دامانِ نِگہ تنگ و گُلِ حسن تو بسیار

دامانِ نِگہ تنگ و گُلِ حسن تو بسیار

دامانِ نِگہ تنگ و گُلِ حسن تو بسیار

مصنف: سیدعزیزاللہ شاہ ایڈووکیٹ اکتوبر 2019

تصور کو وجود دینے، تخیل کو بیان کرنے اور حقیقت کو دِکھانے پر ہر ایک قدرت نہیں رکھتا- جب کوئی جامع اوصاف اور کامل کردار کی شخصیت ہو تو اسے موضوعِ سخن بنانا فعلِ طفلاں نہیں،پھراُس شخصیت کے ویژن کااحاطہ اور ادراک ایک کم ذہن اور بصیرت اور دوراندیشی کا تنگ دامن رکھنے والا کیسے رکھ سکتا ہے جیسا کہ شاعر نے کیا خوب کہا ہے :

دامان نگاہ تنگ و گل حسن تو بسیار
گلچین بہار تو ز دامان گلہ دارد

یعنی ’’نگاہ کا دامن تنگ ہے اور تیرے حسن کے پھول لا تعداد ہیں - تیری بہار سے پھول چننے والوں کو اپنی تنگی داماں پر گلہ ہے-میری مراد اور موضوع سخن،خونِ فاتح خیبر، شائستہ گفتار، پاکیزہ کردار،سخت کوش، نفیس طبع، وسیع النظر، عُمق خیال، علم و عمل کا حسین امتزاج، عہد عتیق کے پاسباں، عہد جدید کے ترجماں اور گلشن باھوؒکےمہکتے پھول جانشین سلطان الفقر صاحبزادہ سلطان محمدعلی صاحب ہیں- جنہیں کلام ِحضرت سلطان باھوؒ کے چند ابیات میں بیان کردہ محاورات میں یوں کہنا مناسب ہوگاکہ:

v    نرگس ناز شرم داھو

v    پاکوں پاک پرم داھو

v    حُب حضور حرم داھو

v    (تیرےورگا)باھوؒکتھاں لبھیوے ہو

صاحبزادہ سلطان محمد علی جنوبی ایشیاء کے مشہور صوفی بزرگ اور شاعر حضرت سلطان باھؒو کے خانوادہ کے چشم و چراغ ہیں جنہیں خبر رساں ادارے ’’صاحبزادہ سلطان‘‘ کے نام سے پکارتے ہیں- دھیمہ لہجہ، انکساری کے ترازو پہ تلے ہوئے الفاظ، چال میں متانت اور وقار، شرم و حیا میں ڈوبی نیچی نگاہیں- لیکن قومی و ملی، اصلاحی و روحانی زندگی میں تحرک اور مشکل کھیلوں کے سخت میدانوں میں کامیابیوں پہ کامیابیاں دیکھ کر صاحبزادہ سلطان کی شخصیت اقبال کے مصرعہ ’’نرم دمِ گفتگو، گرم دمِ جستجو‘‘ کی بہترین مصداق لگتی ہے -

گفتار میں صداقت، کردار میں شرافت، علم دوست، تعلیم و تحقیق کیلئے بے پناہ خدمات، علامہ اقبال کے بہترین شارح، طریقتِ قادریہ کے عظیم راہنما، اَمَن کے داعی، بُلند نظر تحریکی قائد، مُلکی و عالمی حالات سے مکمل آگاہ، افکار میں جدّت و قدامت کا حسین امتزاج، پاکستان کو روحانی کمٹمنٹ سمجھنے والے،  سبز ہلالی پرچم کی سربلندی کیلئے کوشاں، قانون کی حکمرانی اور ریاست کی بالا دستی کے علمبردار، گھُڑ سوار، آف روڈ ریسنگ چیمپئن،  غرضیکہ ایک ہمہ جہت و ہمہ گیر جامع شخصیّت -

’’صاحبزادہ سلطان‘‘ کو راقم اِس خاص زاویہ نظر سے دیکھتا ہے کہ کیسے اس خوب رُو نوجوان نے قومی و عالمی ریکارڈز قائم کئے جنہیں دیکھ کر آدمی ششدر رہ جاتا ہے- ان ریکارڈزمیں کچھ کاتعلق، آپ کی ذاتی خداداد صلاحیتوں اور قابلیت کا منہ بولتا ثبوت ہے جبکہ کچھ قائدانہ اوصاف کے مظہر ہیں- ریگستان و صحرا کے پُر خطر راستوں پر ڈرائیو کرنا ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے  کے مترادف ہے لیکن صاحبزادہ سلطان نے لیہ مظفر گڑھ کے وسیع و عریض تھل (صحراء خود وسیع ہونے کا استعارہ ہے) کے ٹریک پر ریس کے دوران ڈرائیور سائیڈ کا ٹائر پھٹ جانے کے باوجود کم و بیش40 کلومیٹر بقیّہ ریس کوتین ٹائروں پرمکمل کیا جو راقم کی تحقیق کے مطابق بغیر ٹائر کے صحرا کے کٹھن راستوں پر اتنا طویل سفر ایک ریکارڈ ہے-

صاحبزادہ سُلطان نے آف روڈ ریس کی دُنیا میں قدم رکھنے کے بعد ’’ٹیم سُلطان‘‘ کی بُنیاد رکھی جس سے پاکستان میں جدید ریسنگ ٹرینڈز متعارف ہوئے اور عوامی حلقوں میں آف روڈ ریسنگ کو مقبولیت اور پسندیدہ کھیل شمار کیا جانے لگا- مزید برآں اس ٹیم کے زیر اہتمام اُردو زبان میں موٹر سپورٹس کا پہلا باضابطہ میگزین شروع کرنا نہ صرف اُردو زبان اور موٹر سپورٹس کی خدمت ہے بلکہ اپنی نوعیت کا واحد میگزین ہونے کے ناطے ایک ریکارڈ بھی ہے- صاحبزادہ سلطان اپنے انٹرویوزمیں اکثر کہتے ہیں کہ اس کھیل اور ریسنگ سوسائٹی میں شامل ہونے کا مقصد پاکستان کی ’’Country Side‘‘کو دنیا کے سامنے لانا اور پاکستان کا ’’سافٹ امیج‘‘ دنیا کو دِکھانا ہے کہ پاکستان کس قدر پُر امن اور خوبصورت ملک ہے- راقم کی نظر میں صاحبزادہ سلطان کی مذکورہ کوششیں متبادل ڈپلومیسی کا ایک ذریعہ کہی جاسکتی ہے-

مزید یہ کہ 19 اپریل کو ’’متحدہ عرب امارات‘‘ میں باھا چیمپین شپ 2019ء میں 30 کلومیٹر پر گاڑی کا شاک ٹوٹ جانے کے باوجود بغیر شاک کے ریس جاری رکھی اوراگلے 118 کلومیٹر صرف 3 شاک پر ریس کی اور تاریخ رقم کر کے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا اور پاکستان کیلئے پہلی آف روڈ ’’انٹرنیشنل ٹرافی‘‘ جیتی، سبز ہلالی پرچم کے رنگوں میں روشنیاں بڑھ گئیں یعنی ایک اور نمایاں ریکارڈ وطنِ عزیز پاکستان کے نام ہوا-

ریس میں یہ ریکارڈز بنانے کے علاوہ ملکِ پاکستان کو ایک اور شاندار عالمی ریکارڈ سے نوازا جو اُن کی قائدانہ خصوصیات کا ثبوت ہے کہ مارچ  2019ء خانیوال میں ’’آل پاکستان سلطان نیزہ بازی‘‘ کا انعقاد کروایا اور چھ عالمی ریکارڈز پاکستان کے نام کئے جن کی تفصیل درج ذیل ہے:

  1. 166 سیکنڈز میں90 کلّوں (اہداف) کو نشانہ لگانے کا عالمی ریکارڈ-
  2. بیک وقت نیزہ بازی کے ٹریک پر 24 گھوڑوں کے ایک ساتھ دوڑنے کا عالمی ریکارڈ-
  3. بیک وقت 6ٹیموں کا دوڑ کر ہدف کو نشانہ لگانے کا عالمی ریکارڈ-
  4. 166سیکنڈز میں 30ٹیموں کے دوڑنے کا عالمی ریکارڈ-
  5. سنگل لائن میں 6 ٹیموں کے ایک ساتھ دوڑنے کا عالمی ریکارڈ-
  6. 166سیکنڈز میں 120گھوڑوں کے فنش لائن پر پہنچنے کا عالمی ریکارڈ-

مذکورہ بالاتمام ورلڈ ریکارڈز مختلف ورلڈ ریکارڈ اداروں کو بھجوائے گےہیں-

ان ریکارڈز کے علاوہ ایک شاندار، بے مثال اور بے نظیر کارنامہ، کرائسٹ چرچ نیوزی لینڈ کی مسجد میں شہید ہونے والے مسلمانوں سے انوکھا اظہارِ یکجہتی تھا جِسے دُنیا بھر میں بے حد سراہا گیا- تحقیقی ادارے مسلم انسٹیٹیوٹ (جس کے بانی بھی صاحبزادہ سلطان ہیں) کےپلیٹ فارم سے 12 اپریل 2019ء کو تقریباً 20 ہزار افراد پر مشتمل کرائسٹ چرچ کی النور مسجد کے نقشہ پہ ایک بولتی انسانی مسجد بنائی گئی جس میں ’’اسلام امن ہے‘‘کاپیغام دیا گیا جو اپنی نوعیت کی منفرد مسجد ہے- یہ تاریخ میں انسانوں سے بنائی گئی پہلی مسجد قرار پائی اورمسجدکی پکار تھی ’’اسلام اِز پیس‘‘ (یعنی 20 ہزار انسان مسجد کی شکل میں ڈھلے اور یک زبان ’’اسلام امن ہے‘‘ کے فلک شگاف نعرے بلندکرتے رہے ) - اس پاکیزہ اورانسانی تاریخ میں منفرد حیثیت کے حامل کارنامے سے بھی صاحبزادہ سلطان نے پاکستان کو نوازا جس کی تفصیل ’’مسلم انسٹیٹیوٹ‘‘ کی ویب سائیٹ سے دیکھی جا سکتی ہے-

اس سے پہلے 2017ء  کے نومبر میں علامہ اقبال پہ ایک تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد بھی ’’صاحبزادہ سُلطان‘‘ کی سرپرستی میں اسلام آباد میں کیا گیا جس میں دُنیا کے چار بر اعظموں کے اٹھارہ ممالک سے اہلِ علم دانش نے شرکت کی جن میں سوڈان کے سابق وزیر اعظم سمیت کئی ممالک کے وزراء اور نامی گرامی لوگ شریک تھے - یہ بھی ایک ریکارڈ تھا کہ اس سے پہلے نہ صرف پاکستان بلکہ دُنیا بھر میں کہیں بھی حکیم الامت مفکرِ پاکستان علامہ اقبال پہ اتنی بڑی اور اتنی بھر پور عالمی کانفرنس منعقد نہیں ہوئی -

متحدہ عرب امارات میں باھا 2019ء  میں صاحبزادہ سُلطان کا پاکستان کیلئے رنر اپ ٹرافی جیتنا پاکستان کیلئے ایک اعزاز بھی ہے اور ایک ریکارڈ بھی-

اقبال کے مردِ مومن کی عملی تعبیر و تصویر، گلشن حضرت سُلطان باھُو کے اس عظیم فرزند کی نذر اقبال کے یہ اشعار کرتا ہوں:

جس سے جگرِ لالہ میں ٹھنڈک ہو وہ شبنم
 دریاؤں کے دِل جس سے دہل جائیں وہ طوفان
فطرت کا سرودِ ازلی اس کے شب و روز
آہنگ میں یکتا صفتِ سورۂ رحمان
قدرت کے مقاصد کا عیّار اس کے ارادے 
دُنیا میں بھی میزان، قیامت میں بھی میزان

٭٭٭

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر