اقتباس

اقتباس

اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:

وَاِنْ طَآئِفَتٰنِ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ اقْتَتَلُوْا فَاَصْلِحُوْا بَیْنَہُمَاج فَاِنْم بَغَتْ اِحْدٰھُمَا عَلَے الْاُخْرٰی فَقَاتِلُوا الَّتِیْ تَبْغِیْ حَتّٰی تَفِیْٓئَ اِلٰٓی اَمْرِ اﷲِ ’’

اور اگر مسلمانوں کے دوگروہ آپس میں جنگ کریں تو اُن کے درمیان صلح کرادیا کرو، پھر اگر ان میں سے ایک دوسرے پر زیادتی اور سرکشی کرے تو اس (گروہ) سے لڑو جو زیادتی کا مرتکب ہورہا ہے یہاں تک کہ وہ اﷲ کے حکم کی طرف لوٹ آئے-‘‘(الحجرات:۹)

رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:

اُنْصُرْاَخَاکَ ظَالِمًا اَوْمَظْلُوْمًاقِیْلَ یَارَسْوُلَ اللّٰہِ نَصَرْتُہ‘ مَظْلُوْمًا ًفَکَیْفَ اَنْصُرْہُ ظَالِمًا قَالَ تَکُفَّہُ عَنِ الظُّلْمِ فَذَاکَ نَصْرُکَ اِیَّاہُ- ’’

اپنے بھائی کی مددکروچاہے وہ ظالم ہویامظلوم‘‘عرض کیاگیایارسول اللہ ﷺ! مظلوم کی مددتوٹھیک ہے لیکن ظالم کی مددکس طرح کروں؟ آپﷺ نے فرمایا’’اسے ظلم سے روک یہی تیری طرف سے اس کی مددہے -‘‘(جامع ترمذی:کتاب الفتن)

فرمان سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ :

اللہ تعالیٰ کی طرف سے عفودرگزرکایہ فرمان حضورعلیہ الصلوٰۃ والسلام کی ذات تک محدود نہیں بلکہ اس کااطلاق اُمتِ محمدیہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تمام افرادپرہوتاہے کیونکہ جب کبھی کسی سلطان کی طرف سے کسی عامل کے نام کوئی حکم نامہ جاری ہوتاہے تواُس کااطلاق اُس عامل کے زیرِنگرانی علاقہ کے تمام شہریوں پرہوتاہے -اس فقیرنے’’خُذالْعَفوَ‘‘کی یہ شرح اس لئے کی ہے کہ اِس میں امرِ’’خذ‘‘ہے جس کامطلب ہے کہ ’’اپنے اندرصفتِ عفوجاری کرو‘‘چنانچہ جس نے لوگوں کی کوتاہیوں سے درگزرکرناسیکھ لیاوہ گویااللہ تعالیٰ کے اسم’’عفو‘‘سے متخلق ہوگیا-فرمانِ حق تعالیٰ ہے:’’پس جس نے عفودرگزرسے کام لیااورصلح جوئی پرکاربندرہااُس کااجر اللہ کے ذمّہ ہے-(سرالاسرار:۱۲۵)

فرمان سلطان العارفین حضرت سلطان باھوؒ:

ناں میں سُنی ناں میں شیعا میرا دوہاں توں دل سڑیا ھو 

مک گئے سبھ خشکی پینڈے جدوں دریا رحمت وچ وڑیا ھو

کئی من تارے تر تر ہارے کوئی کنارے چڑھیا ھو

صحیح سلامت چڑھ پار گئے باھو جنہاں مرشد دا لڑ پھڑیا ھو

فرمان قائداعظم محمد علی جناح ؒ :

ایمان ، اتحاد ، تنظیمپاکستان کی خارجہ پالیسی کی کلیدیہ ہوگی کہ دُنیاکی تمام اقوام کے ساتھ انتہائی دوستانہ تعلقات ہوں -ہم پوری دنیا میں امن کے تمنائی ہیں -عالمی امن قائم کرنے کے لئے اپنی استطاعت اورتوفیق کے مطابق اپنے حصہ کاکردار خوش اسلوبی سے انجام دیں گے-(پریس کانفرنس -14جولائی1947ء)

فرمان علامہ محمد اقبالؒ:

عرب کے سوز میں سازِ عجم ہے

 حرم کا راز توحیدِ اُمم ہے!

 تہی وحدت سے ہے اندیشۂ غرب

کہ تہذیبِ فرنگی بے حرم ہے!(بال جبریل)

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر