دستک : دہشت گردی میں ’’را ‘‘ کے ملوث ہونے کے شواہد

دستک :  دہشت گردی میں ’’را ‘‘ کے ملوث ہونے کے شواہد

دستک : دہشت گردی میں ’’را ‘‘ کے ملوث ہونے کے شواہد

مصنف: جون 2015

 دہشت گردی میں ’’را ‘‘ کے ملوث ہونے کے شواہد

پاک چائنہ کے کاشغرسے گوادر تک اقتصادی راہداری معاہدہ کی منظوری کے بعد چانکیائی ذہنیت کی حامل بھارتیہ جنتا پاٹی (BJP) کی انتہاپسندجنونی ہندوحکومت کے اوسان خطا ہوگئے ہیں -یادرہے کہ پاکستان کے تمام محب وطن تجزیّہ نگاروں کی جانب سے یہ خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ پاک چائنہ اقتصادی راہداری معاہدہ کی منظوری کو چانکیائی ذہنیت کبھی ہضم نہ کر پائے گی اورمنافقت پہ کمر باندھے اوچھے ہتھکنڈوں سے مذکورہ معاہدہ سبوتاژ کرنے کی ہر ممکنہ کاوش کرے گی-بلوچستان وکراچی میں حالیہ دہشت گردانہ لہر میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ (ریسرچ اینڈ انیلیسز ونگ) کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد وثبوت ملے ہیں - پاکستان میں بھارتی دہشت گردانہ مداخلت نئی بات نہیں ہے البتہ تنگ نظرومتعصب ہندو ذہنیت اور بھارتی دخل اندازی کے تاریخی تناظر کوسمجھنے کی اَشد ضرورت ہے-قیام پاکستان سے قبل ہی متعصب ہندوذہنیت میں نوزائیدہ مملکت پاکستان کوگھیر کرحرف غلط کی طرح مٹانے کی گھنائونی سازش کے خدوخال موجود تھے اسی بنا پہ تو کانگرسی لیڈر ببانگ دہل دُشنام طرازی کرتے تھے کہ نوزائیدہ پاکستان چند برس بھی اپنے پائوں پہ کھڑا نہیں رہ سکے گا اورپکے ہوئے پھل کی طرح ہندوستان کے دامنِ بد میں گر پڑے گا-بھارتی خفیہ ایجنسی را کے قیام سے قبل،را کی پیش رو بھارتی خفیہ اداروں کی پاکستان میں بلاواسطہ اوربالواسطہ دہشت گردانہ مداخلت قیامِ پاکستان کے ساتھ ہی شروع ہوگئی تھی -۲۷اکتوبر ۱۹۴۷ء میں وادیٔ جموں کشمیر میں بھارت نے اپنی غاصب افواج اُتار کرجارحانہ مداخلت کی ابتدا کی تھی - مملکت پاکستان میں بھارتی مداخلت کے پس منظر میں ہندوذہنیت کااکھنڈ بھارت کانظریہ کارفرمارہاہے-یہ امر اظہرمن الشمس ہے کہ تنگ نظرومتعصب ہندوذہنیت نے مملکت خدادادپاکستان کے وجود کودل سے کبھی قبول نہیں کیا -من اولہٖ الیٰ آخرہٖ متعصب ہندوذہنیت نے مملکت پاکستان کوانارکی اوراندرونی عدم استحکام سے دوچار کرکے اکھنڈبھارت کے خواب کوشرمندۂ تعبیر کرنے کی ہرممکنہ کوشش کی ہے اور اقبال و قائدِ اعظم کے پاکستان کے جغرافیے کو عارضی لکیریں قرار دِلوانے کی بھی کوششیں کی - بھارت ابتدا سے ہی پاکستان کی مغربی ومشرقی سرحدوں یعنی دونوں اطراف سے دہشت گردانہ مداخلت کررہاہے - مملکت پاکستان کی مغربی سرحدی تحفظ ‘ بھارت شروع دن سے ہی ہضم نہیں کرپارہا -بھارت افغانستان کے راستے مسلسل پاکستان میں دہشت گردی کوفروغ دیتے چلاآرہاہے -بالخصوص ۱۹۷۹ء میں افغانستان میں روس کی مداخلت کے بعد ایک تسلسل سے پاکستا ن میں بم دھماکوں اورفرقہ وارانہ دہشت گردی کے عروج میں بھارت براہِ راست ملوث چلا آ رہا ہے- قبل ازیں ۱۹۷۰ء میں مشرقی پاکستان(موجودہ بنگلہ دیش )میں تمام بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے مکتی باہنی کے باغیوں کی ہمہ قسم کی معاونت کی اوربعد ازاں ۱۹۷۱ء میں مکتی باہنی باغیوں کے ساتھ بھارتی افواج نے براہِ راست حملہ کرکے پاکستان کودولخت کردیااور احمقوں کی جنت میں رہتے ہوئے خوش گمان رہے کہ ہم (بھارت)نے دوقومی نظریہ کو خلیج بنگال میں ڈبو دیاہے-

حالیہ افغان نیٹوجنگ میں ،مملکت پاکستان میں دہشت گردانہ مداخلت کے لئے بھارت نے امریکہ کی اِیما پہ پاکستان کی مغربی سرحد سے متصل سولہ کونسل خانے قائم کیے،مذکورہ سولہ کونسل خانے بھارت نے خیبرپختون خواہ میں اپنے ناپاک عزائم پروان چڑھانے اوربلوچستان میں شورش و خانہ جنگی اورناکام بغاوت کابیج بونے کے لئے قائم کیے تھے -لیکن اولُوالعزم بلوچوں کی ریاست پاکستان کے ساتھ انمول محبت اورقلبی لگائو کی وجہ سے بھارت کودھول چاٹنی پڑی - بلوچستان کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک نے واشگاف الفاظ میں اظہارکیاکہ بھارت سمیت کئی دشمن ممالک پاکستان میں دہشت گردوں کی مدد کر رہے ہیں-بلوچستان وکراچی میں ہمہ قسم کی بھارتی دخل اندازی ڈھکی چھپی نہیں بلکہ عالم آشکارا ہے -کراچی میں نیوی ائیر بیس پہ حملہ سے سویڈن سے درآمد شدہ اویکس طیاروں کی تباہی کاسب سے زیادہ فائدہ بھارت کوہوا تھاکیونکہ یہ اویکس طیارے جدید ترین ریڈار سے لیس تھے جو بحیرہ عرب کی پاکستان فضائی حدود میں پاکستان بحیریہ کے کان اورآنکھ تھے -کراچی میں آئی ایس آئی کوبدنام کرنے کے لئے ہیومن ایکٹویسٹ سبین محمودکو اُجرتی قاتل کے ذریعے  لقمۂ اجل بنایاگیابعد ازاں اُجرتی قاتل گرفتار ہوا تو اس نے اعتراف کیا کہ ناراض بلوچ رہنمائوں کے رشتہ داروں کوبھی اُس نے اُجرت پہ قتل کیاتھا-کراچی کے انٹرنیشنل ائیرپورٹ کو بھارتی را کے اشارے پہ کھنڈر بنانے کی کوشش کی گئی - المختصر کراچی وبلوچستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کی خون ریزی کی فہرست نہایت طویل ہے-

سابق وزیرِ اعظم پاکستان سیّد یوسف رضا گیلانی نے مصر کے مقام شرم الشیخ پہ اپنے ہم منصب بھارتی وزیراعظم کوبلوچستان میں بھارتی خفیہ ادارے را کی شیطانیوں اورکارستانیوں کے شواہد وثبوتوں پہ مبنی دستاویزات پیش کیں مگر بھارتی سرکار کی چانکیائی ذہنیت نے پاکستان کے اندرونی عدم استحکام کی بنا پہ ان شواہد سے مجرمانہ چشم پوشی اختیار کی-

بلی کے بھاگوں چھینکا ٹوٹنے کے مصداق بھارت نے پاک چائنہ اقتصادی راہداری کے معاہدہ کوسبوتاژ کرنے میں جلد بازی کرتے ہوئے سانحۂ تربت اور سانحۂ کراچی میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ اپنی مداخلت کے نشان چھوڑ گئی -کہاوت ہے مجرم بھلے کتنا ہی ذہین کیوں نہ ہواُس کاجرم ہی سب سے بڑا ثبوت ہوتا ہے-دنیا کی بلند پایہ پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی نے نہ صرف بھارتی ’’را ‘‘کی دہشت گردانہ مداخلت کے شواہد مرتب کرلئے بلکہ ڈی جی آئی ایس آئی جنرل رضوان اختر نے اندرونی وبیرونی سلامتی کی صورتحال پہ بریفنگ دیتے ہوئے مذکورہ بھارتی’’را ‘‘ کی مداخلت کے شواہد چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے گوش گزار بھی کردئیے -اسی بنا پہ جنرل راحیل شریف نے دشمن ممالک کے خفیہ اداروں کی پاکستان دشمن ارادوں اور کاروائیوں کوناکام بنانے کے لئے پاکستان کے خفیہ اداروں کے مزید فعال کردار پہ زور دیاہے-قبل ازیں سانحۂ تربت کے شہداء کی فاتحہ خوانی کے موقع پہ جنرل راحیل شریف نے دشمن ممالک کے خفیہ اداروں کوببانگِ دہل متنبہ کیاکہ اب بلوچستان میں ان کی مزید دراندازی قابل برادشت نہ ہوگی -ایسا شاذونادر ہی ہوتاہے کہ کورکمانڈر میٹنگ میں کسی دشمن ملک کے خفیہ ادارے کونام لے کرپاکستان کے اندرونی عدم استحکام کاذمہ دار قرار دیاہومگر حالیہ کورکمانڈر میٹنگ کے اعلامیہ میں دشمن ملک کے خفیہ ادارے کوپاکستان میں حالیہ دہشت گردانہ لہر میں مداخلت کامرتکب گردانا گیاہے -

تنگ آمد بجنگ آمد حالات کی نزاکت کوبھانپتے ہوئے پاکستان کے سیاستدانوں نے بھی ہوش کے ناخن لیتے ہوئے اپنی ذمہ داری محسوس کی ہے - تاریخ میں پہلی بار حکومت پاکستان ،پاک افواج ،دفترخارجہ،پاکستان کے سیاستدان اورپاکستان کامیڈیا بھارتی ’’را ‘‘کی دہشت گردانہ مداخلت کے خلاف ایک صفحہ پہ ڈٹ گئے ہیں -سندھ کے وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ نے بھی بارہا مرتبہ کہا ہے کہ سانحۂ کراچی میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را ‘‘کی مداخلت کے شواہد ملے ہیں - پاکستان کے سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے تفصیلی و غیر معمولی میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را ‘‘افغانستان کے راستے سے پاکستان میں حالیہ دہشت گردی میں ملوث ہے انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سرکاری سطح پہ بھی افغان حکومت کو افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کے ثبوت بھی پیش کردئیے جائیں گے - سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے مزید کہا کہ کراچی سے حالیہ گرفتار ہونے والے دودہشت گردوں نے اعتراف کیاہے کہ انہوں نے بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را ‘‘سے بھارت میں ہی دہشت گردانہ کاروائیوں کی تربیت حاصل کی ہے -جنرل راحیل شریف نے وزیراعظم پاکستان سے اپنی حالیہ ملاقات کے دوران بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را ‘‘کی پاکستان میں دہشت گردانہ مداخلت پہ تبادلۂ خیال کیا- بعد ازاں وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان نے دفتر خارجہ کوحکم دیا کہ دشمن ملک کے خفیہ ادارے کی پاکستان میں حالیہ دہشت گردانہ لہر میں ملو ث ہونے کے خلاف سلامتی کونسل اوردیگر عالمی فورمز پہ جاندار آواز اُٹھانے کے لئے دوست ممالک سے معاونت حاصل کی جائے اوردوسرے دشمن ممالک کے جو خفیہ ادارے پاکستان کے خلاف صف آراء ہیں اُن پہ بھی سفارتی دبائو بڑھانے کے لئے دوست ممالک کی مدد طلب کی جائے -

بھارت کواب اس امر سے باخوبی واقف ہونا چاہیے کہ اب حالات کی کایا تیزی سے پلٹ رہی ہے -افغانستان میں حامد قرضئی کی غیر ذمہ دار اوراحسان فراموش طرز حکومت کے بعد افغانستان کی موجودہ حکومت کواپنی ذمہ داری اورافغانستان کے پیچیدہ حالات میں پاکستان کے کردار کی اہمیت کوباخوبی محسوس کررہی ہے -

مستند صحافتی اداروں کی رپورٹس کے مطابق پاکستان کے خفیہ اداروں نے جنرل راحیل شریف کے حکم کے مطابق مزید فعال اورمربوط کردار اداکرتے ہوئے دشمن ممالک کے ایک سوچالیس جاسوسوں کوگرفتار کرلیا ہے - کئی ایک سیاسی راہنماؤوں نے گرفتار جاسوسوں کو سرِ عام پھانسیاں دیکر نشانِ عبرت بنانے کا مُطالبہ بھی کیا ہے ، اور یہ بھی مُطالبہ کیا ہے کہ شکیل آفریدی جیسے وطن فروش جو ان جاسوسوں کے سہولت کار و آلۂ کار بنتے ہیں شکیل آفریدیوں کے اس سارے جتھے کو بھی کڑی سے کڑی سزائیں دی جائیں اور نشانِ عبرت بنایا جائے بلکہ اُن کا نشان مٹایا جائے -ضرورت اس امر کی بھی ہے کہ پاکستان میں جو گنتی کی چند این جی اوز غیر ممالک کے خفیہ اداروں کے لئے کام کرتی ہیں اُن کے لائسنس منسوخ کیے جائیں -بھارت نے بھی ہزاروں این جی اوز کے لائسنس اس لئے منسوخ کردیے ہیں کہ وہ بھارتی مفادات کے خلاف کام کررہی تھیں - پاکستان میں پہلی بار غیر ملکی خفیہ اداروں کی پاکستان میں مداخلت کے خلاف اجتماعی اتفاق رائے قائم ہوا ہے- حکومت پاکستان اس اجتماعی اتفاق رائے کوقائم رکھتے ہوئے غیر ملکی خفیہ اداروں کے سہولت کاروں سے آہنی ہاتھوں سے نپٹے بلکہ حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ مذکورہ اتفاق رائے کوبروئے کارلاتے ہوئے غیرملکی خفیہ اداروںکے سہولت کاروں کے خلاف باقاعدہ قانون سازی کی راہ ہموار کرے تو وہ دن دور نہیں جب پاکستان اندورنی وبیرونی استحکام سے مستفید ہوجائے گا اورپاکستان میں خوشحالی اورامن امان کودوردورہ ہوگا-

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر