اقتباس

اقتباس

اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:

وَ اَطِیْعُوا اللہَ وَرَسُوْلَہٗ وَلَا تَنَازَعُوْا فَتَفْشَلُوْا وَتَذْھَبَ رِیْحُکُمْ وَاصْبِرُوْاط اِنَّ اللہَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ

’’اور اللہ اور اس کے رسول (ﷺ) کی اطاعت کرو اور آپس میں جھگڑا مت کرو ورنہ (متفرق اور کمزور ہو کر) بزدل ہو جاؤ گے اور (دشمنوں کے سامنے) تمہاری ہوا (یعنی قوت) اکھڑ جائے گی اور صبر کرو، بے شک اللہ صبر کرنیوالوں کے ساتھ ہے‘‘-(الانفال :46)

رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:

’’رسول اللہ (ﷺ)نے ارشادفرمایا: جنت کے ادنیٰ شخص کا یہ مقام ہوگا کہ وہ اپنی جنتوں کی طرف،اپنی بیویوں کی طرف،اپنے خادموں کی طرف اور اپنی کنیزوں کی طرف ایک ہزار سال کی مسافت سے دیکھ سکے گا اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک ان میں سے سب سے عزت والا شخص وہ ہوگا جواللہ تعالیٰ کے چہرہ اقدس کی صبح وشام زیارت کرے گا ‘‘-(سنن الترمذی،ابواب تفسیرالقرآن)

فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ :

’’یہ دنیا ایک بازار ہے -تھوڑی دیر کے بعد یہاں کوئی بھی باقی نہ رہے گا-رات کے آجانے کے بعد سب بازار والے یہاں سے چلے جائیں گے-کوشش کرو کہ اس بازار میں تم خریدو فروخت نہ کرومگر ایسی چیزکی جوکل کو آخرت کے بازار میں تم کونفع دے کیونکہ تم کو پرکھنے والا(اللہ جل شانہ) بڑا دانا ہے-آخرت کے بازار میں حق تعالیٰ کی توحید اور عمل میں اخلاص ہی چلنے والا (سکہ) ہے اور وہی تمہارے پاس کم ہے- اے اللہ کے بندے !سمجھ دار بن (اعمال کاصلہ چاہنے میں )جلدی مت کرکہ جلدی کرنے سے کچھ بھی ہاتھ نہیں آئے گا-جلدبازی سے مغرب کا وقت صبح سویرے نہیں آجاتا-پھرصابربناہوا اپنے کام میں کیوں نہیں لگا رہتا، یہاں تک کہ مغرب کا وقت آجائے اور دنیا کا بازار بند ہو کر آخرت کابازار کھل جائے اورتواپنی مراد حاصل کرے ‘‘-(الفتح الربانی)

فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:

بے تے پڑھ کے فاضل ہوئے ہک حرف نہ پڑھیا کسّے ھُو
جیں پڑھیا تیں شوہ نہ لدھا جاں پڑھیا کجھ تسّے ھُوؒ
چوداں طبق کرن رشنائی انہیاں کجھ نہ دسّے ھُوؒ
باہجھ وصال اللہ دے باھُوؒؔ سبھ کہانیاں قصّے ھُوؒ (ابیاتِ باھو)

فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ:

ایمان ، اتحاد، تنظیم

’’کوئی شخص بھی یہ اندازہ نہیں کر سکا کہ ہندوستان میں ایک طاقتور گروہ نے اس بات پر کمر باندھ رکھی ہے کہ وہ مسلمانوں کو نہایت بیدردی کےساتھ صفحہ ہستی سے نیست ونابود کردیں گے اور اس مقصد کوحاصل کرنے کیلیے انہوں نے ایک اچھا خاصا منصوبہ بھی تیار کر رکھا ہے- میں یہ امید کرتا ہوں کہ ہندوستان کی حکومت اس دہشتگردی کا پوری سختی سے قلع قمع کرے گی ورنہ ان کا یہ دعوٰی کہ وہ ایک مہذب حکومت ہے باطل قرار پائے گا‘‘- (رائٹر کے نمائندے ،ڈنکن ہوپرسے ملاقات-کراچی 25 اکتوبر 1947ء)

فرمان علامہ محمد اقبال ؒ:

پاک ہو جاتا ہے ظن و تخمین سے انسان کا ضمیر
کرتا ہے ہر راہ کو روشن چراغ ِ آرزو
وہ پرانے چاک جن کو عقل سی سکتی نہیں
عشق سیتا ہے بے سوزن و تار رفو (ارمغان حجاز)

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر