ابیات باھوؒ : صُورت نَفس اَمارہ دی کوئی کُتّا گُلّر کالا ھو

ابیات باھوؒ : صُورت نَفس اَمارہ دی کوئی کُتّا گُلّر کالا ھو

ابیات باھوؒ : صُورت نَفس اَمارہ دی کوئی کُتّا گُلّر کالا ھو

مصنف: Translated By M.A Khan جون 2020

ص: صُورت نَفس اَمارہ دی کوئی کُتّا گُلّر کالا ھو
کُوکے نُوکے لہو پیوے منگے چَرب نوالا ھو
کھَبّے پَاسُوں اندر بیٹھا دِل دے نال سَنبھالا ھو
ایہہ بَد بخت ہے وَڈا ظالم باھوؒ کَرسی اللہ ٹالا ھو

The features of nafs aamara is, it is a black puppy dog Hoo

He barks and makes noise, drinks blood and demands delicious food Hoo

He sits in the left side comfortably next to the heart Hoo

Allah will secure us ‘Bahoo’ from this ill fated is big tormenter Hoo

Sorat nafs ammara di koi kutta gullar kala Hoo

Kookay nookay laho peway mangay charab nawala Hoo

Khabbay passo’N andar baitha dil day nal sambhala Hoo

Aeh bad bakht ha wadda zalim ‘Bahoo’ kursi Allah Tala Hoo

تشریح : 

گر نفس گرسنہ شود سگ میشود

 

گر شکم پُر شود خر میشود[1]

1-2:’’نفس اگر بھوکا ہو تو کتے کی مثل ہوتا ہے اور پُر شکم ہو تو گدھا ہوتا ہے‘‘ -

حضور نبی کریم (ﷺ)کافرمان مبارک ہے:’’جس گھر میں کتا ہو وہاں فرشتے داخل نہیں ہوتے‘‘[2]کی تاویل فرماتے ہوئے آپؒ رقم طراز ہیں :

 ’’دل گھر کی مثل ہے، ذکر اللہ فرشتے کی مثل ہے اور نفس کتے کی مثل ہے‘‘-[3]

اللہ عزوجل اور اس کے حبیب مکرم (ﷺ)کے احکامات کے باغی و نافرمان نفس کو حضور سلطان العارفینؒ نے مختلف چوپاؤں سے تشبیہ دی ہے جیسا کہ آپؒ ارشاد فرماتے ہیں :

’’اللہ و نبی مکرم (ﷺ) سے بیگانہ نفس محض ریچھ و خنزیر و دِیوانہ کتا ہوتا ہے‘‘ -[4]

مزید نفس امارہ کے احوال بیان فرماتے ہوئے آپؒ نے ارشادفرمایا :

’’انسان کے ظاہر و باطن کا دار و مدار اُس کے احوالِ نفس پر ہے - نفس ِامارہ سیری کے وقت کبر و انا سے فرعون ہوتاہے، بھوک کے وقت دیوانے کتے کی طرح درندہ ہوتا ہے،غصے کی حالت میں شیطان ہوتا ہے، شور و شر کی حالت میں دیوخبیث ابلیس ہوتا ہے اور سخاوت کے موقع پر بخیل قارون ہوتاہے‘‘- [5]

یاد رہے موذی جانوروں سے تشبیہ نفس امارہ کی ہے جیساکہ آپؒ ارشادفرماتے ہیں:

’’نفس ِامارہ کو اُس کے اعمال کے مطابق کتے ، خنزیر ،ریچھ ، سانپ ، بچھو اور بیل و گدھے سے تشبیہ دی گئی ہے‘‘-[6]

3:’’تیرے بائیں پہلو میں نفس اور دائیں پہلو میں شیطان کا ڈیرہ ہے ، یہ دونوں تیرے دشمن ہیں اور تیری اُن سے جنگ ہے- بھلا جس شخص کے دونوں پہلو اِن دشمنوں کے تیروں سے زخمی اور اِن کے کانٹوں سے مبتلائے درد ہوں، اُسے خواب و خوش وقتی سے کیا کام؟ ہر لمحہ خبردار رہو! موت کا کوئی اعتبار نہیں، وہ کسی وقت بھی آسکتی ہے-فقیر کو چاہیے کہ تصورِ اسم اللہ ذات میں مشغول رہے، حتیٰ کہ جب اسمِ اللہ ذات سے تجلی ٔ انوا ر کا شعلہ بلند ہو تو وہ انوارِ الٰہی کے استغراق اور دیدارِ الٰہی میں ایسا محو ہو جائے کہ نہ اُسے بہارِ بہشت یاد رہے اور نہ نارِ جہنم بلکہ اِن دونوں کو چھوڑ کر دیدارِ پروردگار کی طر ف متوجہ رہے‘‘- [7]

اگر مارِ سیاہ در آستین است

 

بہ از نفسی کہ با توہم نشین است[8]

4:’’اگر ایک سیاہ ناگ تیری آستین میں ہو تو وہ اُس نفس سے بہتر ہے جو تیرا ہم نشین ہے‘‘-

آپؒ نفس کی بدبختی بیان فرماتے ہوئے ارشادفرماتے ہیں:

’’ہزار شیطان سے ایک نفس بدتر ہے اور ہزار نفس سے ایک مردہ دل ناقص کی صحبت بدتر و خوار تر ہے کہ ناقص اِنسان ہوائے نفس کا پُتلا ہوتا ہے ‘‘-[9]

آپؒ ارشادفرماتے ہیں کہ نفس ایک ظالم اوربدبخت دشمن ہے -جس سےرحم کی کوئی توقع نہیں-یہ محض اللہ پاک کےفضل سے ہی جان چھوڑے گا-آپؒ نے اس سے گلو خلاصی کے مختلف طرق بیان کیےہیں جن میں سے یہاں چند فرامین مبارکہ لکھ کر اللہ پاک کی بارگاہ اقدس سے عمل کی توفیق کے لیے دست سوال دراز کرتے ہیں:

’’جب طالب اللہ نفس کے گھوڑے پر سوار ہو کر تصورِ اسم اللہ ذات میں غرق ہوتا ہے تو تصورِ اسمِ اللہ ذات کا نور اُسے باد وبرق (ہوا اور بجلی) سے زیادہ تیزی کے ساتھ پل بھر میں حضورِحق میں پہنچا دیتا ہے جہاں وہ مشرفِ دیدار ہوتاہے-اللہ تعالیٰ اور بندے کے درمیان پتھر و پہاڑ کے حجابات نہیں ہیں ‘‘- [10]

’’اسم اللہ ذات نفس کو نیست و نابود کر کے اللہ تعالیٰ کی دائم حضوری میں پہنچاتاہے‘‘-[11]

’’جان لے کہ مرشد ِکامل کے ہاتھ پردست بیعت کئے بغیر نفس کی مخالفت کرنا ، اُس کے حالات سے باخبر رہنا اور اُسے اپنے قابو میں قید کرنا بہت مشکل و دشوار کام ہے - اگرچہ تمام عمر ریاضت کے پتھر سے سر ٹکراتا پھرے کوئی فائدہ نہ ہوگا - اِس لئے کہ نفس بادشاہ ہے اور شیطان اُس کا مقرب وزیر ہے - مرشد ِکامل سب سے پہلے وجود کے اندر اِن دونوں دیووں کو ایک دوسرے سے جدا کرتا ہے جس سے طالب اللہ شیطانی معصیت اور نفسانی خواہشات سے نجات حاصل کر لیتا ہے‘‘-[12]


[1](عین الفقر)

[2](صحیح بخاری، کتاب المغازی)

[3](عین الفقر)

[4](کلید التوحید کلاں)

[5](نورالھدٰی)

[6]( محک الفقر کلاں)

[7](نورالھدٰی)

[8]( مجالسۃ النبی (ﷺ)

[9](محک الفقر کلاں)

[10](امیر الکونین)

[11](ایضاً)

[12]( مجالسۃ النبی (ﷺ)

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر