن جاؤں میں دلدارِ امامِ صادق

کتنے اذہان پہ انوارِ حقیقت کھولے
منبعِ فیض تھا دربارِ امامِ صادق

مجھ پہ بھی علم کی اور فقر کی میراث کھلے
میرے سینے میں ہو مہکارِ امامِ صادق

بن کے نکلے وہ فقیہہ اور امامِ عالَم
پڑ گئے جن پہ بھی انوارِ امامِ صادق

علم کا جیسے سمندر ہو رواں سینے میں
منکشف جب بھی ہو گفتارِ امامِ صادق

وہ سیاست ہو یا پھر فہم و فراستِ علمی
سارے عالم پہ ہے للکارِ امامِ صادق

کس میں جرأت کہ کرے ظلم کسی مفلس پر
ہر گھڑی موج میں تلوارِ امامِ صادق

کتنی صدیوں کی مسافت کا سفر بِیت چکا
اب تلک ثبت ہے کردار امامِ صادق

علم و عرفان کی صورت میں جو تقسیم ہوا
کیسا بے مثل ہے ایثارِ امامِ صادق

زہر دینے کو بلایا جو شہہِ دوراں نے
جُھک گئے قدموں پہ اغیارِ امامِ صادق

میری بخشش کا یہی کاش وسیلہ بن جائے
اک گنہگار ہے حبدارِ امام صادق

معرفت، حلم، سخا، فقر و ہنر کا جامیؔ
کس سے اٹھ پائے بھلا بارِ امامِ صادق

٭٭٭ 

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر