Abyat e Bahoo

Abyat e Bahoo

ک:کَلمیں دی کَل تَداں پیوسے جَداں مُرشد کلماں دَسیا ھو
سَاری عُمروِچ کُفر دے جَالی بِن مُرشد دے دَسیا ھو
شاہ علی شیر بہادر وانگن وڈھ کلمیں کُفر نوں سَٹیا ھو
دِل صافی تاں ہووے باھوؒ جاں کلماں لُوں لُوں رَسیا ھو

Understood kalima when murshid taught kalima Hoo

Without perfect murshid spent whole life in kufr Hoo

Like Shah Ali ra gallant lion kalima severed kufr away Hoo

Heart is cleansed Bahoo when every hair is immersed in kalima Hoo

Kalmay di kal tada’N piyosay jada’N murshid kalma’N dassya Hoo

Sari umar wich kufr day jail bin murshid day dassya Hoo

Sha Ali sher bahadur wangan wa’Dh kalmay kufr no’N sa’Tya Hoo

Dil safi ta’N howay Baho ja’N kalma’N lo’H lo’H rassya Hoo

 

- کلمہ  طیبہ  کی حقیقت  تب سمجھ میں آتی ہے  جب  مرشد اکمل    کلمہ طیبّہ کی تلقین فرماتے ہیں جیساکہ رسول اللہ (ﷺ) نے حضرت علی المرتضیٰ (رض)کو کلمہ طیّبہ کی تلقین فرماتے ہوئے ارشادفرمایا:’’ اے علی! آنکھیں بند کر لے اور اپنے دل میں ذکر ِ  لَآاِلٰہَ  اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ کی آواز سن‘‘(اسرارالقادری)- اس لیے حضرت سُلطان باھو(رح)ارشادفرماتے ہیں:’’کلمہ طیب کا ذکر تاثیر نہیں کرتا جب تک کہ مرشد ِکامل کے ارشاد کے تحت نہ ہو اور اگر کلمہ طیب ’’لَآاِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ‘‘ کا ذکر ارشادِ مرشد ِ کامل کے تحت کیا جائے تو توحید و توکل دونوں حاصل ہو جاتے ہیں-(محک الفقرکلاں)

2-طالب شرفِ دستِ بیعت سے پہلے بھی احکام ِ اسلام کو دل و جان سے  بجالانے والا ہوتا ہے لیکن  مرشد کامل واکمل   کی رفاقت کے بعد جواللہ عزوجل کے  انعام واکرام اورفیوض وبرکات کا مشاہدہ کرتاہے ،اُن کو دیکھ کراس کو اپنی سابقہ زندگی گویا ناکام اور بے مقصد نظر آتی ہے- جیسا کہ آپ (رح)ارشادفرماتے ہیں :

’’سالہا سال کی ریاضت سے مرشد ِکامل کی ایک توجہ بہتر ہے کہ مرشد ِکامل ایک ہی ساعت میں معرفت ِ الٰہی کے اُس مرتبے پر پہنچا دیتا ہے کہ جس کے ایک ہی نکتہ میں کل و جز سما جاتا ہے اور وہ ایک ہی نکتہ سے دونوں جہان کا تماشا کھول کر دکھا دیتا ہے - الغرض ! عارف باللہ ایک ہی نظر میں تصورِ اسم اللہ ذات ، تیغِ کلمہ طیبات   لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ ، ختمِ قرآن اور تلاوتِ آیاتِ قرآن سے نفس کو قتل کر کے اُس کے شر سے نجات دلا دیتا ہے اور دونوں جہان کا تماشا پشت ِناخن پر دکھا دیتا ہے ‘‘-(اسرارالقادری)

3-کلمہ طیبہ  باطن کی ظلمات وتاریکیوں کو یوں ختم کرتا ہے جیسے  سیّدناعلی المرتضیٰ شیرِخدا(رض) نے قلعہ خیبر کو اکھاڑ پھینکا تھااورکفر   کونیست ونا بود فرمایا تھا  جیساکہ آپ (رح) ارشادفرماتے ہیں :" جان لے کہ کلمہ طیب کے شروع میں  لَآ اِس لئے رکھا گیا ہے کہ  لَآ   کی صورت قینچی کی سی ہے اورلَآکی یہ قینچی گناہوں کو اِس طرح کاٹتی  ہے جس طرح کہ لوہے کی قینچی کپڑے کو یاپھریہ کہ ’’َلَآ‘‘  کی صورت دو دھاری تلوار کی سی ہے جو نفس کافر کو قتل کر دیتی ہے - لَآ نفس کی نفی کرکے اُسے نیست و نابود کر دیتا ہے سب سے پہلے لَآسے نفس کی مطلق نفی ہو جاتی ہے او ر وہ  اِلٰہَ تک پہنچ جاتاہے جہاں اُس پر اِلَّااللّٰہُ کی  معرفت کھل جاتی ہے اور اِلَّااللّٰہُ اُس پر ثابت ہو جاتا ہے - جب ’’اِلَّااللّٰہُ‘‘کا اثبات اُس پر ثابت ہو جاتا ہے اور وہ ا ثبات میں آ جاتا ہے تو  ’’مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ ‘‘کا اِقرار اُسے جمعیت ِ اِیمان بخش دیتا ہے او ر روح اِیمان سے متفق ہوکر اُسے اپنا رفیق بنالیتی ہے‘‘-(کلیدالتوحیدکلاں)

مزید ارشادفرمایا : جب انسان کہتا ہے ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّااللّٰہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ‘‘ تو کلمہ طیب کا ہر حرف اُس کے ہر گھنٹے کے گناہوں کو جلا کر اِس طرح ختم کرتا ہے جس طرح کہ آگ لکڑی کو جلا کر ختم کرتی ہے- سیدی رسول اللہ (ﷺ )کا فرمان مبارک ہے:  ’’اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا  کہ کلمہ طیب میری پناہ گاہ ہے جو کوئی اِس پناہ گاہ میں آجاتا ہے وہ میرے غضب سے محفوظ ہو جاتا ہے‘‘(عین الفقر)-  آپؒ مزید ارشادفرماتے ہیں:’’ اِس طرح جب دل اسم اللہ ذات اور کلمہ طیب کا ذکر کرتا ہے تو ہر بار اُسے ستر ہزار ختمِ قرآن مجید کا ثواب ملتا ہے بلکہ اِس سے بھی زیادہ بے حد و بے حساب ثواب ملتا ہے‘‘-(کلیدالتوحیدکلاں)

4-’’کلمہ طیب آفتاب کی مانند ہے جس کے وجود میں تاثیر کرتا ہے اپنی روشنی سے اُس کے دل کو منور کر دیتا ہے‘‘-(نورالھدٰی)

آپ (﷫)ارشادفرماتے ہیں:جس شخص کے وجود میں کلمہ طیب تاثیر کرتاہے اور اُسے نفع دینے لگتاہے تو اُس کی رگ رگ میں کلمہ طیب دریا کی طرح جاری ہو جاتاہے اور سر سے قدم تک اُس کے وجود کا ہر بال کلمہ طیب کا وِرد کرنے لگتاہے-اِس طرح جب اُس کے وجو دمیں کلمہ طیب قرار و سکو ن پکڑلیتاہے تو اُس کی روح فرحت یاب ہو جاتی ہے، قلب زندہ ہوجاتاہے‘‘(نورالھدٰی)-

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر