اقتباس

اقتباس

اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:

’’وما ارسلنک الا کافۃ للناس بشیرا و نذیرا ولکن اکثر الناس لا یعلمونo‘‘(سورۃ سباء:28)

’’اور (اے حبیبِ مکرّم(ﷺ)!) ہم نے آپ کو نہیں بھیجا مگر اس طرح کہ (آپ) پوری انسانیت کیلیے خوشخبری سنانے والے اور ڈر سنانے والے ہیں لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے‘‘-

رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:

’’حضرت سعد بن ابی وقاصؓ بیان کرتے ہیں کہ سیدی رسول اللہ (ﷺ)نےحضرت علی المرتضیٰ ؓ سے  ارشاد فرمایا:

’’أَنْتَ مِنِّيْ بِمَنْزِلَةِ هَارُوْنَ مِنْ مُوْسٰى، إِلَّا أَنَّهٗ لَا نَبِيَّ بَعْدِيْ ‘‘

’’ تم میرے لیے ایسے ہو جیسے حضرت موسیٰ ؑ کے لیے ہارون ؑ تھے مگر میرے بعد کوئی نبی نہیں ‘‘- (صحیح مسلم ، بَابُ مِنْ فَضَائِلِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ( ؓ)

فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ :

’’اللہ عزوجل نے ارشادفرمایا  :اور یاد دلائیں،انہیں وہ ایام الٰہی‘‘- یعنی  وہ ایام ِ وصال جو وہ معیت حق تعالیٰ میں گزار چکے تھے،جملہ انبیاء کرام ؑ اسی یاد دہانی کیلیے دنیا میں  تشریف لائے  اور اپنا مشن پورا کرکے آخرت کو سُدھارگئے لیکن بہت ہی کم لوگ تھے   جنہوں نے ان کی طرف رجو ع کیا ،ان کی دعوت پر کان دھرے اور ان کے دلوں میں اپنے وطن اصلی کی طلب ومحبت نے جوش مارا اور وہ اپنے مقصود کو پہنچے حتّٰی کہ سلسلہِ نبوت  خاتم ِ رسالت رسول اللہ  (ﷺ) کی روح ِ اعظم تک پہنچا-جنہیں اللہ عزوجل نے غفلت وگمراہی میں پڑے ہوئے لوگوں کی رہنمائی کے لیے ہادی بنا کربھیجا تاکہ انہیں خوابِ غفلت سے جگا کر ان کی چشمِ بصیرت کو روشن فرمائیں-  (سر الاسرار)

فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:

جو پاکی بِن پاک مَاہی دے‘ سو پاکی جَان پَلیتی ھو
ہِک بت خانے جَا وَاصل ہوئے ہِک خالی رہے مَسیتی ھو
عِشق دی بازی اُنہاں لئی جِنہاں سر دِتیاں ڈِھل ناں کیتی ھو
ہرگز دوست نہ مِلدا باھوؒ جِنہاں تَرَٹّی چَوڑ نہ کیتی ھو أ۵(ابیاتِ باھو)

فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ:

ایمان ، اتحاد، تنظیم

’’ہماری دشواری یہ ہے کہ ہم قانون ِ محمدی (ﷺ) کی ان دفعات کو کیسے مسترد کرسکتے ہیں جو ایک مسلمان کو زبانی و قف قائم کرنے کا  اختیار دیتی ہیں -ہم ایساکرنے سے قاصر ہیں ‘‘-(امپیریل لیجسلیٹوکونسل میں تقریر،اپریل 1913ء)

فرمان علامہ محمد اقبال ؒ:

وہ دانائے سبل، ختم الرسل، مولائے کل جس نے
 غبار راہ کو بخشا فروغ وادی سینا
 نگاہ عشق و مستی میں وہی اول، وہی آخر
 وہی قرآں، وہی فرقاں، وہی یسیں ، وہی طٰہ (بالِ جبریل)

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر