دستک : اقوام متحدہ میں انسدادِ اسلاموفوبیا پر تاریخی قرارداد اور پاکستان کا کردار

دستک :  اقوام متحدہ میں انسدادِ اسلاموفوبیا پر تاریخی قرارداد اور پاکستان کا کردار

دستک : اقوام متحدہ میں انسدادِ اسلاموفوبیا پر تاریخی قرارداد اور پاکستان کا کردار

مصنف: مئی 2022

 اقوام متحدہ میں انسدادِ اسلاموفوبیا پر تاریخی قرارداد اور پاکستان کا کردار

اسلاموفوبیا (Islamophobia) اکیسویں صدی میں جدید دنیا اور بالخصوص مسلمانوں کو درپیش ایک بڑا چیلنج ہے- یہ بنیادی طور پر مسلمانوں اور اسلام کے خلاف نفرت،تعصب، عدم مساوات اور امتیازی سلوک پر مبنی ہے- اگرچہ اسلاموفوبیا کی جڑیں کافی پرانی ہیں لیکن بدقسمتی سے 11/9 کے بعد بعض حلقوں کی جانب سے اسلام مخالف منفی پروپیگنڈا کیا گیا اور اسلام کو دہشتگردی کے ساتھ جوڑ کر اسلام کو انسانیت کیلئے ایک خطرہ کے طور پر پیش کیا گیا جو موجودہ صدی کا سب سے بڑا خودساختہ نظریہ ہے- چنانچہ ذاتی، سیاسی و معاشی مفادات کیلئے بعض حلقوں کی جانب سے غیر مسلم عوام میں مسلم مخالف جذبات ابھارے گئے ہیں اور اسلاموفوبیا ایک بڑا چیلنج بن کر سامنے آیا ہے- متعدد واقعات میں اسلاموفوبیا کا شکار ہو کر لوگوں نے مسلمانوں پر حملے بھی کئے ہیں اور ان سے امتیازی سلوک برتا ہے-

گزشتہ کئی برسوں سےبالخصوص مغربی دنیا میں قومیت پرستی کی آڑ میں اسلاموفوبیا کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس نے مسلم کمیونٹی اور مغربی دنیا کے درمیان خلیج کو بڑھایا ہے- اسلاموفوبیا نے اس وقت خطرناک صورت اختیار کی جب مسلح واقعات رونماشروع ہوئے اور مسلمان ان کا نشانہ بننا شروع ہوئے- ان واقعات میں مارچ 2019 ء کو نیوزی لینڈ کےشہر کرائسٹ چرچ میں ہونے والا سانحہ اسلاموفوبیا کی ایک اندوہناک مثال ہے- اس کے علاوہ بھی اسلاموفوبک دہشتگردی کے سینکڑوں واقعات ہیں جن میں زیادہ تر مسلمانوں کی عبادت گاہوں اور دیگر مذہبی مقامات کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے-

پاکستان نے ہر ممکنہ فورم پر اسلاموفوبیا اور مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت انگیزی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے مؤثر آواز بلند کی ہے -مکہّ مکرمہ میں ہونے والی او آئی سی کانفرنس میں وزیر اعظم پاکستان نے پہلی مرتبہ اسلامی دنیا کے سامنے اسلاموفوبیا اور ناموسِ رسالت (ﷺ) کا مسئلہ بھر پور انداز میں اٹھایا- اسی طرح ستمبر 2019ء میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74ویں اجلاس میں پہلی مرتبہ وزیر اعظم پاکستان نے عالمی دنیا کے سامنے اسلاموفوبیا پر پاکستان کا دو ٹوک موقف پیش کیا- نائیجرکے دارالحکومت نیامے میں او آئی سی وزرائے خارجہ کے 47 ویں اجلاس کے دوران اسلاموفوبیا کے خلاف پاکستان نے پوری اسلامی دنیا کو یکجا کرتے ہوئے ایک قرارداد پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کیا گیا-اس قرارداد میں کہا گیا کہ اسلام اور حضور نبی کریم (ﷺ) سے مسلمانوں کی محبت وعقیدت کے بارے میں آگاہی اور شعور پھیلانے ، تمام مذاہب کے درمیان پرُامن بقائے باہمی اور محبت و احترام کی اقدار کے فروغ اوراسلام سے متعلق منفی و گمراہ کن اطلاعات کے پھیلاؤ کو روکنے کی ضرورت ہے-

حال ہی میں پاکستان نے او آئی سی کے ذریعے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلاموفوبیا کے خلاف قرارداد پیش کی گئی ہے جسے متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ نے عالمی سطح پر تحمل اور امن کا کلچر فروغ دینے کیلئے 15 مارچ کے دن کو ’’عالمی یومِ انسداد ِاسلاموفوبیا ‘‘ کا اعلان کیا ہے - اس قرارداد میں مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر لوگوں پر ہر قسم کے تشدد کے عمل اور عبادت گاہوں، مزاروں سمیت دیگر مذہبی مقامات پر اس طرح کے عمل کو سختی سے ناپسند کیا گیا اور ان افعال کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے-

یہ قرارداد پاکستان کی اسلاموفوبیا کے خلاف سنجیدہ کاوشوں کا واضح ثبوت ہے -23 اور 24 مارچ کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اوآئی سی اجلاس کے موقع پر وزیرِ اعظم پاکستان نے تمام اسلامی ممالک کو مبارک باد دی اور شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس قرارداد کی منطوری ایک اہم پیش رفت ہے- اسی اجلاس کے دوران متعدد اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ اور نمائندگان نے اسلاموفوبیا کے خلاف پاکستان کے کردار کو سراہا-

اقوام متحدہ کی طرف سے اسلاموفوبیا کےخاتمے کیلئے عالمی دن مقرر کرنا قابل تحسین اقدام ہے اور ساتھ ہی ساتھ اس دن کی مناسبت سے صحیح معنوں میں اسلاموفوبیا کے تدارک کے لیے مؤثر اقدامات بھی کرنے ہوں گے تاکہ قرارداد صحیح معنوں میں مؤثر ثابت ہو سکے- ہر سال 15 مارچ کو اسلاموفوبیا کے تدارک کیلئے اقوام متحدہ، او آئی سی اور دیگر پلیٹ فارمز پر انٹرنیشنل کانفرنسز اور تحقیقی بحث و مباحثے کے انعقاد سے اشتعال انگیزی کے خاتمے اور بین المذاھب ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکتا ہے- اس سے پہلے کہ اسلاموفوبیا مسلمانوں کے خلاف ایک ہولوکاسٹ کا سبب بنے، ہمیں اس پہ قابو پانا ہے اور اسلام کے حقیقی چہرہ کو دنیا کے سامنے لانا ہے-امید کی جاتی ہے کہ اقوامِ متحدہ کی قرارداد اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرے گی-

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر