اقتباس جولائی 2016

اقتباس جولائی 2016

فرمان باری تعالٰی :

قُلْ ہٰذِہٰ سَبِیْلِیْٓ اَدْعُوْآ اِلَی اﷲِقف عَلٰی بَصِیْرَۃٍ اَنَا وَمَنِ اتَّبَعَنِیْط وَسُبْحٰنَ اﷲِ وَمَآ اَنَا مِنَ الْمُشْرِکِیْن-

تم فرمائو یہ میری راہ ہے مَیں اللہ کی طرف بلاتا ہوں -مَیں اور جو میرے قدموں پر چلیں دِل کی آنکھیں رکھتے ہیں- اور اللہ کو پاکی ہے اور مَیں شریک کرنے والا نہیں -﴿سورۃ یوسف:۸۰۱﴾

 

فرمان رسول اللہ ﷺ : 

وَعَن عَائِشَةَ قَالَت: قَالَ رَسُولُﷺ اَلمَاھِرُ بِالقُرآنِ مَعَ السَّفَرَةِ الکَرَامِ وَالبَرَرَةِ، وَالَّذِی یَقرَا القُرآنَ وَیَتَتَعتَعُ فِیہِ وَھُوَ عَلَیہِ شَاقّ لَہُ اجرَانِ o(بخاری جلد: صلاة المسافرین باب فضل الماھر بالقرآن)

ترجمہ:”حضرت عائشہ kفرماتی ہیں رسول اللہ aنے فرمایا قرآن کا عالم معزز فرشتوں اور محترم و معظم نبیوں کے ساتھ ہوگا اور جو قرآن پڑھتا ہو کہ اس میں اٹکتا ہو اور قرآن اس پر گراں ہو اس کے لے دو ثواب ہیں ۔“

 

فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلائی (رض) :  

فرمانِ حق تعالیٰ ہے -:”اور اللہ کا ذکر کرو جس طرح کہ اُس نے تمہیں ہدایت فرمائی -“ یعنی اپنے حسب ِمراتب ذکر اللہ کرو کہ ہر مقام کے لئے الگ الک اسم اور الگ الگ آداب ہیں جنہیں اُس کے اہل ہی جانتے ہیں -علاوہ ازیں روزانہ سو (100)مرتبہ سورة اخلاص پڑھے اور سو (100)مرتبہ حضور علیہ الصلوٰة والسلام پر درود بھیجے اور سو (100)مرتبہ یہ وظیفہ پڑھے:”اَ س±تَغ±فِرُ اللّٰہِ ال±عَظِی±مَ الَّذِی± لَآ اِلٰہَ اِلاَّ ھُوَ ال±حَیُّ ال±قَیُّو±مُ مِمَّا قَدَّ م±تُ وَمَا اَخَّر±تُ وَمَا اَع±لَن±تُ وَمَا اَس±رَر±تُ وَمَا اَس±رَف±تُ وَمَا اَن±تَ اَع±لَمُ بِہ مِنِّی± اَن±تَ ال±مُقَدَّ مُ وَاَ ن±تَ ال±مُو¿َ خِّرُ وَ اَ ن±تَ عَلٰی کُلِّ شِی± ئٍ قَدِ ی±رµ “ اگر نوافل و تلاوتِ قرآن کی استطاعت زیادہ رکھتا ہو تو زیادہ کرے -(سرالاسرار ص :۵۸۱)

 

: فرمان سلطان العارفین حضرت سخی سلطان باھوؒ 

ک    کلمے لکھ کروڑاں تارے ولی کیتے سے راہیں ھو

کلمے نال بجھائے دوزخ جتھے اگ بلے از گاہیں ھو      

کلمے نال بہشتیں جاناں جتھے نعمت سنج صباحیں ھو      

کلمے جیہی کوئی ناں نعمت باھوؒ اندر دوہیں سرائیں ھو      

 

فرمان قائداعظم ؒ : 

ماہِ رمضان،روزہ داری،عبادت اور اللہ تبارک وتعالیٰ کے ساتھ تعلق قائم کرنے کا مہینہ ہے اسی ماہ میں قرآن کریم کا نزول ہوا -بنیادی طور پر یہ مسلمانوں پر ایک روحانی نظم قائم کرتا ہے لیکن اس فریضہ کی ادائیگی کے جِلو میں جو اخلاقی نظم و ضبط اور اس کے جو معاشرتی اور جسمانی فوائد آتے ہیں وہ بھی کچھ کم اہم نہیں-(بمبئی ۹۱ اکتوبر ۱۹۴۱)

 

فرمان علامہ محمد اقبال ؒ : 

قرآن میں ہو غوطہ زن اے مردِ مسلماں

اللہ کرے تجھ کو عطا جدّتِ کردار

جو حرفِ قل العفو میں پوشیدہ ہے اب تک

اِس دَور میں شاید وہ حقیقت ہو نمودار!(ضربِ کلیم

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر