ابیاتِ باھُو:غَوث قُطب ہِن اُورے اُوریرے عاشِق جَان اَگیرے ھو

ابیاتِ باھُو:غَوث قُطب ہِن اُورے اُوریرے عاشِق جَان اَگیرے ھو

ابیاتِ باھُو:غَوث قُطب ہِن اُورے اُوریرے عاشِق جَان اَگیرے ھو

مصنف: ایم اے خان (یو کے ) ستمبر 2022

غ:غَوث قُطب ہِن اُورے اُوریرے عاشِق جَان اَگیرے ھو
جِہڑی مَنزل عاشق پہنچن اوتھ غوث نہ پاون پھیرے ھو
عاشِق وچ وِصال دے رَہندے جِنہاں لامکانی ڈیرے ھو
مَیں قربان تنہاں تُوں باھوؒ جنہاں ذاتوں ذات بَسیرے ھو

Whilst aashiq venture beyond yet Gauth and Qutb remain here and there Hoo

Such stage aashiq reaches Gauth do not traverse there Hoo

Aashiq remain in union and la-makan is their residence Hoo

I sacrifice upon you Bahoo who annihilate their beings in Divine Essence Hoo

Ghauth Qutb hun orray orraray aashiq jaan ageyray Hoo

Jih’Ri manzil aashiq pohanchan oath Ghauth na pawan pheyray Hoo

Aashiq wich wisal day rahndey jinha’N laa makani ‘Deyray Hoo

Main qurban tinha’N tay Bahoo jinhaN zatoo’N zat baseyray Hoo

 

 شہسوارم شہسوارم شہسوارم

 

غوث و قطب ہمچو مرکب زیر بار

1-2’’ مَیں شہسوار ہوں، مَیں شہسوار ہوں،مَیں شہسوار ہوں،تمام غوث و قطب میری زیربار سواریاں ہیں‘‘-(محک الفقرکلاں)

’’جان لے کہ عرش سے ستر منزل اوپر مرتبۂ قطب ہے اور قطب سے ستر منزل اوپر مرتبۂ غوث ہے لیکن غوث و قطب کے یہ مراتب انانیت ِنفس و کشف و کرامات کے مرتبے ہیں جو غرقِ وحدانیت ِذات کے مراتب سے بے خبر ہیں-فقیر اِن کمتر مراتب کی طرف دیکھتا ہی نہیں کہ اِن کا تعلق خواہشاتِ نفس سے ہے-سچا طالب مرید طلب ِمولیٰ میں شاد رہتا ہے ‘‘-(اسرارالقادری)

جس طرح دنیاداری میں مختلف عہدے اور پوسٹیں ہوتی ہیں ،اسی طرح تصوف میں بھی مختلف مقامات و منازل ہوتی ہیں ،انہی میں سے غوث وقطب بھی ہیں-لیکن ان تمام مراتب میں سب سے افضل مرتبہ صاحبِ فقراور عاشق کا ہوتا ہے جیساکہ سُلطان العارفین حضرت سخی سُلطان باھو(ﷺ) ارشادفرماتے ہیں:

’’غوث و قطب اگر تمام عمر بھی مجاہدۂ ریاضت میں مصروف رہیں تو مرتبۂ فقر کی ابتدا کو بھی نہیں پہنچ سکتے کہ مرتبۂ فقر کی ابتدا شرفِ لقاہے اور شرفِ لقا کا حصول فنائے نفس سے ہے اورفنائے نفس کا حصول زندگی ٔقلب و بقائے روح سے ہے‘‘-(امیرالکونین)

آپ (ﷺ) خود اپنے بارے میں ارشادفرماتے ہیں:

’’زاہد وصالِ حق سے بہت دور ہے، وہ عاشق کے مراتب ِوصل سے بے خبر ہے کہ اُس کی تگ و دَو اِسی جہان تک محدود ہے، اِس کے برعکس مَیں وحدت ِحق کا پروانہ ہوں، اپنی جان سے بیگانہ ہوں-بالائے عرش میری شان و شوکت کے ڈنکے بجتے ہیں کہ میری گزر بسر وحدتِ حق کے اندر ہے‘‘-(عین الفقر)

3:’’پس اے درویش ! تجھ پر لازم ہے کہ تُو درویشی کے اِس مقام پر ضرور پہنچے کہ درویش جب اِن مقامات سے گزر جاتا ہے تو اُس کا مستقر لا مکان ہوتا ہے جہاں اُس کے مراتب کو اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا‘‘-(عین الفقر)

 فقیر ہوتا ہی وہی ہے جو لامکان کا باسی ہوجیساکہ آپ (ﷺ) ارشادفرماتے ہیں:

’’فقیر وہ ہے کہ جس کے وجود میں شریعت پنہاں ہو ، بظاہر اگرچہ وہ مست الست ہوبباطن وہ ساکن ِ لا مکان ہو‘‘-(عین الفقر)

ان مقامات و مراتب کا حصول کیسے ہو؟ا س کاطریقہ بیان کرتے ہوئے آپ(ﷺ)ارشادفرماتے ہیں:

’’سن ! وہ کو ن ساعلم ہے کہ جس سے عرش طالب اللہ کے قدموں میں آجاتا ہے اور طالب اللہ لاھُوت لا مکان میں ساکن ہو کر چشمِ عیان سے وہاں کا مشاہدہ کرتا ہے؟ یہ دولت ِعظمیٰ اور مجلس ِمحمدی (ﷺ) کی حضوری اور مرتبۂ لقا ٔاللہ فنا فی اللہ استغراق فی الانوارِ توحید اور دیدارِ پروردگار پہلے ہی دن تصورِ اسم اللہ ذات کی مشقِ وجودیہ سے حاصل ہو جاتے ہیں‘‘-(نورالھدٰی)

یادرہے کہ لامکان مجلس محمدی (ﷺ)سے باہر نہیں جیساکہ آپ(ﷺ) ایک مقام پہ جملہ مقامات کی نشاندہی فرماتے ہوئے آخر میں ارشادفرماتے ہیں:

’’اِن مقامات کے علاوہ حضور نبی کریم(ﷺ) کی ایک مجلس لا مکان میں بھی ہوتی ہے جس کی مثال نہیں دی جا سکتی اور نہ ہی اُسے بیان کیا جا سکتا ہے‘‘-(کلیدالتوحیدکلاں)

04:’’وصل و وصال بھی دُوری کا مرتبہ ہے، جو شخص غرقِ توحید ہو کر یکتائی کے مرتبے پرپہنچ جائے وہ ریا سے پاک ہو کر شوقِ اِلٰہی میں مست و مسرور رہتا ہے اور یہی مرتبہ ہےمردانِ خدا کا‘‘-(کلیدالتوحیدکلاں)

مزید ارشادفرمایا:’’ جو آدمی نظرکی یکتائی حاصل کرکے خدا سے یکتا ہو جاتا ہے اُس کے وجود سے خود نمائی و بد خوئی اور خصائل ِبد کا خاتمہ ہو جاتا ہے اور وہ ہست سے نیست اور نیست سے ہست ہو جاتا ہے‘‘-(محک الفقر کلاں)

ا س ذاتِ لم یزل سے ملاقات ووصال کا طریق بتاتے ہوئے آپ (ﷺ) ارشادفرماتے ہیں:

’’اسم ا ﷲذات قیل و قال کا محض ایک حرف نہیں بلکہ عین ذاتِ حق ہے جو اُس بے مثال ذات سے ملاتا ہے‘‘-(کلیدالتوحیدکلاں)

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر