اقتباس

اقتباس

اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:

"فاعف عنھم و استغفر لھم و شاورھم فی الامرج فاذا عزمت فتوکل علی اللہطان اللہ یحب المتوکلین"

’’(اے محبوب مکرم(ﷺ)!)توتم انہیں معاف فرماؤ اور ان کی شفاعت کرو  اور کاموں میں ان سے مشورہ لو  اور جو کسی بات کا ارادہ پکا کرلو تو اللہ پر بھروسہ کرو  بے شک توکل والے اللہ کو پیارے ہیں‘‘- (آل عمران:159)

رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:

’’حضرت ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ)سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ (ﷺ) کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا:

’’استشیروا ذَوِي العقول ترشدوا ولا تعصوھم فتندموا‘‘

’’عقلمندوں سے مشورہ کرو، کامیابی ملے گی اوران کی مخالفت کروگے تو شرمندگی ہوگی‘‘- (مسند الشهاب، باب اسْتَرْشِدُوا ذَوِی الْعُقُولِ تُرْشَدُوا)

فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ:

’’تُو اپنے قلب کو ماسوی اللہ سے پاک کر کیونکہ تم ماسوی اللہ کو اپنے دل سے دیکھ  لو گے، پہلے تو اس کا مشاہدہ کرے گا پھر اس کے افعال دیکھے گا جو ا س کی مخلوق میں جاری ہیں-جیسے دنیاوی بادشاہوں کے پاس ظاہری نجاست کے ساتھ جانا نامناسب ہے اس طرح جو بادشاہوں کا بادشاہ حق تعالیٰ ہے اس کے سامنے باطنی نجاست کے ساتھ جانا معیوب ہے تو خسارے والی نجاست سے بھر اہوا مٹکا ہے وہ تجھے لے  کر کیا کرے گا جوکچھ تیرے اندر  ہے اسے پلٹ دے اور پاکیزگی حاصل کر پھر بادشاہوں کے ہاں حاضر ہو،تیرے دل میں گناہ ہیں اورمخلوق سے خوف اور امید رکھتا ہے اور دنیا اور اس کی چیزوں سے محبت رکھتا ہے یہ سب دلوں کی نجاستیں ہیں‘‘-(الفتح الربانی)

فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:

ر: راتیں نین رَت ہَنجوں روون تے ڈِیہاں غَمزہ غم دا ھو
پڑھ توحید وڑیا تَن اندر سُکھ آرام ناں سَمدا ھو
سَر سُولی تے چَا ٹَنگیونے ایہو راز پرم دا ھو
سِدھا ہو کُوہیوئیے باھوؒ قطرہ رہے ناں غم دا ھو (ابیاتِ باھو)

فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ:

ایمان ، اتحاد، تنظیم

’’اب ہمیں حقائق کا سامنا کرناہے اورمیں مسلمانوں سےاپیل کرتا ہوں کہ وہ خود کو منظم  ومستحکم کریں اوراپنی جملہ سرگرمیوں اورقوتوں میں ربط  پیداکریں-ایک ٹھوس اورمنظم قوم کی حیثیت سے سب امکانات کامقابلہ کرنے کے لیے تیار ہوجائیں-آزادی کی منزل پر پہنچنے کے لیے آزمائش، ایثار اور راہ کی رکاوٹوں کو دور کرنے کے سوا کوئی شاہی سڑک نہیں ہوتی‘ ‘- (عید کا پیغام ،مسلمانان ہند کے نام،بمبئی ،28 اگست1946ء)

فرمان علامہ محمد اقبال ؒ:

خودی میں گم ہے خدائی، تلاش کر غافل!
یہی ہے تیرے لیے اب صلاح کار کی راہ
حدیث دل کسی درویش بے گلیم سے پوچھ
خدا کرے تجھے تیرے مقام سے آگاہ (بال جبریل)

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر