سالانہ عظیم الشان جشن میلاد مصطفےٰﷺ 13 اپریل2022

سالانہ عظیم الشان جشن میلاد مصطفےٰﷺ 13 اپریل2022

سالانہ عظیم الشان جشن میلاد مصطفےٰﷺ 13 اپریل2022

مصنف: ادارہ مئی 2022

ہر سال کی طرح اس سال بھی آستانہ عالیہ شہازِ عارفاں حضرت سلطان محمد عبد العزیز (قدس اللہ سرّہٗ) پر عظیم الشان میلادِ مصطفےٰ (ﷺ) اور عرس مبارک کی روح پرورتقریب کا اہتمام کیا گیا جس کی صدارت جانشین ِ سلطان الفقرسرپرستِ اعلیٰ اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین،جگر گوشہء سُلطان الفقر(ششم)، حضرت سلطان محمد علی صاحب (مدظلہ الاقدس)نے فرمائی-اس پروگرام میں ملک کے طول وعرض سےطالبانِ مولیٰ و عُشّاقانِ مُصطفےٰ (ﷺ) اورتمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں دنیاوی اغراض و مقاصد سے بے نیاز ہو کر اکتساب ِ فیض کے لیے حاضر ہوئے-زائرین کی سہولت کے لیےعالمی تنظیم العارفین کے کارکن فرائض کی نوعیت کے اعتبار سے مختلف یونیفارم میں ہر مرحلے پر راہنمائی کے لئے موجود تھے، ابتدائی مرحلے میں پارکنگ سٹاف نے، انتظامیہ کے احکامات کے مطابق پروگرام میں شرکت کرنے والی ہزاروں گاڑیوں کو اُن کے حجم کے اعتبار سے پارکنگ کا اہتمام کیا،اس نظم و ضبط کی وجہ سے پروگرام کے شرکاء کو واپسی پر اپنی گاڑی تک رسائی میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑا،گاڑیوں کی پارکنگ کے بعد سکیورٹی چیکنگ کا مرحلہ شروع ہوتا ہے جس میں تین مختلف چیک پوسٹوں پر چیکنگ کا اہتمام کیا جاتا ہےاور کسی حادثہ کی صورت میں ایمبولنسز، فائر بریگیڈ کی فراہمی سے لے کر موبائل سروسز کا گشت اس پروگرام کے اختتام تک جاری رہتا ہے- اگرچہ ا س محفل میں مختلف خطوں کے لوگوں موجود تھے لیکن اس مختلف رنگ و نسل کے اجتماع میں جو چیز مشترک ہوتی ہے وہ اللہ پاک کی رضا کیلیے جذبۂ صادق اور عشقِ مُصطفٰے (ﷺ) ہے- تمام شرکاء اسی جذبہ کو مزید اجاگر کرنے کیلئے حاضر ہوتے ہیں -یہ پروگرا م گزشتہ پروگرامز کے لحا ظ سے کچھ اس طرح منفرد تھا کہ اس میں تمام افراد سفید لباس اور سفید دستار زیب ِ تن کئے شریک ِمحفل ہوئے-

الحمدللہ! اُمت مسلمہ کی پکارکو اللہ عزوجل نے قبول فرمایا اور یونائیٹڈ نیشنز(U.N) نے اسلاموفوبیا کے انسداد کےلیے ایک دن منظور کرلیا،اس کو خراج ِ تحسین پیش کرنے کے لیے جانشینِ سُلطان الفقر حضرت سخی سُلطان محمد علی صاحب (دامت برکاتہم القدسیہ) کی زیرِ قیادت و زیرِ نگرانی لوگوں نےاپنے آپ کو U.N THANK YOU TO COMBAT ISLAMOPHOBIA کے نقشہ میں ڈھال لیا  جبکہ چیئرمین مسلم انسٹیٹیوٹ صاحبزادہ سُلطان احمد علی صاحب نے شرکاء سے خطاب کیا اور اقوام متحدہ کا شکریہ اداکیا-( اس پروگرام کی رپورٹ اسی شمارہ میں الگ شامل کی گئی ہے - )

یہ پروگرام چونکہ ماہ رمضان کی بابرکت ساعتوں میں انعقاد پذیر تھا،اس لیے وسیع وعریض پیمانے پہ افطاری کا انتظام کیاگیا اورافطار و نماز کے بعد باقاعدہ پروگرام کا آغاز کیاگیا،جس میں محترم صوفی غلام شبیر صاحب نے احسن انداز میں تلاوت قرآن مجید کا شرف حاصل کیا-اس کے بعدصوفی غلام شبیر صاحب اور محمد رمضان سلطانی صاحب نے نعتیہ کلام نہایت خوبصورت انداز میں پیش کئے جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض مفتی محمد منظور حسین صاحب نے سرانجام دیے- اس روح پرور پروگرام میں تحقیقی و خصوصی خطاب شہزادۂ سُلطان الفقر، چیئر مین مسلم انسٹیٹیوٹ ، صاحبزادہ سلطان احمد علی صاحب نے فرمایا-

خصوصی خطاب کا مختصر خلاصہ: 

خطاب کا موضوعِ سخن ’’آقا کریم (ﷺ) کی عظمت و رفعت‘‘  رہا-خطاب کا آغاز اس بات سے ہواکہ اہل یورپ نے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت مسلمانوں کے تعلق کو قرآن  کریم اور سیدنا رسول اللہ (ﷺ)سے کم کرنے کی کوشش کی ،جب انہوں نے قرآن کے خلاف ایک ناپاک مہم چلائی تو اہل یورپ جنہوں نے قرآن کو کبھی نہیں پڑھا تھا ،ان میں ایک تجسس پیداہواکہ وہ قرآن کونسی کتا ب ہے جو مسلمانوں کو جہاد اور کافروں کے خلاف لڑنے پہ مجبورکرتی ہے ،تو انہوں نے قرآن پا ک کو پڑھنا شروع کیا -نتیجہ کے طورپہ نہ صرف یورپ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اُن کی مارکیٹس میں قرآن پاک کے صحائف کم پڑگئے بلکہ اُن میں سے اکثر لوگ جب پڑھتے پڑھتے آخر تک پہنچتے تو’’لاالہ الاللہ محمدرسول اللہ ‘‘پڑھ کر مسلمان ہوجاتے -

مزید ان کی دوسری سازش یہ تھی سیدی رسول اللہ (ﷺ) کی ذاتِ اقدس پہ(معاذاللہ) تنقید کرکے آپ (ﷺ)کی محبت اور تعلق کو مسلمانوں کے دلوں سے کم کرناتھااور دشمن بھی یہی چاہتا ہے کہ مسلمان قوم اپنے نبی مکرم (ﷺ) کے مقام و مرتبہ سے ناواقف ہی رہے تو بہتر ہےکیونکہ وہ سمجھتا ہے کہ مسلمانوں کی ایمانی قوت کا سب سے بڑا راز اُن کا حضور نبی کریم (ﷺ)سے والہانہ عشق ومحبت ہے-علامہ محمد اقبالؒ نے انگریز کی سازش کو یوں بیان کیا:

وہ فاقہ کش جو موت سے ڈرتا نہیں ذرا

 

روح محمد (ﷺ) اس کے بدن سے نکال دو

صاحبزادہ صاحب نے محبت و عظمت ِ مصطفٰے (ﷺ) کو قرآن کریم و احادیث مبارکہ کی روشنی میں نہایت احسن انداز میں وضاحت فرمائی کہ بندہ مؤمن کا ایمان کا اس وقت تک ہر گز تکمیل تک نہیں پہنچ سکتا جب تک وہ سیدی رسول اللہ (ﷺ) کی ذات ِ اقدس سے اپنی جان، مال،اولاد الغرض دنیا و مافیہا کی ہر چیز سے بڑھ کر محبت نہیں کرتا-جیسا کہ بخاری شریف کی روایت ہے کہ:

’’تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ میں اس کے نزدیک اس کے والد اور اس کی اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں ‘‘-

اسی طرح جہاں اللہ عزوجل نے قرآن پاک میں اپنے حبیب مکرم (ﷺ) کی تعظیم بجالانے کے لیے ارشادفرمایا:

’’تُعَزِّرُوْهُ‘‘      ’’ رسول اللہ (ﷺ) کی تعظیم کرو‘‘-

علامہ شیخ اسماعیل حقیؒ’’تفسیر روح البیان‘‘میں ’’تُعَزِّرُوْهُ‘‘ کی تفسیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ:

’’حضور نبی کریم (ﷺ) کی ظاہری حیات مبارکہ اور وصال مبارک کے بعد تمام احوال میں آپ(ﷺ) کی تعظیم و توقیر بجا لانا امت پر واجب ہےکیونکہ دلوں میں حضور نبی رحمت (ﷺ) کی جتنی تعظیم بڑھے گی اسی قدر ایمان بڑھے گا‘‘-

حافظ ابن کثیر’’ تفسیر ابن ِکثیر‘‘میں لکھتے ہیں:

’’امیر المومنین حضرت عمر فاروقؓ نے دو آدمیوں کو بآوازِ بلند مسجد نبوی (ﷺ) میں بلند گفتگو کرتے سنا، آپؓ  تشریف لائےاور ارشادفرمایا: کیا تم جانتے ہو کہ کہاں ہو؟ تمہیں کچھ ہوش ہے کہ کہاں کھڑے ہو؟پھر پوچھا تم کہاں سے آئے ہو؟ وہ کہنے لگے ہم طائف سے ہیں-آپؓ نے ارشادفرمایا: اگر تم اہل مدینہ سے ہوتے:

’’لَأَوْجَعْتُكُمَا ضَرْباً ‘‘                     تو مَیں تمہیں سخت سزا دیتا-

یہی وجہ ہے کہ علماء کرام کا کہنا ہے کہ:

’’رسول اللہ (ﷺ) کی قبر اطہر کے پاس آواز بلند کرنا اسی طرح منع ہےجس طرح آپ (ﷺ) کی ظاہری حیاتِ مبارکہ میں ممنوع تھا-کیونکہ ظاہری حیاتِ مبارکہ میں بھی آپ (ﷺ) محترم ہیں اور اپنی قبر میں بھی ہمیشہ آپ (ﷺ) کا احترام لازمی ہے‘‘-

فکری خطاب کے آخرمیں صاحبزادہ صاحب نے اس چیزپہ زوردیا کہ تاجدارِ کائنات حضوررسالت مآب (ﷺ) سے عشق ہم سے عمل کا تقاضا کرتاہے کہ ہم صرف باتوں تک محدود نہ رہیں بلکہ وقت کی ضرورت  کے مطابق سیدنا رسول اللہ (ﷺ) کے اوصاف مبارک کا کثرت کے ساتھ عوام میں ذکر کریں تاکہ لوگوں کو آپ (ﷺ) کے اوصاف اپنانے کا شوق پیدا ہو- اللہ پاک ہم سب کو حضورنبی کریم (ﷺ)کے بتائے ہوئے راستہ پر عمل کی توفیق عطا فرمائے-آمین!

 پروگرام کے آخر میں صاحبزادہ سلطان احمد علی صاحب نے  دارالعلوم غوثیہ انوار حق باھو سلطان سے فارغ التحصیل ہونے والے27 طلباء کی دستار بندی کی گئی-اس کے بعد ہزاروں افراد نے حضور جانشین سلطان الفقرسرپرست اعلیٰ اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین حضرت سخی سُلطان محمد علی صاحب (مدظلہ الاقدس)کے دستِ مبارک پر بیعت کا شرف حاصل کر کے سلسلۂ قادریہ میں شمولیت اختیار کی اور اسم اعظم (اسم اللہ ذات ) کی لازوال دولت سے سرفراز ہوئے-

٭٭٭

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر