|
سکندر می کند دعویٰ کہ ہستم چاکرِ آں شاہ |
’’سکندر بھی اُن کی غلامی کا دم بھرتا ہے-اےشاہِ جیلان! (قدس اللہ سرّہٗ)افلاطون کو آپ کے علم کے سامنے اپنی لاعلمی کا اعتراف ہے‘‘-
|
کلاہ دارانِ ایں عالم گدایانِ گدائِ تو |
جہان بھر کے تاجدار آپ کے در کے گدائوں کے بھی گدا ہیں، یہ تاجداری اور یہ سُلطانی آپ ہی کو زیبا ہے،
|
گدا سازی اگر خواہی بیک دم باد شاہان را |
’’اگر آپ چاہیں تو دم بھر میں شاہوں کو گدا کر دیں اور گداؤں کو شاہ کردیں‘‘-
|
گدائِ در گہت خاقان غلامِ حضرتت قیصر |
’’اے غوث ِربانی ! کیسی عالیشان سُلطانی ہے آپ کی کہ قیصربھی آپ کا غلام ہے اور خاقان بھی آپ کے در کا بھکاری ہے ‘‘-
|
بہ ایں حشمت بہ ایں قدرت بہ ایں عظمت |
’’ایسی حشمت، ایسی شوکت ، ایسی قدرت اور ایسی عظمت والا کوئی ہوا ہے نہ کوئی ہو گا خداکی قسم! آپ کا ثانی کوئی نہیں‘‘ -
|
چہ ناسوتی چہ ملکوتی چہ جبروتی چہ لاہوتی |
’’کیا نا سوتی، کیاملکوتی،کیا جبروتی اور کیا لاہُوتی، سب آپ کے زیرِ قدم ہیں، آہا! کیسی عالیشان سُلطانی ہے آپ کی‘‘-
|
حقیقت از تو روشن شد طریقت از تو گلشن شد |
’’حقیقت آپ سے روشن ہوئی، طریقت آپ سے گلشن بنی، آپ آسمانِ شریعت کے چاند اور نورانی خورشید ہیں‘‘-
|
ز باغِِ اصفیا سروی ز بزمِ مصطفٰیؐ شمع |
’’ گلشن ِصوفیا کے سرو ہیں، بزمِ مصطفیٰ (ﷺ)کی شمع ہیں، حضرت علی (رضی اللہ عنہ)کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہیں اور اللہ تعالیٰ کے محبوب ہیں‘‘-
|
دلا گشتی مریدِ او بہ بین لطفِ مزیدِ او |
’’اے دل! تُو اُن کا مرید ہو جا تا کہ تجھ پر اُن کا لطف و کرم مزید بڑھے اور تُودیکھے کہ وہ کتنے اوصافِ حمیدہ کے مالک ہیں‘‘-
|
زباں را شست شو باید بہ آبِ جنّت الکوثر |
’’پہلے اپنی زبان کو آب ِکوثر سے دھو کر پاک کر لے اور پھر محی الدین قدس سرّہ العزیزکا نام لے‘‘-
|
تو شاہِ اؤلیأ و اؤلیأ محتاجِ در گاہت |
’’آپ شاہِ ا ؤلیا ٔ ہیں اور اؤلیا ٔ آپ کے در کے سوالی ہیں - مشائخ آپ کے در پر سر جھکاتے ہیں اور آ پ کی دربانی پر فخر کرتے ہیں‘‘-
ایک اور مقام پہ حضرت سُلطان العارفین فرماتے ہیں :
|
چوں نباشد پیر میراں زندہ دین |
’’پیر میراں(قدس اللہ سرّہٗ) دین کو زندہ کرنے والے کیوں نہ ہوں کہ وہ رُوح الامین اور وزیر مصطفےٰ(ﷺ) ہیں‘‘-
|
شاہ عبد القادر است راہبر خدا |
’’شاہ عبدالقادر(قدس اللہ سرّہٗ) خُدا کی طرف راہبری کرنے والے ہیں اِس لئے ہر وقت حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے ہم مجلس رہتے ہیں‘‘-
|
باھُو از غلامان مریدش خاکِ پا |
’’باھُو اُن کے خاکِ پا مریدغلاموں میں سے ایک غلام ہے اِسی لئے تو یہ دوسرے غوث وقطب اؤلیا ٔ سے بلند مرتبہ ہے‘‘-
٭٭٭
|
سکندر می کند دعویٰ کہ ہستم چاکرِ آں شاہ |
’’سکندر بھی اُن کی غلامی کا دم بھرتا ہے-اےشاہِ جیلان! (قدس اللہ سرّہٗ)افلاطون کو آپ کے علم کے سامنے اپنی لاعلمی کا اعتراف ہے‘‘-
|
کلاہ دارانِ ایں عالم گدایانِ گدائِ تو |
جہان بھر کے تاجدار آپ کے در کے گدائوں کے بھی گدا ہیں، یہ تاجداری اور یہ سُلطانی آپ ہی کو زیبا ہے،
|
گدا سازی اگر خواہی بیک دم باد شاہان را |
’’اگر آپ چاہیں تو دم بھر میں شاہوں کو گدا کر دیں اور گداؤں کو شاہ کردیں‘‘-
|
گدائِ در گہت خاقان غلامِ حضرتت قیصر |
’’اے غوث ِربانی ! کیسی عالیشان سُلطانی ہے آپ کی کہ قیصربھی آپ کا غلام ہے اور خاقان بھی آپ کے در کا بھکاری ہے ‘‘-
|
بہ ایں حشمت بہ ایں قدرت بہ ایں عظمت |
’’ایسی حشمت، ایسی شوکت ، ایسی قدرت اور ایسی عظمت والا کوئی ہوا ہے نہ کوئی ہو گا خداکی قسم! آپ کا ثانی کوئی نہیں‘‘ -
|
چہ ناسوتی چہ ملکوتی چہ جبروتی چہ لاہوتی |
’’کیا نا سوتی، کیاملکوتی،کیا جبروتی اور کیا لاہُوتی، سب آپ کے زیرِ قدم ہیں، آہا! کیسی عالیشان سُلطانی ہے آپ کی‘‘-
|
حقیقت از تو روشن شد طریقت از تو گلشن شد |
’’حقیقت آپ سے روشن ہوئی، طریقت آپ سے گلشن بنی، آپ آسمانِ شریعت کے چاند اور نورانی خورشید ہیں‘‘-
|
ز باغِِ اصفیا سروی ز بزمِ مصطفٰیؐ شمع |
’’ گلشن ِصوفیا کے سرو ہیں، بزمِ مصطفیٰ (ﷺ)کی شمع ہیں، حضرت علی ()کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہیں اور اللہ تعالیٰ کے محبوب ہیں‘‘-
|
دلا گشتی مریدِ او بہ بین لطفِ مزیدِ او |
’’اے دل! تُو اُن کا مرید ہو جا تا کہ تجھ پر اُن کا لطف و کرم مزید بڑھے اور تُودیکھے کہ وہ کتنے اوصافِ حمیدہ کے مالک ہیں‘‘-
|
زباں را شست شو باید بہ آبِ جنّت الکوثر |
’’پہلے اپنی زبان کو آب ِکوثر سے دھو کر پاک کر لے اور پھر محی الدین قدس سرّہ العزیزکا نام لے‘‘-
|
تو شاہِ اؤلیأ و اؤلیأ محتاجِ در گاہت |
’’آپ شاہِ ا ؤلیا ٔ ہیں اور اؤلیا ٔ آپ کے در کے سوالی ہیں - مشائخ آپ کے در پر سر جھکاتے ہیں اور آ پ کی دربانی پر فخر کرتے ہیں‘‘-
ایک اور مقام پہ حضرت سُلطان العارفین فرماتے ہیں :
|
چوں نباشد پیر میراں زندہ دین |
’’پیر میراں(قدس اللہ سرّہٗ) دین کو زندہ کرنے والے کیوں نہ ہوں کہ وہ رُوح الامین اور وزیر مصطفےٰ(ﷺ) ہیں‘‘-
|
شاہ عبد القادر است راہبر خدا |
’’شاہ عبدالقادر(قدس اللہ سرّہٗ) خُدا کی طرف راہبری کرنے والے ہیں اِس لئے ہر وقت حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے ہم مجلس رہتے ہیں‘‘-
|
باھُو از غلامان مریدش خاکِ پا |
’’باھُو اُن کے خاکِ پا مریدغلاموں میں سے ایک غلام ہے اِسی لئے تو یہ دوسرے غوث وقطب اؤلیا ٔ سے بلند مرتبہ ہے‘‘-
٭٭٭