اقتباس

اقتباس

اللہ پاک نے فرمایا:

وَ اَنِیْبُوْا اِلٰی  رَبِّکُمْ وَ اَسْلِمُوْا لَہٗ مِنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَکُمُ الْعَذَابُ ثُمَّ لَا تُنْصَرُوْنَ (الزمر:۵۴)

’’اور اپنے رب کی طرف رجوع لاؤ  اور اس کے حضور گردن رکھو  قبل اس کے کہ تم پر عذاب آئے پھر تمہاری مدد نہ ہو‘‘-

آقا پاکﷺ نے ارشاد فرمایا:

’’قَالَ رَسُولُ اللَّهِ (ﷺ)«مَنْ لَزِمَ الِاسْتِغْفَارَ، جَعَلَ اللَّهُ لَهُ مِنْ كُلِّ ضِيقٍ مَخْرَجًا، وَمِنْ كُلِّ هَمٍّ فَرَجًا، وَرَزَقَهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ‘‘

’’رسول اللہ (ﷺ) نے ارشاد فرمایا جس نے استغفار کو لازم پکڑا اللہ تعالیٰ اس کو ہر تنگی سے نجات عطا فرمائے گا،ہر غم سےچھٹکارا عطا فرمائے گا اور اس کو وہاں سے رزق عطا فرمائے گا جہاں سے اس کا گمان بھی نہیں ہوگا‘‘-(سنن ابی داؤد)

فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی(رض):

نافرمان اپنے پرودگار سے جاہل رہا،پس اس نےاللہ پاک کی نافرمانی کی اور  اپنےشیطان کا تابع بنااور اس کی موافقت کرنے لگا-سو اگرتو جاہل نہ ہوتا تو اللہ پاک کی نافرمانی نہ کرتا اگر اپنے نفس سے واقف ہوجاتا اور جان لیتا کہ وہ اس کو بدی کا حکم کیا کرتا ہے تواس کی کبھی موافقت نہ کرتا-مَیں تجھ کو ابلیس اور اس کے مددگاروں سے کتنا کچھ ڈراتا ہوں مگر تو اسی کا ساتھی بنتا اور اسی کی بات مانتاہے-نفس، خواہش، طبیعت اور بُرے ساتھی یہ سب ابلیس کے مدد گار ہیں ان سے بچ کے یہ سارے ہی تیرے   دشمن ہیں اور اللہ جلّ شانہٗ کے سوا تیرا کوئی دوست نہیں-پس اللہ ہی تیرا خواہاں ہے تیرے ہی لئے اور اس کے ماسویٰ سب تیرے خواہاں ہیں اپنے لئے-جب تو اپنے نفس کو اپنی خلوت کی حالت  میں گم کردے گااور طالبین کے ساتھ تو بھی اس کا طالب ہوگا تو اس وقت تیری خلوت انس بحق بن جائے گی-(فتح الربانی)

فرمان حضرت سلطان باھوؒ:

بے تے پڑھ کے فاضل ہوئے ہک حرف نہ پڑھیا کسے ھو

جیں پڑھیا تیں شوۃ نہ لدھا جاں پڑھیا کجھ تسے ھو

چوداں طبق کرن رشنائی انہیاں کجھ نہ دسے ھو

باہجھ وصال اللہ داے باھو سبھ کہانیاں قصے ھق

فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ:

ایمان ، اتحاد، تنطیم

’’پاکستان کی سرزمین پر زبردست خزانے چھپے ہوئے ہیں مگر اس ملک کو ایک مسلمان قوم کے رہنے سہنے کے قابل بنانے کے لئے اپنی قوت اور محنت کے زبردست ذخیرے کا ایک ایک ذرہ صرف کرنا پڑے گا‘‘-(جمعۃ الوداع،۱۷ اگست ۱۹۴۷)

فرمان علامہ محمد اقبالؒ:

موت ہے اک سخت تر جس کا غلامی ہے نام
مکرو فنِ خواجگی کاش سمجھتا غلام!
اے کہ غلامی سے ہے روح تری مضمحل
سینۂ بے سوز میں ڈھونڈ خودی کا مقام  
(ارمغانِ حجاز)

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر