اقتباس

اقتباس

اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:

’’ وَلَوْ اَنَّہُمْ اِذْ ظَّلَمُوْٓا اَنْفُسَہُمْ جَآءُوْکَ فَاسْتَغْفَرُوا اللہَ وَاسْتَغْفَرَ لَہُمُ الرَّسُوْلُ لَوَجَدُوا اللہَ تَوَّابًا رَّحِیْمًا‘‘(النساء:64)

’’اور اگر جب وہ اپنی جانوں پر ظلم کریں  تو اے محبوب(ﷺ) تمہارے حضور حاضر ہوں اور پھر اللہ سے معافی چاہیں ا ور رسول اللہ (ﷺ)ان کی شِفاعت فرمائے تو ضرور اللہ کو بہت توبہ قبول کرنے والا مہربان پائیں‘‘-

رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:

حضرت انس بن مالک (رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے کہ  حضور نبی کریم (ﷺ) نے ارشادفرمایا: ’’اور میں ہی(روزِ قیامت)  لوگوں کو  خوش خبری دینے والا ہوں گا جب وہ مایوس ہو جائیں گے- حمد ِ الٰہی کا جھنڈا   اُس دن میرے ہاتھ میں ہوگا اور میں ہی  اپنے رب کے ہاں اَولادِ آدم میں سب سے زیادہ مکرم ہوں اور مجھے اس  پر کوئی فخر نہیں‘‘- (سنن الترمذی،أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ)

فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ :

’’سنت پر عمل کرنا تجھ کو حضور نبی  کریم(ﷺ) کے حضور میں لے جا کر کھڑا کرے گا، حضور نبی رحمت (ﷺ) اپنے قلب انور اور اپنی ہمت و توجہ سے اولیاء اللہ  کے قلوب سے کسی وقت بھی نہیں ہٹتے، آپ (ﷺ) ہی ان کو معطّر اور خوشبودار بنانے والے ہیں،آپ (ﷺ) ہی ان کے باطن کا تصفیہ فرمانے والے اور زینت بخشنے والے ہیں،آپ(ﷺ) ہی ان کے لیے قرب کا دروازہ کھولنے والے ہیں اور آپ (ﷺ) ہی بناؤ سنگھار کرنے والے ہیں اور آپ (ﷺ) ہی قلوب و اسرار اور ان کے رب عزوجل کے درمیان سفیر ہیں- جب تو آپ (ﷺ)کی طرف ایک قدم بھی بڑھے گا تو  ( آپ (ﷺ) کی طرف سے) نظر ِ عنائت   سے تیری  مسرت  میں اضافہ ہوگا،جس شخص کو یہ حال نصیب ہوا اس پر واجب ہے کہ شکر کرے اور اس کی اطاعتیں بڑھ جائیں اور اس کے علاوہ تو خوش ہونا ہوس ہی ہوس ہے( اللہ تعالیٰ  اس سے بچائے)- (فتح الربانی)

فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:

بسم اللہ اسم اللہ دا ایہہ بھی گہناں بھارا ھُو
نال شفاعت سرور عالم چھٹسی عالم سارا ھُو
حدوں بیحد درود نبیؐ نوں جنیدا ایڈ پسارا ھُو
میں قربان تنہاں توں باھُوؒ جنہاں ملیا نبی سوہارا ھُو (ابیاتِ باھو)

فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ :

ایمان ، اتحاد، تنظیم

’’میں ایک حقیر آدمی اس عظیم المرتبت شخصیت کو کیا خراج عقیدت پیش کر سکتا ہوں-رسول اکرم(ﷺ) ایک عظیم رہبر تھے-آپ(ﷺ) ایک عظیم قانون عطا کرنے والے تھے- آپ (ﷺ) ایک عظیم مدبّر تھے- آپ (ﷺ) ایک عظیم فرمانروا تھے‘‘- (عید میلاد النبی (ﷺ) کی تقریب میں خطاب،کراچی ،25 جنوری1948ء)

فرمان علامہ محمد اقبالؒ:

وہ دانائےسبل ،ختم الرسل مولائے کل جس نے
 غبارِراہ کو بخشا فروغ وادی سینا 
نگاہ عشق و مستی میں وہی اول، وہی آخر
وہی قرآں، وہی فرقاں، وہی یٰسیں، وہی طٰہؐ (بالِ جبریل)

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر