اقتباس

اقتباس

اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:

وَلَا یَحْسَبَنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْٓا اَنَّمَا نُمْلِیْ لَہُمْ خَیْرٌ لِّاَنْفُسِہِمْط اِنَّمَا نُمْلِیْ لَہُمْ لِیَزْدَادُوْٓا اِثْمًاج وَلَہُمْ عَذَابٌ مُّہِیْنٌo

’’اور کافر یہ گمان ہرگز نہ کریں کہ ہم جو انہیں مہلت دے رہے ہیں (یہ) ان کی جانوں کیلیے بہتر ہے، ہم تو (یہ) مہلت انہیں صرف اس لیے دے رہے ہیں کہ وہ گناہ میں اور بڑھ جائیں اور ان کے لیے (بالآخر) ذلّت انگیز عذاب ہے‘‘-(آلِ عمران:178)

رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:

’’حضرت عبداللہ ابن عباس (رضی اللہ عنہ) سے مروی ہے کہ سیدی رسول اللہ(ﷺ) نے ارشادفرمایا :

’’إِذَا ظَهَرَ الزِّنَا وَالرِّبَا فِي قَرْيَةٍ، فَقَدْ أَحَلُّوا بِأَنْفُسِهِمْ عَذَابَ اللهِ‘‘

’’جس بستی میں زنا اور سودکاظہور ہو جائے تو انہوں نے اپنے اوپر اللہ پاک کے عذاب کوحلال کرلیا ‘‘-(المستدرك على الصحيحين،كِتَابُ الْبُيُوعِ)

فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ :

’’جب تک غیراللہ کا تیرے دل میں بسیراہے،نجات و فلاح نہیں ملے گی،خواہ ہزار برس تک دہکتی آگ پرسجدہ کرے-اس حال میں تیرا دل غیراللہ کی طرف متوجہ ہو،ا س سجدے کا ذرا فائدہ نہ ہوگا-نہ آخرت سدھرے گی اس حال میں کہ دل غیر اللہ کےساتھ دوستی بنائے رہے-اللہ کی محبت میں ہرگز سعادت نہ پاؤگے جب تک سب کچھ ملیامیٹ نہ کردو-بظاہر چیزوں سے بے رغبتی ظاہر کرنا اور دل کا ان کی طرف دھیان کرنا کوئی فائدہ نہیں دے سکتا-کیاتجھے نہیں معلوم کہ جوکچھ سب کے سینوں میں ہے اللہ کو ان کی خبرہے ،حالانکہ تیرے دل میں اس کے غیر نے ڈیرہ جمارکھا ہے‘‘- (الفتح الربانی)

فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:

اَیہو نَفس اَساڈا بَیلی جو نال اَساڈے سِدّھا ھو
زَاہد عَالِم آن نِوائے جِتھّے ٹکڑا دیکھے تھِدّھا ھو
جو کوئی اِسدی کرے سَواری اُس نام اللہ دا لَدّھا ھو
رَاہ فقر دا مشکل باھوؒ گھر ما نہ سیرا رِدّھا ھو (ابیاتِ باھو)

فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ:

ایمان ، اتحاد، تنظیم

وقت آگیاہے کہ آپ زیادہ سےزیادہ اپنے آپ کو تعمیری پروگرام کے لیے وقف کریں-میں چاہتاہوں کہ آپ اپنی تعطیلات کے زمانے میں تعمیری کام کریں ناخواندہ لوگوں کو پڑھائیں، معاشرے کو بہتر بنائیں معاشی بہبود کے لیے کوشش کریں اور عوام میں سیاسی شعور اورنظم و ضبط پیداکریں ‘‘- (مسلم یونیورسٹی ،علی گڑھ یونین سے خطاب، 10 مارچ، 1941ء)

فرمان علامہ محمد اقبال ؒ: 

یہ جبر و قہر نہیں ہے، یہ عشق و مستی ہے
کہ جبر و قہر سے ممکن نہیں جہاں بانی
کیا گیا ہے غلامی میں مبتلا تجھ کو
کہ تجھ سے ہو نہ سکی فقر کی نگہبانی (ضربِ کلیم)

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر