اقتباس

اقتباس

 اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:

(اے حبیب!) بے شک جو لوگ آپ سے بیعت کرتے ہیں وہ اﷲ ہی سے بیعت کرتے ہیں، ان کے ہاتھوں پر (آپ کے ہاتھ کی صورت میں) اﷲ کا ہاتھ ہے- پھر جس شخص نے بیعت کو توڑا تو اس کے توڑنے کا وبال اس کی اپنی جان پر ہوگا اور جس نے (اس) بات کو پورا کیا جس (کے پورا کرنے) پر اس نے اﷲ سے عہد کیا تھا تو وہ عنقریب اسے بہت بڑا اجر عطا فرمائے گاo(الفتح:۱۰)

  رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:

  حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ حضور نبی کریم ﷺنے پانچ مرتبہ مجھے  بیعت  فرمایا اور سات مرتبہ مجھ سے عہد لیا اور نو ہی مرتبہ آپ نے اللہ تعالیٰ کو میرے اوپر گواہ بنا کر فرمایا کہ مَیں اللہ کے بارے میں کسی کی ملامت سے نہ ڈروں-   (مسند احمد )

  فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ :

حضور علیہ الصلوٰۃ و السلام کا فرمان ہے -: ’’اعمال کا دارومدار نیتوں پر  ہے ،نیک آدمی کی نیّت اُس کے عمل سے بہتر ہوتی ہے  اور فاسق کی نیّت اُس کے عمل سے بُری ہوتی ہے کیونکہ نیّت ہی عمل کی بنیاد ہے ‘‘- حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کا فرمان ہے -:’’صحیح کی بنیاد صحیح پر ہے تو وہ صحیح ہے اور فاسد کی بنیاد فساد پر ہے تو وہ فاسد ہے ‘‘-فرمانِ حق تعالیٰ ہے -:’’جو شخص آخرت کی کھیتی چاہتا ہے ہم اُس کی کھیتی کو بڑھا دیتے ہیں اور جو شخص دنیا کی کھیتی چاہتا ہے ہم اُسے اُس میں سے کچھ  دے دیتے ہیں لیکن آخرت میں اُس کا کوئی حصہ نہیں ‘‘-پس انسان پر واجب ہے کہ دنیا ہی میں مرنے سے پہلے کسی اہل ِتلقین(مرشد) سے آخرت کے لئے حیاتِ قلب حاصل کر لے کیونکہ دنیا آخرت کی کھیتی ہے اور جب وہ اُس میں کچھ بوئے گا ہی نہیں تو آخرت میں کاٹے گا کیا ؟اِس کھیتی سے مراد اِس دنیوی نفسانی وجود کی زمین ہے -  (سرالاسرار:۱۰۱)

  فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:

جے توں چاہیں وحدت رب دی تاں مل مرشد دیاں تلیاں ھُو

مرشد لطفوں کرے نظارہ گل تھیون سبھ کلیاں ھُو

انہاں گلاں وچوں ہک لالہ ہوسی گل نازک گل پھلیاں ھُو

دوہیں جہانیں مٹھے باھُو  جنہاں سنگ کیتا دو ڈلیاں ھُو

  فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ:

ایمان ، اتحاد ، تنظیم

’’پاکستان کی تاریخ میںمشائخِ عظام کی خدمات بڑی عظیم اور قابلِ قدر ہیں- آپ اطمینان رکھیںپاکستان میں یقینی طور پراِسلامی قانون ہی نافذ ہوگا-‘‘(تحریکِ پاکستان اور مشائخِ عظام ص:223) 

 فرمان علامہ محمد اقبال ؒ: 

دمِ عارف نسیمِ صبح دم ہے

اسی سے ریشۂ معنی میں نم ہے

اگر کوئی شعیب آئے میسر

شبانی سے کلیمی دو قدم ہے (بالِ جبریل)

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر