شمس العارفین : قسط 16

شمس العارفین  :   قسط  16

جان لے کہ جس شخص پر مرشد کی تعلیم و تلقین و ارشاد کا اثر نہ ہو رہا ہو او ر اُس کا دل ذکر اللہ میں مشغول نہ ہو رہا ہو اور اُس کے دل میں اسمِ اللہ ذات سکون و قرار نہ پکڑ رہا ہو تو اُس کا علاج یہ ہے کہ وہ مشق ِوجودیہ کو خود پر لازم کر لے یعنی چشمِ تصور و تفکر سے اپنی پیشانی پر ، زبان پر، دونوں کانوں پر، دونوں آنکھوں پر اور دل پر اسم اَللّٰہُ اور سینہ پر اسم’’ مُحَمَّدٌ‘‘ لکھنے کی مشق کرے - اِسی طرح دونوں ہتھیلیوں پر، ناف پر، ناف کے دائیں بائیں اور پس و پیش پر اور دونوں پہلوئوں پر اسمِ ’’اَللّٰہُ‘‘ اور سرو دماغ کی چوٹی پر اسمِ ’’ھُوْ‘‘ لکھنے کی مشق کرے کیونکہ اِس طرح جب وجود پر تصور سے اسمِ اللہ ذات لکھنے کی مشق کی جائے تو صاحب ِتصور کا وجود نور بن جاتا ہے، اُس پر اسمائے اللہ ذات غالب آجاتے ہیں اور اُس کے سارے وجود میں اسمِ اللہ ذات کی تاثیر جاری ہوجاتی ہے - اگر کوئی چاہے کہ اُس کا ایمان کسی بھی حالت میں اُس  سے جدا نہ ہو بلکہ ہروقت روشن و تاباں تررہے اور کبھی سلب نہ ہو اور اُسے دائم معرفت ِالٰہی حاصل رہے تو اُسے چاہیے کہ ہمیشہ تصورِ اسمِ اللہ ذات میں غرق رہے کہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام ہمیشہ تصورِ اسمِ اللہ ذات میں غرق رہا کرتے تھے- اگر کسی کے وجود میں اسمِ اللہ ذات سکو ن و قرار نہیں پکڑتا تو اُسے چاہیے کہ وہ رات دن تفکر سے دل و سینہ و دماغ و چشم پر اسمِ اللہ ذات لکھے- چند روز اِس طرح کرنے سے اسمِ اللہ ذات اُس کے ساتوں اندام پر غالب و قابض ہوجائے گا اور اُس پر سر سے قدم تک تجلیاتِ ذات برسائے گا، اُس کے وجود میں اسمِ اللہ ذات سکو ن و قرار پکڑ لے گا اور پھر اُس سے جدا نہ ہوگا، اُسے مجلس ِمحمدی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی حضوری سے مشرف کردے گا اور اُس کے جملہ مقاصد پورے کردے گا البتہ اُسے چاہیے کہ وہ یقین ِصادق سے کام لے تاکہ مقصودِ کلی حاصل کرسکے- جو شخص تصور سے سر و دماغ پر اسمِ اللہ ذات لکھنے کی مشق کرے گا تو سر سے قدم تک اُس کے ساتوں اندام و قلب و قالب اور تمام جسم تجلی ٔنور بن جائے گا ، اُس کا باطن معمور ہوجائے گا اور وہ ہمیشہ اللہ تعالیٰ کا منظورِ نظر رہے گا- وہ جو کچھ بھی دیکھے گا کلمہ طیب اور قدرتِ الٰہی کے نور سے دیکھے گا اور اُسے ہمیشہ آگاہی ٔ حضور حاصل رہے گی- آگاہی ٔ حضوریہ ہے کہ اُس پر ’’وَعَلَّمَ اٰدَمَ الْاَسْمَآئَ کُلَّھَا‘‘ (اور آدم ؑ کو تمام اسماء کا علم سکھا یا گیا) کا علم کھل جائے گا- جو کوئی قربِ الٰہی کی ایسی توجہ حاصل کرلیتاہے اُس کی توجہ قیامت تک نہیں رکتی - سر و دماغ پر اسمِ اللہ ذات لکھنے کا نقشہ یہ ہے:

(جاری ہے)

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر