RFID چِپ ٹیکنالوجی

RFID چِپ ٹیکنالوجی

RFID چِپ ٹیکنالوجی

مصنف: ندیم اقبال جنوری 2021

RFID چِپ کیا ہے؟

آر ایف آئی ڈی (RFID) ریڈیو فریکوئینسی شناخت Radio-frequency identification کا مخفف ہے- یہ ایک ٹیگ ، لیبل یا کارڈ ہے جو ریڈیو فریکوینسی (RF) سگنلز کا استعمال کرتے ہوئے کسی ریڈر کے ساتھ ڈیٹا کا تبادلہ کرسکتا ہے- اس میں عام طور پر اندرونی اینٹینا اور ایک آئی سی سرکٹ سے جُڑا ہوتا ہے- اینٹینا ریڈیو لہروں کو پیغام بھیج اور وصول کرسکتاہے ، جبکہ ایسے ریڈیو سگنلز کو وضع کرنے اور اس کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ ڈیٹا کو پروسیسنگ اور اسٹور کرنے کا بھی خیال رکھتا ہے-ان آلات کی آپریٹنگ فریکوئینسی تین درجوں کی ہوتی ہے جس میں کم، درمیانی اور اونچی حدود شامل ہیں- کم تعداد کی حد KHz 30 سے  KHz500 تک ہے ، درمیانی تعداد کی حد  KHz500 سے  KHz900 تک ہے اور اعلیٰ تعداد کی حد   MHz2.4 سے  MHz2.5 تک ہے- RFID چِپ ایک بار کوڈ لیبل سے بہت مشابہت رکھتی ہے کیونکہ یہ عام طور پر اسکینر یا ریڈر کے ساتھ کام کرتا ہے ، حالانکہ اس کا وسیع دائرہ کار ہے- آپ اسے تقریباً almost کسی بھی چیز کیلئے استعمال کرسکتے ہیں: کپڑے ، جوتے ، گاڑیاں ، جانور اور حتی کہ لوگ قیمتی سامان کو ٹیگ کرنے کیلئے آرایف آئی ڈی چِپس پر یقین کرتے ہیں- آپ کے پاس پہلے سے ہی ایک ذاتی RFID Chipہے جو آپ کے ساتھ ہر جگہ موجود ہوتی ہے یہ آپ کے کریڈٹ کارڈ میں ہے-

آرایف آئی ڈی چپ انسانوں میں:

آرایف آئی ڈی چپ کو انسانوں میں بھی انجیکٹ کیا جانے لگا ہےجس کی وجہ سے اُس شخص کو ، آئی ڈی کارڈ، گاڑی کی چابی ، گھر کی چابی، بینک ڈیبٹ کارڈ، کریڈٹ کارڈ اور حتٰی کہ آفس کی چابیاں رکھنے کی محتاجی بھی ختم ہوجاتی ہے اوروہ اس معلومات کو چِپ میں محفوظ رکھ سکتا ہے- حتی کہ موبائل فون کا کوڈ کھولنے کیلئے بھی RFID چِپ کا ہی استعمال کیا جارہا ہے- پاسپورٹ ، شناختی کارڈ اور ڈرائیور کے لائسنس مائیکرو چِپس پر مشتمل ہیں اور اس کے لئے پاسپورٹ اسکین کرنے سے لے کر اسلحہ اسکین کرنے تک ٹرین، بس اسٹیشنوں اور ہوائی اڈوں میں RFID ریڈر سے آپ کی شناخت ہوگی -1998ء میں آر ایف آئی ڈی مائیکرو چِپ ایمپلانٹ حاصل کرنے والا پہلا انسان برطانوی سائنس دان کیون واروک تھا (جسے مانیکر “کیپٹن سائبرگ” کے نام سے جانا جاتا ہے) [1] - لگ بھگ دو دہائیوں بعد ، اس ٹیکنالوجی کو تجارتی طور پر دستیاب کردیا گیا ہے اور ہزاروں افراد نے آر ایف آئی ڈی چپ لگانے کا فیصلہ کیا ہے- مثال کے طور پر ، لوگوں کے گروپس ’’امپلانٹ پارٹیوں‘‘ میں ملتے رہتے ہیں  جو اکثر بڑی کمپنیوں کے ذریعہ منظم کیے جاتے ہیں، تاکہ وہ اپنے آپ کوچِپ کی دنیا سے جوڑیں- یہ خاص طور پر سویڈن میں مشہور ہے، جہاں 4000 سے زیادہ افراد صرف ہاتھ اٹھا کر دروازے کھولنے میں فخر محسوس کرتےہیں-

میڈیکل میں RFID چپ کا استعمال:

آپ کی طبعی تاریخ تک تیزی سے رسائی حاصل کرنے کے لئے آر ایف آئی ڈی چِپ استعمال کی جاسکتی ہے ماضی میں آپ کو کیا مرض لاحق تھا، آپ کو کس چیز سے الرجی ہے- آپ کون سے دوائی استعمال کرتے ہیں اور کوئی ایسی طبعی معلومات جو طبعی ہنگامی صورتحال میں متعلقہ ہوتی ہے، خاص طور پر جب مریض بے ہوش ہوتا ہے- یہ ایمپلانٹس خاص طور پر ذیابیطس، قلبی، بلیڈ پریشر کی بیماری میں مبتلا افراد کے لئے مفید ہیں- اس چپ میں خود مریض کی پوری طبعی تاریخ شامل نہیں ہوتی ہے ، بلکہ ایک انوکھا کوڈ یا نمبر ہوتا ہے جسے ڈیٹابیس سے معلومات تک رسائی حاصل کرنے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے-اسپتالوں میں بچوں کاگھل مل جانا، بوڑھوں یا اسپتال کے مریضوں کی دیکھ بھال کی سہولیات سے بھٹکنا یا مجرموں کے لئے جیل سے فرار ہونا، بھیڑ میں بچے کھو دینا ، گھر سے بھاگ جانا یا اغوا کرنا غیر معمولی بات نہیں ہے- ایک آریفآئڈی چپ کسی خوفناک واقعے کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کر سکتی ہے-

سپر مارکیٹ میں آرایف آئی ڈی کا استعمال:

سپر مارکیٹ میں ویک اینڈ پر رش بڑھنے کی وجہ سے خریداری کے بعد کیش کاونٹر پر انتظار کرنا ایک بڑا امتحان ثابت ہوتا ہے- بہت سے ممالک نے اس چیلنج کو دور کرنے کیلئے آر ایف آئی ڈی چپ ریڈر استعمال کیا- اس میں عام طور پر ایک ٹیگ ہوتا ہے جس میں ڈیٹا منتقل کرنے اور وصول کرنے کیلئے مائیکروچپ، ریڈر اور اینٹینامنسلک ہوتا ہے- یہ اشیاء کی شناخت اور ان کے بارے میں معلومات منتقل کرنے کے لئے ریڈیو لہروں کو استعمال کرتا ہے- سپر مارکیٹوں میں RFID ٹیکنالوجی اشیافروشوں کو انوینٹری کا نظم و نسق اور ریکارڈ محفوظ کرنے میں مدد کرتاہے- RFID ٹیگ اسٹور ملازمین کو الرٹ کرسکتے ہیں جب شیلف خالی ہو یا جب کسی نے کسی شیلف پر غلط چیزیں رکھی ہوں- روبوٹک کیش کاونٹر ہر آئٹم پر RFID ٹیگز خریداریوں کو خود بخود اسکین کرسکتے ہیں اور خریداری کو تیز تر بناسکتے ہیں-

RFID چپ سے موٹروے چارجز:

موٹر وے پاکستان کا سب سے آرام دہ راستہ ہے جسے حکومت پاکستان نے مزید محفوظ بنانے کیلئے داخلی اور خارجی راستوں پر مسافروں کو لمبی لائنوں سے بچانے کیلئے M-Tag کو متعارف کروایا ہے- جس میں موٹروے پر داخل ہوتے وقت RFID ریڈر؛ سکرین پر لگے ہوئے ایم ٹیگ کو ریڈ کر لیتا ہے اورموٹروے پر خارجی راستوں پر بھی RFID ریڈر نصب ہوتا ہے جو سکرین پر لگے ہوئے RFID ایم ٹیگ کو دوبارہ ریڈ کرتا ہے اور مقررہ فاصلہ کا بل بتا دیتا ہے جسے مسافر کیش کی صورت میں یا بینک اکاونٹ کی صورت میں ادا کرتا ہے- ایم ٹیگ کے متعار ف ہونے سے مسافروں کو پرچی لینے کے مسائل سے چھٹکارہ حاصل ہوا ہے اور موٹر وے پر اس ٹیگ کی مدد سےگاڑی کی لوکیشن بھی آسانی سے معلوم کی جا سکتی ہے-

RFID پاسپورٹ:

آج کل پاسپورٹ میں مائیکرو چپ کا استعمال کیا جارہا ہے وہ ایک آر ایف آئی ڈی چپ (ریڈیو فریکوینسی شناخت) ہے- یہ چِپ تمام پاسپورٹ کے کور کے اندر لگائی جاتی ہے اور پاسپورٹ کے فوٹو پیج پر ملنے والی ذاتی رابطے کی معلومات کی ایک کاپی لے کر آتی ہے- غیر متعلقہ شخص پاسپورٹ کو اسکین کر کے حساس معلومات جیساکہ ایف بی آئی فائل یا ٹیکس گوشوارے تک رسائی حاصل کرنے کے قابل نہ ہو- RFID چِپس استعمال کی جاتی ہیں تاکہ اگر کبھی پاسپورٹ چوری ہوجائے اور کوئی شخص پاسپورٹ پر تصویر یا نام تبدیل کرنے کی کوشش کرے تو کسٹم ایجنٹ پاسپورٹ اسکین کرسکتا ہے اور دیکھ سکتا ہے کہ معلومات تبدیل تو نہیں ہیں؟ جس سے جعلی سازی، پاسپورٹ اورتصویر میں تبدیلی کرنے والے لوگوں کے عزائم کو ناکام بنایا جا سکتا ہے- 80سے زیادہ ممالک میں آر ایف آئی ڈی پاسپورٹ استعمال کیے جا رہےہیں جس سے ملکی ساخت کو فائدہ حاصل ہوا ہے-

آرایف آئی ڈی حاضری سسٹم :

آج کل، اسکولوں اور کالجوں میں حاضری کاغذ پر منحصر ہے- بعض اوقات یہ عمل غلطیوں کا سبب بنتا ہے اور زیادہ وقت لگتا ہے- آریفآئڈی ٹیکنالوجی پر مبنی حاضری کا نظام بنایا گیا ہے  جس میں طلباء یا ملازمین کی حاضری خود بخود کارڈ کے سوائپ کے ساتھ ریکارڈ ہوجاتی ہے جس سے کلاس یا آفس میں حاضر رہنے کا وقت بھی پتہ چل جاتاہے-اس نظام میں ہر طالب علم اور ملازمین کو آریفآئڈی ٹیگ الاٹ کیا جاتا ہے- حاضری آریفآئڈی ریڈر کے قریب کارڈ رکھ کر کی جاسکتی ہے-

RFIDچپ سے گھریلو پالتوجانورکی نگرانی:

آرایف آئی ڈی چپ ایک ایسا سرکٹ ہے جو جانور کی جلد کے نیچے رکھا جاتا ہے-جانوروں کی پناہ گاہوں، ان پر قابو پانے والے افسران اور ویٹرنریرین معمول کے مطابق اپنے پالتو جانوروں کی دیکھ بھال کرنے کیلئےاور اُن کی معمول کی روٹین جانچنے کیلئے RFID چپس استعمال کرتے ہیں تاکہ مناسب وقت میں رہائش، خوراک، طبی دیکھ بھال کی جا سکے -کچھ ممالک میں حفاظتی ٹیکوں کے ریکارڈ کو مینٹین کرنے کیلئے درآمد شدہ جانوروں میں مائیکروچپس کی ضرورت ہوتی ہے- خطرے سے دوچار جانوروں میں سی آئی ٹی ای ایس کے ذریعہ بین الاقوامی تجارت کیلئے مائیکروچپ ٹیگنگ کی ضرورت ہوتی ہے-مثال کے طور پر ، ایشیئن مچھلیوں کو ٹیگ کیا گیا جس سے اس نسل کی مچھلیوں کی درآمد محدود کی جا سکے- نیز ، پرندے جو پالتو جانور کی حیثیت سے یا تجارت کے لئے بین الاقوامی سرحدوں کو عبور کر سکتے ہیں ان کو مائیکرو چپنگ کرنا ضروری ہے تاکہ ہر پرندہ الگ الگ شناخت کے قابل ہو-

٭٭٭


[1]https://medicalfuturist.com/rfid-implant-chip/

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر