ابیات باھوؒ

ابیات باھوؒ

ثابت صدق تے قدم اگیرے تائیں رب لبھیوے ھو

لوں لوں دے وچ ذکر اللہ دا ہر دم پیا پڑھیوے ھو

ظاہر باطن عین عیانی ھو ھو پیا سنیوط ے ھو

نام فقیر تنہاں دا باھوؒ قبر جنہانْدی جیوے ھو

Sabit sidq tey qadam agairey ta'ieN Rab labheeway Hoo

LooN loon dey wich Zkir Allah da har dam pia paR'heeway Hoo

Zahir batin ain ayani Hoo Hoo pia soneeway Hoo

Naam faqir tinhaaN da "Bahoo" qabar jinhaaN di jeeway Hoo

Establish truth and step forward then God you shell find Hoo

Every hair on the body recites dhikr of Allah with every breath remained Hoo

Outwardly and in batin view, Hoo Hoo is heard Hoo

Thy name is Sufi ''Bahoo'' whose grave is alive Hoo

حکایت باھوؒ :

نقل ہے کہ ایک مرتبہ شیخ بایزید بسطامی ؒ اور ذُو النون مصری ؒ امام المسلمین حضرت امام اعظم رحمتہ اللہ علیہ سے ملنے گئے- حضرت امام اعظم ؒ نے اپنے خادم سے فرمایا-: ’’ایک صاف تاس میں شہد بھر کر اُس پر ایک بال رکھ کر لے آئو-‘‘خادم نے حکم کی تعمیل کی - امام اعظم ؒ نے فرمایا-: ’’  بزرگو ! اِس تاس، شہد اوربال پر تبصرہ فرمائیں-‘‘حضرت بایزید بسطامی ؒ بولے-: ’’بہشت ِ خدائے تعالیٰ اِس تاس سے زیادہ صاف و شفاف ہے، نعمائے بہشت اِس شہدسے زیادہ شیریں ہیں اور پل صراط سے گزرنا اِس بال سے زیادہ باریکی کا کام ہے-‘‘حضرت ذو النون مصریؒ بولے-: ’’ دین ِاسلام اِس تاس سے زیادہ صاف و روشن ہے، دائرہ ٔاسلام میں رہنا اِس شہد سے زیادہ شیریں ہے اور اسلام پر عمل پیرا ہو کر استقامت اختیار کئے رکھنا اِس بال سے زیادہ باریک معاملہ ہے-‘‘حضرت امام اعظم ؒ بولے-: ’’ علمِ خدائے تعالیٰ اِس تاس سے زیادہ صاف و روشن ہے، علمِ مسائل ِفقہ اِس شہد سے زیادہ شیریں ہے اور نکتہ ہائے علم اِس بال سے زیادہ باریک ہیں -‘‘ حضرت امام اعظمؒ کے خادم نے کہا-: ’’ مہمانوں کے چہرے کی زیارت کرنا اِس تاس سے زیادہ صاف و شفاف عمل ہے، مہمانوں کی خدمت کرنا اِس شہد سے زیادہ شیریں عمل ہے اور مہمانوں کی دل نوازی کرنا اِس بال سے زیادہ باریک کام ہے- ایک کتاب ’’ نافع المسلمین‘‘کے مصنف نے کہا ہے-: ’’ اولیائے اَللّٰہُ کے مکھڑے کی زیارت کرنا اِس تاس سے زیادہ صاف و شفاف عمل ہے، دل میں محبت ِالٰہی کا چراغ روشن کرنا ا ِس شہد سے زیادہ شیریں عمل ہے اور شریعت ِ محمدی(صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم)کی نگہداری کرنا اِس بال سے زیادہ باریک عمل ہے-‘‘یہ فقیر باھُو ! اِن جملہ اولیائے کرام ، حضرت امام اعظم ؒ ، مصنف ِنافع المسلمین اور حضرت امام اعظم ؒ کے خادم کے جواب میں کہتا ہے-: ’’نعمائے بہشت سے سیر ہونا نفس گدھے کا کام ہے، علمِ بے عمل کا مطالعہ کرنا نادانوں کا کام ہے، مہمانوں کا منہ دیکھنا خطرناک فعل ہے، بے محبت و بے محنت حق رسیدہ ہونا خطرناک بات ہے،بے صدق اسلام میں قدم رکھنا ریا سے بڑھ کر قبیح فعل ہے - نقش ِاسم ’’اَللّٰہُ‘‘شہد سے زیادہ شیریں ہے اور خود کو فنا کر کے غرق فنا فی اَللّٰہُ ہونا اِس بال سے زیادہ باریک کام ہے-‘‘(عین الفقر:۴۰۹)

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر