اقتباس

اقتباس

اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:

’’وللاخرۃ خیر لك من الاولیط ولسوف یعطیك ربک فترضی‘‘ (الضحیٰ :4-5)

’’اور بے شک (ہر) بعد کی گھڑی آپ(ﷺ) کے لیے پہلی سے بہتر (یعنی باعثِ عظمت و رفعت) ہے اور آپ(ﷺ) کا رب عنقریب آپ(ﷺ) کو (اتنا کچھ) عطا فرمائے گا کہ آپؐ راضی ہو جائیں گے‘‘-

رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:

حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاصؓ سے مروی ہے (جب سیدی رسول للہ (ﷺ) نے اللہ عزوجل کی بارگاہ میں روتے ہوئے عرض کی ’’اللهُمَّ أُمَّتِي أُمَّتِي‘‘تو اللہ پاک نے ارشاد فرمایا: اے جبریل!محمد(ﷺ) کی خدمت میں جاؤ اور عرض کروکہ ہم آپ (ﷺ)کی امت کی بخشش کے معاملہ میں آپ (ﷺ)کو راضی کریں گے اور آپ (ﷺ) کو رنجیدہ نہیں کریں گے ‘‘- (صحیح مسلم ، بَابُ دُعَاءِ النَّبِيِّ (ﷺ)لِأُمَّتِهِ، وَبُكَائِهِ شَفَقَةً عَلَيْهِمْ) 

فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ :

’’سیدی رسول اللہ (ﷺ)کے ساتھ اپنی نسبتوں  کو صحیح کرو-آپ (ﷺ)کی اتباع  جس کے لیے صحیح ہوجاتی  ہے اس کی نسبت  بھی صحیح ہوجاتی ہے اور اتباع کے بغیر تیرا یوں کہنا کہ میں آپ (ﷺ) کا اُمتی ہوں تجھے نفع نہیں دے گا -جب تم آپ (ﷺ) کے اقوال وافعال میں آپ (ﷺ) کے متبع بن جاؤ گے تو دارِ آخرت میں تم کو آپ (ﷺ) کی رفاقت نصیب ہو گی کیونکہ تم نے اللہ عزوجل کا ارشاد  سن رکھا ہے  کہ ’’جو کچھ تم  کو رسول اللہ(ﷺ) عطا کریں اس  کو لو اور جس سے باز رکھیں اس سے باز آجاؤ‘‘- تو تم آپ (ﷺ)  کے حکم مبارک  کی پیروی کرو اور آپ (ﷺ) کی منع کی ہوئی چیزوں سے باز رہو‘‘- (آپ(ﷺ)کی اتباع کرنے سے)یقیناً تم دنیا میں دلوں کے ساتھ  اللہ عزوجل کے قریب ہوجاؤگے اور آخرت میں   اجسام ونفوس کے اعتبارسے  (اللہ عزوجل کے )قریب ہو جاؤ گے ‘‘- (الفتح الربانی)

فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:

بسم اللہ اسم اللہ دا ایہہ بھی گہناں بھارا ھُو
نال شفاعت سرور عالم چھٹسی عالم سارا ھُو
حدوں بیحد درود نبیؐ نوں جنیدا ایڈ پسارا ھُو
میں قربان تنہانتوں باھُوؒ جنہاں ملیا نبیؐ سوہارا ھُو (ابیاتِ باھو)

فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ:

ایمان ، اتحاد، تظیم

’’تیرہ سو برس قبل ہمارے رسول( ﷺ )نے اپنے دین کی تبلیغ فرمائی تو اس وقت کوئی مسلمان نہ تھا -بیس برس میں ہمارے رسول (ﷺ )نے نہ صرف اپنے دین کو عرب ،مصر اور یورپ میں پھیلا دیا بلکہ انہیں اپنے زیر نگیں بھی لے آئے- اگر  ایک واحد مسلمان (انسان کامل (ﷺ) یہ سب کچھ کر سکتا ہے تو نو (9) کروڑ مسلمان کیا کچھ نہیں کر سکتے‘‘-(دی سٹار آف انڈیا،13 جنوری ،1937ء)

فرمان علامہ محمد اقبال ؒ:

کس کی آنکھوں میں سمایا ہے شعار اغیار؟
ہو گئی کس کی نگہ طرز سلف سے بیزار؟
قلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیں
کچھ بھی پیغام محمدؐ کا تمہیں پاس نہیں (بانگِ درا)

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر