اقتباس

اقتباس

اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:

ثَانِیَ اثْنَیْنِ اِذْہُمَا فِی الْغَارِ اِذْ یَقُوْلُ لِصَاحِبِہٖ لَا تَحْزَنْ اِنَّ اللہَ مَعَنَا‘‘(التوبہ:40)

’’درآنحالیکہ وہ دو (ہجرت کرنے والوں) میں سے دوسرے تھے جب کہ دونوں (رسول اللہ(ﷺ) اور ابوبکر صدیقؓ) غارِ (ثور) میں تھے جب وہ اپنے ساتھی (ابوبکر صدیق(رضی اللہ عنہ) سے فرما رہے تھے غمزدہ نہ ہو بے شک اللہ ہمارے ساتھ ہے -

رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:

’’حضرت ابوسفیان (رضی اللہ عنہ) سے مروی ہے کہ  رسول اللہ (ﷺ) نے ارشادفرمایا: ’’لَا يُبْغِضُ أَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ مُؤْمِنٌ، وَلَا يُحِبُّهُمَا مُنَافِقٌ‘‘

’’مؤمن حضرت ابوبکر  و عمر (رضی اللہ عنہ) سے بغض نہیں رکھے گا اور منافق ان سے محبت نہیں کرے گا‘‘- ( فضائل الصحابۃ لاحمد بن حنبلؒ،باب: وَمِنْ فَضَائِلِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّاب(ِؓ )

فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ :

’’ہمارے پیارے نبی (ﷺ)انہی لوگوں میں سے ہیں کہ جن پر دنیا پیش کی گئی آپ (ﷺ)نے خدمتِ الٰہی  کو چھوڑکر اس میں مشغول ہونا پسند نہ فرمایا -کامل زہد اور کامل اعراض کی بناء پر آپ (ﷺ) دنیاوی لذات کی طرف متوجہ نہ ہوئے-آ پ (ﷺ) پر روئے  زمین کے خزانوں کی کنجیاں پیش کی گئیں-آپ (ﷺ) نے یہ ارشادفرما کر واپس فرما دیں :’’رَبِّ أَحْيِنِيْ مِسْكِيْنًا وَّأَمِتْنِيْ مِسْكِيْنًا وَّاحْشُرْنِيْ مَعَ الْمَسَاكِينِ‘‘، ’’اے میرے اللہ! مجھے مسکین بناکر زندہ رکھ اور مسکین رکھ کرموت عطافرما اورمیراحشر بھی مسکینوں کے ساتھ فرمانا‘‘-آپ (ﷺ) کازہد نہایت ہی کامل ہے ورنہ قسمت کے لکھے ہوئے کوترک کرنے میں کون قادر ہے ؟‘‘ (الفتح الربانی)

فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:

ز:زَاہد زُد کرینْدے تھَکے روزے نفل نمازاں ھو
عاشق غرق ہوئے وچ وَحدت اللہ نال محبّت رازاں ھو
مَکھی قید شہد وِچ ہوئی کیا اُڈسی نال شہبازاں ھو
جنہاں مجلس نال نَبِیؐ دے باھوؒ سوئی صاحب ناز نوازاں ھو (ابیاتِ باھو)

فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ:

ایمان ، اتحاد، تنظیم

’’اس زمانہ کے مطابق رسول اللہ (ﷺ) کی زندگی  سادہ تھی تاجر کی حیثیت سے لے کر فرمانروا کی حیثیت  تک آپ(ﷺ) نے جس چیز میں بھی ہاتھ ڈالاکامیابی نے آپ (ﷺ) کے قدم (مبارک )چومے- رسول اللہ (ﷺ) عظیم ترین انسان تھے جس کاچشمِ عالم نے کبھی آپ(ﷺ) سے پہلے نظا رہ نہیں کیا ‘‘- (کراچی، 23 جنوری 1948ء)

فرمان علامہ محمد اقبال ؒ:

بولے حضور، چاہیے فکر عیال بھی
کہنے لگا وہ عشق و محبت کا راز دار
پروانے کو چراغ ہے، بلبل کو پھول بس
صدیق کے لیے ہے خدا کا رسول بس (بالِ جبریل)

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر