اقتباس

اقتباس

اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:

" یایہاالنبی انا ارسلنک شاہدا و مبشرا و نذیرا ؁ و داعیا الی اللہ باذنہ و سراجا منیرا ؁ وبشر المومنین بان لہم من اللہ فضلا کبیرا ؁"

’’اے غیب کی خبریں بتانے والے (نبی) بیشک ہم نے تمہیں بھیجا حاضر ناظر اور خوشخبری دیتا اور ڈر سناتا -اور اللہ کی طرف اس کے حکم سے بلاتا او ر چمکادینے والا آفتاب -اور ایمان والوں کو خوشخبری دو کہ ان کے لئے اللّٰہ کا بڑا فضل ہے ‘‘-(الاحزاب:45-47)

 رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:

حضرت براء بن عازب (رضی اللہ عنہ)روایت بیان فرماتے ہیں  کہ:

"فما رایت اھل المدینۃ فرحوا بشيء فرحھم برسول اللہ (ﷺ)"

’’پس میں نے اہل مدینہ کو اتنی خوشی مناتے ہوئے کبھی نہیں دیکھا جتنی خوشی انہیں رسول اللہ(ﷺ) کی مدینہ تشریف آوری سے ہوئی‘‘- (صحیح البخاری، کتاب المناقب)

فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ:

’’حضرت ابوہریرہ(رضی اللہ عنہ)سے مروی ہے کہ سیّدی رسول اللہ (ﷺ) نے ارشاد فرمایا: ہر نبی کے لیے ایک (خاص)معقول دعاہے (جس کی دنیامیں انہیں مانگنے کی اجازت تھی اور جس کی قبولیت ہرصورت میں  یقینی تھی) دیگر تمام انبیاء کرام (علیھم السلام) نے اپنی دعا میں جلدی کی لیکن میں نے(اس حق کو دنیا میں استعمال نہیں کیا بلکہ) اپنی اس دعا  کو قیامت کے دن اپنی امت کی شفاعت کے لیے جمع کررکھا ہےاور یہ ان شاء اللہ میری امت کے ہر اس فرد کو پہنچے گی جو اس حال میں دنیا سے رخصت ہو اکہ اس نے اللہ عزوجل کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرایا ہو گا- حضرت انس  (رضی اللہ عنہ)سے مروی ہے  کہ سیّدی رسول اللہ (ﷺ)نے ارشاد فرمایا کہ میں زمین پر موجود پتھروں اور ڈھیلوں سے بھی زیادہ لوگوں کی شفاعت کروں گا-حضورنبی کریم (ﷺ) قیامت کے دن میزان کے پاس  بھی اور پُل صراط کے پا س بھی شفاعت فرمائیں گے اس طرح ہرنبی کو شفاعت کا حق حاصل ہوگا‘‘-(غنیۃ الطالبین)

فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:

ع:عَقل فِکر دی جَا نہ کائی جِتھے وحدت سرّ سُبحانی ھو
ناں اُوتھے مُلّاں پَنڈت جوشی ناں اوتھے علم قُرآنی ھو
جد اَحمدؐ اَحد وِکھالی ڈتا تاں کُل ہووے فَانی ھو
عِلم تمام کتونے حاصل باھوؒ کِتاباں ٹھَپ آسمانی ھو (ابیاتِ باھو)

فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ:

ایمان ، اتحاد، تنظیم

’’میں آپ سے کہوں گا کہ ایسے لمحات (فرقہ وارانہ تشدد، باہمی نفرت اوراشتعال انگیزی)کے دوران آپ یہ یادرکھیں کہ ہمارے رسول پاک (ﷺ) کے نزدیک کوئی قاعدہ،قانون دیگر تمام بنی نوع انسان کے ساتھ ا ُنسیت  اور رواداری سے بڑھ کر زیادہ متبرک اورمقدس نہیں ہوسکتا ‘ ‘- (آل انڈیا ریڈیو،بمبئی،13 نومبر،1939ء)

فرمان علامہ محمد اقبال ؒ:

توحید کی امانت سینوں میں ہے ہمارے
آساں نہیں مٹانا نام و نشاں ہمارا
سالار کارواں ہے میر حجاز اپنا
اس نام سے ہے باقی آرام جاں ہمارا (بانگِ درا)

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر