تعارُف فقہ حنفی

تعارُف فقہ حنفی

حضرت امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت (قدس اللہ سرہٗ)

ولادت ( 80 ھ) کوفہ میں ہوئی اور وہیں پر تعلیم و تربیت حاصل کی اور وصال (150ھ) بغداد میں ہوا-

 مشہور اساتذہ 

 

1-حماد بن ابی سلیمان

2-عطاء بن ابی رباح

3-الشعبی

4-ہشام بن عروۃ

مشہور شاگرد  

 

1- قاضی ابو یوسف

2- محمد بن حسن الشیبانی

3- زفر بن الھذیل

4-حسن بن زیاد اللؤلؤی

مشہور تصنیفات

 

1-الفقہ الاکبر

2-العالم و المتعلم

اصولِ مذہب

 

1-کتاب 2-سنت

3-اجماع 4-اقوالِ صحابہ

5-قیاس 6-استحسان

7-عُرف

 

 

 

 

 

 

 

 

فقہ حنفی کی ترویج واشاعت کے ادوار ومراحل

تدوین و تکوین کا دور

(120ھ-204ھ)

 

v    مذہب کی بنیاد رکھی گئی -

v    امام صاحب کے اصحاب کا آپؒ کی آراء کو جمع و ترتیب، ان میں مزید غور و فکر اور چھان بین ، ان کی نشرو اشاعت اور امام صاحب کی وفات کے بعد انہی کی آراء کی جانب رجوع رکھنا

نشر واشاعت کا دور

(204ھ-710ھ)

 

v    فقہ حنفی کی توسیع ، تشہیر اور وسعتِ اجتہاد

v    مشائخ اور کبار علمائے مذہب کاظہور

v    فقہ حنفی کی چھان بین، اصطلاحات کی حد بندی، ترجیح اور تخریج کے اصول کا وضع ہونا

v    تالیف و تدوین کی بنیاد رکھی گئی

v    کتبِ فتاوٰی اور نوازل (پیش آمدہ مسائل) کی ترتیب و تشہیر

v    فقہ حنفی کے مطابق اصولِ حدیث کا مرتب ہونا

v    مدرسہ مشایخ عراق اور مدرسہ مشایخ سمرقند کا قیام

عروج کا دور

(710ھ---)

 

v    فقہی استحکام

v    اسلاف کی فقہی آراء و اقوال پر اعتماد

v    فقہ حنفی کے مسائل اور فروعات کی تشہیر اور وضاحت

v    مکمل وضاحت کے ساتھ راجح مذہب اور رائےکا ظہور

فقہ حنفی کے مدارس  

مدرسہ مشایخ عراق

اس مدرسہ میں امام ابوحنیفہؒ اور آپ کے ابتدائی اصحاب کے طریقہ کو آگے بڑھایا اور اس کےسرخیل ابو الحسن کرخیؒ ہیں-

مدرسۂ مشایخ ِ سمرقند  

یہ مدرسہ مسائلِ اصول اور مسائلِ عقائد کے ساتھ ربط کے باعث ممتاز تھا - اس کے سرخیل امام الآئمہ ابو منصور ماتریدیؒ ہیں-

فقہ حنفی کی اہم کتب

اہم کتب 

 

1-کتاب ظاھر الروایۃ:

-الاصل

-الزیادات

-الجامع الصغیر

-الجامع الکبیر

-السیر الصغیر

2-الکافی

3- المبسوط

4-بدائع الصنائع

5-رد المحتار

7-عمدۃ الرعایۃ

اہم متون 

 

1-مختصر الطحاوی

2-مختصر الکرخی

3-مختصر القدوری

4-بدایۃ المبتدی

5-وقایۃ الروایۃ

6-المختار اللفتوی

7-مجمع البحرین

8-کنز الدقائق

9-النقایۃ مختصر الوقایہ

10-ملتقی الابحر 

اہم کتبِ فتاوٰی

 

1-فتاوی ولوالجیۃ

2-فتاوی سراجیۃ

3- فتاوی عالمگیری /الھندیہ

4-فتاوی بزّازیہ

5- فتاوی قاضیخان

6-فتاوی تاتارخانیہ

7- فتاوی الخانیۃ

8- فتاوی رضویہ

 

 فقہ حنفی کی اہم اصطلاحات

فقہ حنفی کیکتب کی اہم اصطلاحات

 

(مسائل الاصول / ظاہر الروایۃ): یہ ان مسائل کو کہتے ہیں جو امام اعظم ابو حنیفہ، امام ابو یوسف،امام محمد بن حسن شیبانی سے مروی ہیں ان کو امام محمد نے چھ کتب میں جمع کیا: (الاصل، الزیادات، الجامع الصغیر، الجامع الکبیر، السیر الصغیر)

(النوادر): یہ ان مسائل کو کہتے ہیں جو امام اعظم اور آپ کے اصحاب سے مروی ہیں لیکن یہ ظاہر الروایہ کی کتب میں نہیں ہیں-

(الاصل): اس سے مراد امام محمد کی مبسوط ہے-

(الکتاب): اس سے مراد مختصر القدوری ہے-

(المبسوط): اس سے مراد شمس الآئمہ سرخسی کی مبسوط ہے-

(المتون الثلاثۃ): اس سے مراد مختصر القدروی، الوقایہ لتاج الشریعہ اور کنز الدقائق للنسفی کےمتون ہیں-

(المتون الاربعۃ): اس سے مراد پہلے تین متون اور ابو الفضل عبد اللہ بن محمود الموصلی کی المختار اور ظفر الدین احمد بن علی البغدادی کی مجمع البحرین کے متون ہیں-

فقہ حنفی کے مشائخ عظام کی اہم اصطلاحات

 

(امام الاعظم):ابو حنیفہ

(شیخان): ابو حنیفہ اور ابو یوسف

(طرفان):ابو حنیفہ اور محمد بن حسن شیبانی

(صاحبان): ابو یوسف اور امام محمد

(ائمتنا الثلاثۃ): ابو حنیفۃ ، ابو یوسف اور امام محمد

(السلف): ابو حنیفہ سے امام محمد تک فقہاء

(الخلف): امام محمد بن حسن شیبانی سے شمس الائمہ حلوانی تک فقہاء

(المتاخرون): شمس الائمہ حلوانی سے حافظ الدین الکبیر البخاری تک فقہاء

(شمس الائمۃ): امام سرخسی

(مفتی الثقلین): عمر بن محمد النسفی

(امام الحرمین): یوسف الجرجانی

(امام الھندی): ابو اللیث نصر بن محمد احمد السمرقندی

(اعلٰی حضرت): مولانا احمد رضا خان قادری

وہ سلطنتیں جن کا عدالتی نظام فقہ حنفی پہ مبنی تھا

خلافت عباسیہ - خلافت عثمانیہ - زنگی سلطنت - سلطنتِ سامانیان - غزنوی سلطنت - قراخانی سلطنت - مملوک سلطنت - خوارزم شاہی سلطنت - آلِ سلجوق - سلطنتِ مغلیہ - وسط ایشیا، برصغیر پاک و ہند ، چین ، روس ، قفقاز اور بلقان کے خطوں کی تقریباً تمام چھوٹی بڑی مسلم سلطنتیں اور ریاستیں -

وہ ممالک جن کی اکثریت مسلمان آبادی حنفی قانون کی پیروکار ہے

پاکستان - ہندوستان - بنگلہ دیش - مالدیپ - اُردن - لبنان - شام - عراق - ترکیہ - سائپرس - افغانستان - تاجیکستان - ازبکستان - قازقستان - ترکمانستان - کرغیزستان - چائنا - روس - چیچنیا - بوسنیا - کوسوو -

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر