اقتباس

اقتباس

اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:

محمد رسول اللہط والذین معہ اشدآءُ علی الکفار رحماءُ بینھم تراھم رکعا سجدا یبتغون فضلا من اللہ و رضوانا

’’محمد (ﷺ) اﷲ کے رسول ہیں اور جو لوگ آپ (ﷺ) کی معیت اور سنگت میں ہیں (وہ) کافروں پر بہت سخت اور زور آور ہیں آپس میں بہت نرم دل اور شفیق ہیں- آپ انہیں کثرت سے رکوع کرتے ہوئے، سجود کرتے ہوئے دیکھتے ہیں وہ (صرف) اﷲ کے فضل اور اس کی رضا کے طلب گار ہیں-(الفتح:29)

رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:

’’حضرت عبداللہ بن عمرؓ سے مروی ہے فرماتے ہیں کہ سیدی رسول اللہ  (ﷺ) نے ارشادفرمایا:

اذا رایتم الذین یسبونا محابی فقولوا لعنۃ اللہ علی شرکم

جب تم ایسے لوگوں کو دیکھو جو میرے صحابہ کرامؓ کوگالیاں دیتے ہیں تو کہوتمہارے شر پر اللہ عزوجل کی لعنت ہو‘‘- (ترمذی شریف،أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللہِ(ﷺ) 

فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ:

ایک مرتبہ سیدی رسول اللہ (ﷺ) نے صحابہ کرامؓ سے ارشادفرما یا:’’تمہارا سب سے بڑا دشمن تمہارانفس ہے جو تمہارے پہلوؤں کے درمیان ہے‘‘-تم اُس وقت تک اللہ ربُّ العزت کی محبت نہیں حاصل کرسکتے جب تک اپنے اندرونی دشمنوں نفس امّارہ ، لوّامہ اور مُلہمہ کو زیر نہیں کرلیتے اور تمہارا وجود اخلاق ذمیمہ و بہیمیہ مثلاً زیادہ کھانے پینے، زیادہ سونے اورلغویات وغیرہ کی محبت اور عاداتِ وحشیانہ مثلاًقہر وغضب،گالی گلوچ اور مارپیٹ وغیرہ اوراخلاق شیطانیہ مثلاً کبر و عجب و حسد وکینہ اوراِن جیسی دیگر بدنی و قلبی آفات سے پاک نہیں ہوجاتا -(سر الاسرار)

فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:

ز:زَاہد زُہد کرینْدے تھَکے روزے نفل نمازاں ھو
عاشق غرق ہوئے وچ وَحدت اللہ نال محبّت رازاں ھو
مَکھی قید شہد وِچ ہوئی کیا اُڈسی نال شہبازاں ھو
جنہاں مجلس نال نَبِیؐ دے باھوؒ سوئی صاحب ناز نوازاں ھو (ابیاتِ باھو) 

فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ:

ایمان ، اتحاد، تنظیم

’’آج عید کے دن اس جذبے کا جو ہمارے دلوں  میں روزہ اور نماز کی بدولت روشن ہوا ہے اس سے بہتر کوئی مظاہرہ ہوہی نہیں سکتاکہ ہم  اس امر کا عہد کریں کہ ہم یک جہتی پیداکریں- اپنے گھر میں  ،اپنے فرقے میں اور اپنے ملک میں جس میں مختلف مذاہب اور عقائد موجود ہیں اور کام کریں گے خلوت ہویاجلوت ،خود غرضانہ مفاد کیلئے نہیں بلکہ اپنے ایفائے وطن اور آخر کار بنی نوع انسان کے عظیم ترمفاد کیلئے‘‘- (یوم ِ عید پہ نشری تقریر، آل انڈیا ریڈیو،بمبئی13 نومبر 1939ء)

فرمان علامہ محمد اقبال ؒ:

ہر کوئی مست مے ذوق تن آسانی ہے
تم مسلماں ہو! یہ انداز مسلمانی ہے!
حیدریؓ فقر ہے نے دولت عثمانی ؓ ہے
تم کو اسلاف سے کیا نسبت روحانی ہے؟ (بانگِ درا)

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر