منقبت : امام جعفرصادق (رضی اللہ عنہ)

منقبت : امام جعفرصادق (رضی اللہ عنہ)

منقبت : امام جعفرصادق (رضی اللہ عنہ)

مصنف: ڈاکٹر عظمیٰ زریں نازیہ اپریل 2024

در رسول سے مانگا ہے میں نے سوز مدام
رواں ہو میرا قلم اور ثنا ہو میری عام
عطا کریں شہ والا مجھے بھی اذن سلام
کروں میں وصف آئمہ و مدح خیر انام
علی ہیں اور حسین و حسن ہیں میرے امام
پھر ان کے بعد ہیں سجاد و باقر خوش نام
امام جعفر و کاظم، رضا و آل رضا
جواد و ہادی و العسکری و مہدی ما
وفا شعار ہیں اور پاسدار دین مبیں
یہ سب ستارے درخشاں و مثل مہ سیمیں
وہ خاک پاک مدینہ ہو یا نجف کی ہو خاک
جبیں جھکی ہے جہاں پر ہوئی وہ خاک بھی پاک
بیا بہ بیت حسینی و بین حق و یقیں
بہ پور باقر و فرویٰ متاع دین مبیں
امام جعفر صادق چھٹے امام جو ہیں
وہ باب علم کے وارث ہیں سعد نام جو ہیں
کہا انھوں نے کہاں کبر مجھ کو بھاتا ہے
مگر خدا کی بڑائی پہ رشک آتا ہے
برائے خلق ہے پوشاک ریشم و اطلس
خشن لباس مرے واسطے، جہان قفس
کہا خلیفۂ منصور نے کہ اب جاؤ
مرے حضور مری بارگہ میں لے آؤ
کرے نہ کوئی بھی تعظیم اور نہ مدح و سپاس
کریں گے قتل انہیں ہے یہی قرین قیاس
ہوا پھر ایسے کہ لائے گئے سر دربار
امام جعفر صادق، امام والا تبار
وہ پائے بوس ہوا اور پڑھا درود و سلام
لگا، کہ پھر سے زمیں بوس ہو گئے اصنام
خمیر آدم خاکی چہار عنصر ہیں
پھر آٹھ اس سے ہیں کم، آٹھ اس سے کمتر ہیں
جہان بو ہے تمام و تمام گردش میں
زمیں کے گھومنے سے صبح و شام گردش میں
یہ علم، جعفر صادق سے ہم تلک آیا
یہ بھید ارض و سما کا اسی نے بتلایا
بلند شان، علی اور اس گھرانے کی
مثال حضرت صادق قسم زمانے کی

٭٭٭ 

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر