ہولولینز HoloLens

ہولولینز HoloLens

اکیسویں صدی کی ابتداء سے ٹیکنالوجی میں نہ ختم ہونے والی ایجادات کا سلسلہ شروع ہوا پھر اِسی صدی کے دوسرے عشرے میں انسان کی سوچ، کھوج لگانے کے عمل، کام کرنے کی صلاحیت حتی کہ انسان کو ٹیکنالوجی نے اپنا محتاج  بنالیا-بیسویں صدی کے آخر تک کمپیوٹر کی ایجاد کوعام لوگ ایک حیرت انگیزتصور کر تے تھے لیکن ’’ہولو لینز‘‘ کی ایجاد نے کمپیوٹر کاتصورہی بدل دیا-ہولو لینز کو ہولو گرافک کمپیوٹر، ملی جُلی حقیقت (Augmented/Mixed Reality ) بھی کہا جاتا ہے اور عام الفاظ  میں ’’سر پر پہننے والی ٹوپی (hat)‘‘یا ’’آنکھوں پر لگانے والی بڑی سی عینک‘‘بھی کَہ سکتے ہیں یہ عینک دیکھنے میں تو سادہ سی لگتی ہےلیکن اس کو پہنتے ہی آپ ایجادات کی نئی دنیا میں قدم رکھ لیتے ہیں-ہو لولینز اُن گرافکس کو کہا جاتا ہے جو ماحولیاتی سینسرز کی مدد سے استعمال کرنے والوں کو ایک مصنوعی   تین سمتی (3D) ماحول مہیا کرتا ہے جواِن سینسرز کی مدد سے بنایا اور دکھایا جاتا ہے  ہولو لینز انسان  کے  اشاروں کے ساتھ ساتھ  آواز کو سن کر بھی اُس پر عمل کرتا ہے- 

ہولولینز کو استعمال کرنے کے لئے کسی کمپیوٹر کی ضرورت نہیں پڑتی، یہ ڈیسک ٹاپ یا پرسنل کمپیوٹر(Desktop / Personal Computer) جیسی مکمل ڈیوائس ہےجس کو  دو (2)حصوں میں تقسیم کیا گیا  ہے-ایک حصہ اندرونی حصہ کہلاتا ہے جسے’’Inner Headband‘‘  کہتے ہیں جس سے سر پر ڈیوائس کو مضبوطی سے  رکھا جاتا  ہے-جبکہ دوسرا حصہ پہلے حصے سے جُڑا ہوتا ہے جس کی پشت  پر پاور بٹن، ہیڈ فون اور چارجنگ  پورٹ ہوتی ہیں-پاور بٹن سے ہولو لینز کو آن یا آف کیا جاتا ہے، ہیڈفون پورٹ سے آواز کو اپنے کانوں تک محدود رکھا جاتا ہے اور مائیکرو یو ایس بی چارجنگ پورٹ سے ہولو لینز کو چارج  کیا جاتا ہے-اس کی بیٹری تین سے پانچ گھنٹے تک مسلسل کام میں رکھنے کی صلاحیت رکھتی  ہے-ہولو لینز پر کان کے بالکل اوپر سپیکر لگے ہوتے ہیں،  بائیں طرف  آواز اور دائیں طرف  روشنی کی شدت  کنٹرول کرنے کے لئے بٹن ہوتا  ہے-ہولو لینز میں بلیو ٹوتھ (Bluetooth) اور وائی فائی (wifi)کی سہولت  بھی موجود ہے-اگر ہم ہولولینز کے فرنٹ فریم کی بات کریں تویہ گَرے رنگ کے شیشہ پر مشتمل ہوتا   ہےجو ہولوگرافک لینز، ماحولیاتی سینسرز،کیمرہ وغیرہ کی حفاظت کے لئے ہوتا  ہے-سر کو حرارت سے بچانے کے لئے ڈیوائس میں سینسرز کا استعمال کیا گیا ہےجو کہ استعمال کرنے والوں کو مکمل طور پراس کی حرارت کے  نقصان سے بچاتا ہے-مائیکرو سافٹ کے موجد نے سان فرنسسکو میں ہونے والی نمائش کے دوران مستقبل میں استعمال ہونے والے کمپیوٹر کی ایک جھلک پیش کی جس میں ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کا مستقبل ہولو لینز  سے جُڑا ہے-

ابتداء میں یہ ڈیوائس صرف امریکہ تک محدود تھی لیکن اپنی کامیابی اور انجینئرز   کی انتھک محنت کی وجہ سے پوری دنیا اسے ’’ہولو لینز یا مکسڈ ریلیٹی (Hololens/Mixed Reality)کے نام سے پہچانتی ہے-جاپان میں ہولولینز کا استعمال بہت حد تک بڑھ گیاہے اس نے لوگوں میں مطالعہ اور تحقیق  کانیا طریقہ متعارف کروایا ہے جن میں  حیاتیات، کیمیا، طبیعات اور تاریخ وغیرہ  کے  مطالعہ کے لئے ہولو لینز کا استعمال کیا جا رہا ہے-جاپان کی ہولو آئیز (Holoeyes) کمپنی نے ڈاکٹرز کے لئے ہولو لینز متعارف کروایا جس سے  ڈاکٹرز مریض کا آپریشن یا جسم کے اعضاء کو تبدیل کرنے کے لئے سہ سمتی  گرافکس کا سہارا لیتے ہیں-ہولو لینز دنیا کے ہر شعبے میں کام کرنے کے نئے اور آسان طریقوں کو متعارف کروا رہا ہے-شعبہ طب سے لے کر عوامی سطح  تک، خلاء سے لے کر شعبہ تعلیم  تک اور شعبہ تعلیم  سے لےکر انٹر ٹینمنٹ تک  تمام شعبہ جات سے منسلک کمپنیاں تین سمتی(3D) گرافکس کو اپنانا چاہتی ہیں-ماہرین کے مطابق  مستقبل قریب میں بڑی بڑی میٹنگز ، ڈسکشن  اور سیمینارز میں  سائن بورڈ کی ضرورت محسوس نہیں ہوگی بلکہ ان میں ہولو لینز استعمال کیا جائے گا-

آئیے آپ کو ہولولینز دنیا کی سیر کرواتے ہیں:

آپ مائیکرو سافٹ ہولو لینز ڈیوائس سر پراحتیاط سے  پہنیں سر پر پہنتے ہی سامنے خوبصورت مناظر نظر آئیں گےجیسے آپ نے ایک نئی دنیا میں قدم رکھ لیا ہو گھبرانے کی ضرورت نہیں یہ سہ جہتی تصور ہے جو آپ کے مجازی ماحول میں مزید چار چاند لگا دیتا ہے- اب   ہاتھ کا اشارہ کرنے سے سامنے ایک ونڈو سکرین کھل جائے گی جیسا کہ موبائل یا کمپیوٹر میں ڈیسک ٹاپ  دکھائی دیتا ہے-یاد رہے کہ انگلی محض خلاء میں اشاراتی طور پہ دبائی جائے گی لیکن وہ کام یوں ہی کرے گی جیسے ٹچ سکرین موبائیل یا لیپ ٹاپ پہ کام کیا جاتا ہے-یہ منظر صرف وہی دیکھ سکے گا جس نے ہولو لینز لگایا ہوگا-باقی لوگوں کی نظر میں کوئی منظر نہیں آئے گا -عام طور پر 9اپلیکیشن  کے نشانات  (Icons)نظر آ رہے ہونگے جن میں سے انگلی کے اشارے سے ایک  منتخب کرلیں- مثلاً : آپ اپنے کمرے یا لاؤنج میں بیک وقت گرافکس یا ٹائپنگ کا کام کرنا چاہتے ہیں اور ساتھ ٹی وی بھی دیکھنا چاہتے ہیں اور ساتھ سی سی ٹی وی کیمرہ کے مناظر کو بھی دیکھنا چاہتے ہیں تو انگلی دبا کر پہلے ٹائپنگ ونڈو اوپن کریں اور اُسے اپنی مرضی کا سائز دے کر جہاں آپ لگانا چاہتے ہیں دیوار پہ لگا دیں (وہ صرف آپ کو نظر آرہی ہوگی)-اِسی طرح دوسری ونڈو اوپن کریں اور ٹی وی کو اپنی مرضی کا سائز دے کر اپنی مرضی کی جگہ پہ لگا دیں اور جونسا چینل لگانا چاہتے ہیں وہ لگا لیں-پھر ایک اور ونڈو کھول لیں اس پہ اپنے گھر یا دفتر میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کو ایک سکرین پہ کھول لیں اور مرضی کا سائز دے کر مرضی کی جگہ پہ لگا دیں-سکرین کو سائز بالکل اُسی طرح مرضی سے دیا جا سکتا ہے جیسے کوئی بھی میڈیا پلیئر یا کوئی بھی اور ونڈو آپ اپنے لیپ ٹاپ پہ بڑی چھوٹی کر لیتے ہیں-سوشل میڈیا کی تمام ایپس(Apps) آپ اسی ترتیب سے اوپن کر سکتے ہیں- ایک خاص بات یہ کہ جب آپ ٹائپنگ یا گرافکس کر رہے ہونگے یا ایپس (Apps)کو آگے پیچھے کر رہے ہونگے دیکھنے والے کو یوں لگے گا کہ آپ خلا میں خالی ہاتھ گھما پھرا رہے ہیں  ، عین ممکن ہے کہ ہو لو لینز سے ناواقف آدمی آپ کو ذہنی مریض یا پاگل سمجھ رہا ہو کہ یہ کیسی عجیب و غریب حرکتیں کر رہا ہے-

یہ وہ ایجاد ہے جس کو ماضی میں تصور کرنا بھی نا ممکن تھا لیکن ہولولینز نے اس ناممکن تصور کو ممکن کرکے دنیا کو ہولولینز ٹیکنالوجی کا محتاج بنا دیا ہے-سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالو جی کے بعد ٹی وی سکرین یا ایل سی ڈی وغیرہ ، لیپ ٹاپ یا ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر کی ضرورت بہت حد تک ختم ہو جائے گی اور دُنیا ہولو لینز پہ منتقل ہو جائے گی- 

درج ذیل وہ خصوصیات ہیں جو ہولو لینز استعمال کرتے ہوئے جدید دورمیں انسان نے اپنے کاموں میں لاگو کی ہیں-

ہولو پورٹیشن  :  ہولو لینز کی ایک منفرد سہولت:

ٹیکنالوجی کی دنیامیں ترقی  کی سب سےبڑی وجہ منفرد  خصوصیت ہے  جو سب پر سبقت لے جاتی ہے-سابقہ روایات کو برقرار رکھتے  ہوئے   مائیکرو سوفٹ ہولو لینز نے ایک ایسی منفرد خصوصیت فراہم کی ہے جس نے سب کو حیران کر دیا  ہے-عام لوگ اُسے ڈراموں اور فلموں میں دیکھتے آئے ہیں وہ بے پناہ مقبولیت کا باعث بننے والی نئی منفرد خصوصیت ہولو پورٹیشن ہے-جس کی مدد سے آپ ایک ہی ٹائم میں  ایک  سے زیادہ جگہ  دیکھ سکتے ہیں، مثلاً اگر آپ یونیورسٹی میں  لیکچر دے رہے ہیں  اُسی ٹائم  آپ کسی اوریونیورسٹی  میں اُسی لیکچر کو دینا چاہتے ہیں تو آپ ہولو لینز کی مدد سے یہ کام کر سکتے ہیں اور اگر آپ دوسرے ملک میں رہتے ہیں اور فیملی سے بات کرنا اپنے بچوں کو اپنے قریب کھیلتا دیکھنا چاہتے ہیں تو ہولو لینز آپ کی یہ خواہش پوری کر سکتا ہے-یہ آپ کے اردگرد کے ماحول  کونقل کرکے بالکل اُسی طرح کا ماحول  دوسری جگہ طلب کرنے والے کو دکھاتاہے یہ بالکل اس طرح ہے جیسے  ہم اصل میں ایک شخص کو اپنے سامنے دیکھتے ہیں-ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سہولت سے دنیا کے ہر شعبہ  کو بہت زیادہ فائدہ ہو گا  خصوصی طو رپر تعلیمی اداروں،ڈاکٹرز اور انجینئرز کو جو کہ طالب علموں کی مدد کے لئے ایک ملک سے دوسرے ملک سفر  کرتے ہیں اس سہولت سے انہیں ان تکالیف سے نجات حاصل ہو گی اور اپنے گھر بیٹھے پوری دنیا میں اپنی خدمات سر انجام دے سکیں گے-

ہولو لینز کے ذریعے  میڈیکل کی تعلیم :

ہولو لینز نے میڈیکل  کے شعبہ  میں بھی بہت سی آسانیاں پیدا کی ہیں جیسا کہ ماضی میں کثرت ِاموات درست تشخیص  نہ ہونے کی وجہ سے ہوئیں ماہرین نے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈاکٹرز کی مشکلات میں کمی واقع کی اور ہولولینز کو میڈیکل فیلڈ میں متعارف کروایا  - یورپ میں  کئی یونیورسٹیز اور میدیکل کلینکس میں بیماریوں کی جانچ پڑتال ہولولینز کی مدد سے کی جانے لگی ہے  تاکہ مریض کا بہتر علاج  کیا جاسکے- پروفیسرز کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے طلباء کو سکھانے کے لئے  مصنوعی جسم، مصنوعی ڈونرز اور کتب کا سہارا لینا پڑتا تھا  جس سے مرض کی تشخیص کافی مشکل تھی لیکن ہولو لینز کی مدد سے طلباء کو سمجھانا اور اُس کی حقیقت بتانا قدرے آسان ہے-ماہرین کا کہنا ہے کہ ہولو لینز کی مدد سے جسم کو چار(مختلف) حصوں میں تقسیم کر دیا جاتا ہے جس میں ایک حصہ صرف رگوں (Vanes) پر مشتمل ہوتا ہے-دوسرا حصہ صرف ہڈیوں (Bones)پر مشتمل ہوتا ہے،تیسرا حصہ جسم میں موجود گوشت (Meat)پر مشتمل ہوتا ہےاور چھوتھا  حصہ صرف ڈونرز(دل ، دماغ، گردہ ، جگر، آنکھیں، خون )اور دیگر اعضاء پر مشتمل ہوتا ہے جس سے بیماری کی جانچ اور درست تشخیص کرنا زیادہ دشوار نہیں-طلباء بھی ہولو لینز کو استعمال کرکے بہت زیادہ پر اعتماد اور اپنی تعلیم میں دلچسپی لیتے  دکھائی دیتے ہیں-اُن کا کہنا ہے  کہ ہولو لینز جسم کو ویڈیو کی صورت میں   دکھاتا ہےجس میں ماضی کی طرح سمجھنے میں دشواری پیش نہیں آتی اور مستقبل میں ڈونرز تبدیلی کی وجہ  سےہونے والی  اموات  میں ہو لولینز کافی کمی واقع کرے گا- 

ورچوئل آفس اور تجارت  کے لئے ہو لینز کا استعمال:

آج کل کے دور میں عام طور پر  آفس اُس جگہ کو کہا جاتا ہے جہاں کسی ادارے میں کام کرنے کے لئے  لیپ ٹاپ، کمپیوٹرز اور سٹیشنری کا سامان موجود ہو اور ورکرز کام میں مصروف ہوں-مگر اکیسویں صدی میں یہ بات پرانی ہوچکی کیونکہ اگر آپ ہولو لینز استعمال کررہے ہیں  تو آپ کو لیپ ٹاپ یا کمپیوٹر کی ضرورت نہیں پڑتی-ہولو لینز پہنتے ہی آفس تیار ملتا ہے جس میں آپ ایک سکرین کے پابند نہیں  صرف ہاتھ کا اشارہ کرنے سے ایک سے زائد سکرینز  (Screens)پر کام سر انجام دے سکتے ہیں جو کہ صرف آپ تک محدود ہیں-اسی ورچوئل آفس کو ٹریڈنگ کے لئے بھی استعمال کیا جا رہا  ہے-یورپ میں تاجر ، ٹریڈنگ(چیزوں کی لین دین) کرنے کے لئے ہولولینز کا استعمال کر رہے  ہیں-ایک تاجرنے اپنے گھر میں ہی مجازی تجارت کا گھر بنایا ہوا ہےوہ اپنےلیپ ٹاپ پر سوشل میڈیا(YouTube, Facebook, Twitter, Instagram, Gmail) وغیرہ سے رابطہ میں رہتا ہےاور ہولو لینز استعمال کرتے ہوئے اپنے ہولو گرافک تجارتی آلات کی مدد سے تازہ ترین مارکیٹ سے باخبر رہتا ہے-وہ اوپر والی سکرین پر یہ دیکھ سکتا ہے کہ مارکیٹ میں کس چیز کی قیمت  کم یا زیادہ ہے اور اپنے ساتھ منسلک لوگوں سے بھی  رابطہ میں رہتا ہے-بس یہ کہنا پڑتا ہے ’’Show me my contacts‘‘(مجھے میرے رابطہ نمبر دکھاؤ) تو ورچوئل ورک اسٹیشن اُسے تمام ٹریڈرز تک رسائی دیتا ہے-صرف یہ ہی نہیں دوسرا شخص جس سے رابطہ کیا جارہا ہے اگر وہ بھی ہولولینز پہنے ہوئے ہیں تو آپ اپنا تجارتی ریکارڈ اُس سے شئیر کر سکتے ہیں اور گراف چارٹ کی مدد سے اپنے ساتھ منسلک لوگوں کو اُس چیز کا مکمل اُتار چڑھاؤ سمجھا سکتےہیں-

تعمیرات  میں ہولو لینز کا استعمال:

ہولو لینز نے دنیا کے ہر شعبے میں اپنی جگہ بنائی ہے  خواہ وہ سائنس ہو یا انجینئرنگ، سپیس ہو یا مکینکس، ہیلتھ ہو یا بزنس، گیمز ہو یا دنیا کا کوئی اور شعبہ سب کو اپنی طرف مائل کیا ہے- ماضی میں عمارتوں کو   قدرتی آفات سے بچانے کے لئے احتیاطی تدابیر نہیں کی جاتی تھیں جیسے کہ   پانی کی فراہمی سے لے کر نکاسی ِآب تک، بارش سے لے کر سیلاب تک اور سیلاب سے لے کر زلزلہ تک کی تما م حفاظتی تدابیر سے عمارت غیر محفوظ تھی-ہولو لیز نے مکینکس اور انجینئرنگ کی ان مشکلات کو آسان بنادیا ہے-عمارت کو حقیقی شکل دینے سے پہلے سہ جہتی (3D) نقلی عمارت بنائی جاتی ہے جو کہ اصل عمارت کے عکاسی کرتی ہے  جس کی مدد سےعمارت کو حقیقی شکل دینے تک ہر ہر حصے کو تنقیدسے گزرنا پڑتا ہے-وہ ہر کمرہ کےستون ہوں یا چھت، سیڑھیاں ہوں یا پارکنگ ایریا اس میں پانی کا بہاؤ ہو یا آسمانی بجلی گرنے کا خطرہ ، ز لزلہ  کا جھٹکا برداشت کرنے کی قوت ہو یا کسی ایمرجنسی میں باہر نکلنے کے راستے سب کو بہت ہی باریکی سے دیکھا جاتا ہے تا کہ مستقبل میں عمارت اور ورکرز مختلف خطرات میں اپنی جانوں کومحفوظ رکھ سکیں اور اگرنقلی عمارتی نقشہ  میں تبدیلی کرنا چاہیں تو آسانی سے  عمارت کو گرائے بغیراُس میں تبدیلی کر سکتے ہیں-

مکینیکل ورک میں ہولو لینز کا استعمال:

ہولو لینز نے مکینکس اور انجینئرز   کی مشکلات میں کمی واقع کی ہےاس سے نئے آلات بنانے اور خرابی کو جانچنے میں کافی مددکی ہے-ہولو لینز  کی مدد سے سائیکل سے ہوائی جہاز  تک تمام آلات کو بنایا  اوراُس میں خرابی کو تلاش کر کے درست کیا جا سکتا ہے-کچھ ایسا ہی تجربہ ماہرین  مکینکس نے عوام الناس کے سامنے کیا-ایک سپورٹس موٹر سائیکل جس کا فریم شو میں موجود تھا لیکن اُ س پر  باڈی کو فکس کرنا مقصود تھا تو ماہرین نے ہولو لینز کے ذریعے اُس فریم پر باڈی  اور کلر کو فکس کیا اور اشاروں کی جگہ کو نامناسب جانتے ہوئے  اشاروں کی جگہ کو تبدیل کیا-دوسرا تجربہ ہوائی جہاز کے انجن میں خرابی کو درست کرنے کا کیا جس کوبنانے کے لئے بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے اور اِس کو مکمل طور پر نصب کیے بغیر تجربہ کرنا موت کی کہانی ثابت ہو سکتا ہے-ہولو لینز نے ماہرین  کو نئے انجن ڈیزائن  کرنے اور اُس پر تجربے کرنے کا ایک انمول پلیٹ فارم دیا ہے جس کو اصل میں دیکھنا اور سمجھنا کافی مشکل ہے اس میں نہایت ہی باریک ایندھن نوزلز(Fuel Nosel)  ہوتی ہیں جو کہ انجن کے اندورنی حصے پر بھی مشتمل ہوتی ہیں-ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نوزلز کو اصل میں دیکھنے کے لئے کرین کی مدد سے اس کی سمت کو تبدیل کیا جاتا تھا لیکن ہولو لینز نے اس مشکل کو حل کیا ہے جس سے ہاتھ کے اشارے کی مدد سے سمت تبدیل کی جاسکتی ہے-انجن کو چلانے کے لئے ہولو لینز آپ کو اس انجن کے نازک حصے کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے جس سے  آپ کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے-جیسا کہ ہزارڈ( HAZARD)یہ وہ حصہ ہے جو کہ انجن کا گرم ترین حصہ ہوتا ہے اور ہو لو لینز آپ کو اس سے خبردار کرتا ہے-انجن کے دو (2)حصے  فیول فلٹر، فیول پمپ کے بارے میں اگر ہم جاننا چاہتے ہیں تو اشارے کے ساتھ ساتھ فیول فلٹر یا فیول پمپ کا نام لیں گے تو وہ فیول فلٹر کے بارے میں آپ کو ایک استاد کی طرح معلومات فراہم کرےگا-

ملٹری ٹریننگ میں ہولولینز کا استعمال:

جہاں ہولو لینز کو صحت ، تعلیم ، عمارتوں کے نقشوں  میں   استعمال کیا جا رہا ہے وہاں ملٹری کے جوانوں کو بھی ہولو لیز سے مصنوعی جنگی  ماحول فراہم کر کے اُس حالات سے نمٹنے کی ٹریننگ دی جارہی  ہے -دنیا کے ترقی یافتہ ممالک جہاں وہ اپنی جوہری توانائی کو بچانے کے  لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہیں ہیں وہاں ہی وہ اپنے جوانوں کوہولولینز سے ٹریننگ دے کر جنگی حالات میں دشمن سے نمٹنے کے جدید طریقے آزما رہےہیں-ان ممالک کے ملٹری افسران کا کہنا ہےکہ   ہولو لینزکی مدد سے جوانوں کی جنگی تربیت اُن کے فن اور اُن کی صلاحیت میں اعتماد پیدا کر رہی ہے جس سے وہ مشکل حالات جیسا کہ حالیہ دہشت گردی، جنگ اور ملک میں   ایمرجنسی کی صورتحال میں بآسانی نمٹ سکیں  گے-

ویڈیو گیمز میں ہولو لینز کا استعمال:

دنیا میں1.8بلین لوگ  اپنی مصروفیات سے فارغ ہونے کے بعد اپنے ذہن کو تر و تازہ کرنے کے لئے کمپیوٹر گیمز کا سہارا لیتےہیں اور بہت سے لوگ تو پروفیشنل گیمر بھی ہیں جن کا دن رات کام صرف کمپیوٹر  پر گیمز کھیلنا ہی ہوتا  ہے-کمپیوٹر گیمز نے ان کی صلاحیت میں ایک نیا نکھار پیدا کیا ہے-ہولو لینز  نے کمپیوٹر گیمر کے لئے بھی آسانیاں پیدا کی ہیں جس میں پلیئرز اپنی مرضی کا ماحول سیٹ کرکے گیم کھیل سکتے ہیں صرف یہ ہی نہیں آپ اُس بنائے گئے ماحول میں اپنے دوستوں کو بھی شامل کر سکتے ہیں جو کسی دوسری جگہ موجود ہیں-ہولو لینزسے کمپیوٹر گیمز کی پذیرائی میں مزید اضافہ ہوا ہے اور یورپ میں تو باقاعدہ ہولو لینز گیمز ایونٹس ہوئے جس میں طلباء نے گیمز کی مشکلات کو بخوبی سر انجام دیا-ان طالب علموں کاکہنا ہے کہ ہولو لینز نے ہمیں ان چیلنجز کو بخوبی سرانجام دینے کے لئے مشقی پلیٹ فارم مہیا کیا جس  پرمشق کر کے یہ اعزاز حاصل کیا-اسی خوبی کی وجہ سے ہولو لینز کو گیمز کے میدان میں پذیرائی ملی ہے-پاکستان میں بھی طالب علم کمپیوٹر گیمزمیں دلچسپی لیتے ہیں،بہت سی یونیورسٹیز میں باقاعدہ ایونٹس کا انعقاد کیا جاتاہے جہاں طالب علموں کو اپنی صلاحیت دکھانے کا موقع ملتا ہے-لیکن ہولو لیز کا استعمال گیمز میں ایک نئی جدت لایا ہےجس کو پاکستان میں بھی استعمال کرنے کی ضرورت ہےجسے استعمال کر کے طالب علم اپنی چُھپی ہوئی صلاحیتوں سےملک وقوم کا نام روشن کر سکتےہیں-

 

٭٭٭

اکیسویں صدی کی ابتداء سے ٹیکنالوجی میں نہ ختم ہونے والی ایجادات کا سلسلہ شروع ہوا پھر اِسی صدی کے دوسرے عشرے میں انسان کی سوچ، کھوج لگانے کے عمل، کام کرنے کی صلاحیت حتی کہ انسان کو ٹیکنالوجی نے اپنا محتاج  بنالیا-بیسویں صدی کے آخر تک کمپیوٹر کی ایجاد کوعام لوگ ایک حیرت انگیزتصور کر تے تھے لیکن ’’ہولو لینز‘‘ کی ایجاد نے کمپیوٹر کاتصورہی بدل دیا-ہولو لینز کو ہولو گرافک کمپیوٹر، ملی جُلی حقیقت (Augmented/Mixed Reality) بھی کہا جاتا ہے اور عام الفاظ  میں ’’سر پر پہننے والی ٹوپی (hat)‘‘یا ’’آنکھوں پر لگانے والی بڑی سی عینک‘‘بھی کَہ سکتے ہیں یہ عینک دیکھنے میں تو سادہ سی لگتی ہےلیکن اس کو پہنتے ہی آپ ایجادات کی نئی دنیا میں قدم رکھ لیتے ہیں-ہو لولینز اُن گرافکس کو کہا جاتا ہے جو ماحولیاتی سینسرز کی مدد سے استعمال کرنے والوں کو ایک مصنوعی   تین سمتی (3D) ماحول مہیا کرتا ہے جواِن سینسرز کی مدد سے بنایا اور دکھایا جاتا ہے  ہولو لینز انسان  کے  اشاروں کے ساتھ ساتھ  آواز کو سن کر بھی اُس پر عمل کرتا ہے-

ہولولینز کو استعمال کرنے کے لئے کسی کمپیوٹر کی ضرورت نہیں پڑتی، یہ ڈیسک ٹاپ یا پرسنل کمپیوٹر(Desktop / Personal Computer) جیسی مکمل ڈیوائس ہےجس کو  دو (2)حصوں میں تقسیم کیا گیا  ہے-ایک حصہ اندرونی حصہ کہلاتا ہے جسے’’Inner Headband‘‘  کہتے ہیں جس سے سر پر ڈیوائس کو مضبوطی سے  رکھا جاتا  ہے-جبکہ دوسرا حصہ پہلے حصے سے جُڑا ہوتا ہے جس کی پشت  پر پاور بٹن، ہیڈ فون اور چارجنگ  پورٹ ہوتی ہیں-پاور بٹن سے ہولو لینز کو آن یا آف کیا جاتا ہے، ہیڈفون پورٹ سے آواز کو اپنے کانوں تک محدود رکھا جاتا ہے اور مائیکرو یو ایس بی چارجنگ پورٹ سے ہولو لینز کو چارج  کیا جاتا ہے-اس کی بیٹری تین سے پانچ گھنٹے تک مسلسل کام میں رکھنے کی صلاحیت رکھتی  ہے-ہولو لینز پر کان کے بالکل اوپر سپیکر لگے ہوتے ہیں،  بائیں طرف  آواز اور دائیں طرف  روشنی کی شدت  کنٹرول کرنے کے لئے بٹن ہوتا  ہے-ہولو لینز میں بلیو ٹوتھ (Bluetooth) اور وائی فائی (wifi)کی سہولت  بھی موجود ہے-اگر ہم ہولولینز کے فرنٹ فریم کی بات کریں تویہ گَرے رنگ کے شیشہ پر مشتمل ہوتا   ہےجو ہولوگرافک لینز، ماحولیاتی سینسرز،کیمرہ وغیرہ کی حفاظت کے لئے ہوتا  ہے-سر کو حرارت سے بچانے کے لئے ڈیوائس میں سینسرز کا استعمال کیا گیا ہےجو کہ استعمال کرنے والوں کو مکمل طور پراس کی حرارت کے  نقصان سے بچاتا ہے-مائیکرو سافٹ کے موجد نے سان فرنسسکو میں ہونے والی نمائش کے دوران مستقبل میں استعمال ہونے والے کمپیوٹر کی ایک جھلک پیش کی جس میں ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کا مستقبل ہولو لینز  سے جُڑا ہے-

ابتداء میں یہ ڈیوائس صرف امریکہ تک محدود تھی لیکن اپنی کامیابی اور انجینئرز   کی انتھک محنت کی وجہ سے پوری دنیا اسے ’’ہولو لینز یا مکسڈ ریلیٹی (Hololens/Mixed Reality)کے نام سے پہچانتی ہے-جاپان میں ہولولینز کا استعمال بہت حد تک بڑھ گیاہے اس نے لوگوں میں مطالعہ اور تحقیق  کانیا طریقہ متعارف کروایا ہے جن میں  حیاتیات، کیمیا، طبیعات اور تاریخ وغیرہ  کے  مطالعہ کے لئے ہولو لینز کا استعمال کیا جا رہا ہے-جاپان کی ہولو آئیز (Holoeyes) کمپنی نے ڈاکٹرز کے لئے ہولو لینز متعارف کروایا جس سے  ڈاکٹرز مریض کا آپریشن یا جسم کے اعضاء کو تبدیل کرنے کے لئے سہ سمتی  گرافکس کا سہارا لیتے ہیں-ہولو لینز دنیا کے ہر شعبے میں کام کرنے کے نئے اور آسان طریقوں کو متعارف کروا رہا ہے-شعبہ طب سے لے کر عوامی سطح  تک، خلاء سے لے کر شعبہ تعلیم  تک اور شعبہ تعلیم  سے لےکر انٹر ٹینمنٹ تک  تمام شعبہ جات سے منسلک کمپنیاں تین سمتی(3D) گرافکس کو اپنانا چاہتی ہیں-ماہرین کے مطابق  مستقبل قریب میں بڑی بڑی میٹنگز ، ڈسکشن  اور سیمینارز میں  سائن بورڈ کی ضرورت محسوس نہیں ہوگی بلکہ ان میں ہولو لینز استعمال کیا جائے گا-

آئیے آپ کو ہولولینز دنیا کی سیر کرواتے ہیں:

آپ مائیکرو سافٹ ہولو لینز ڈیوائس سر پراحتیاط سے  پہنیں سر پر پہنتے ہی سامنے خوبصورت مناظر نظر آئیں گےجیسے آپ نے ایک نئی دنیا میں قدم رکھ لیا ہو گھبرانے کی ضرورت نہیں یہ سہ جہتی تصور ہے جو آپ کے مجازی ماحول میں مزید چار چاند لگا دیتا ہے- اب   ہاتھ کا اشارہ کرنے سے سامنے ایک ونڈو سکرین کھل جائے گی جیسا کہ موبائل یا کمپیوٹر میں ڈیسک ٹاپ  دکھائی دیتا ہے-یاد رہے کہ انگلی محض خلاء میں اشاراتی طور پہ دبائی جائے گی لیکن وہ کام یوں ہی کرے گی جیسے ٹچ سکرین موبائیل یا لیپ ٹاپ پہ کام کیا جاتا ہے-یہ منظر صرف وہی دیکھ سکے گا جس نے ہولو لینز لگایا ہوگا-باقی لوگوں کی نظر میں کوئی منظر نہیں آئے گا -عام طور پر 9اپلیکیشن  کے نشانات  (Icons)نظر آ رہے ہونگے جن میں سے انگلی کے اشارے سے ایک  منتخب کرلیں- مثلاً : آپ اپنے کمرے یا لاؤنج میں بیک وقت گرافکس یا ٹائپنگ کا کام کرنا چاہتے ہیں اور ساتھ ٹی وی بھی دیکھنا چاہتے ہیں اور ساتھ سی سی ٹی وی کیمرہ کے مناظر کو بھی دیکھنا چاہتے ہیں تو انگلی دبا کر پہلے ٹائپنگ ونڈو اوپن کریں اور اُسے اپنی مرضی کا سائز دے کر جہاں آپ لگانا چاہتے ہیں دیوار پہ لگا دیں (وہ صرف آپ کو نظر آرہی ہوگی)-اِسی طرح دوسری ونڈو اوپن کریں اور ٹی وی کو اپنی مرضی کا سائز دے کر اپنی مرضی کی جگہ پہ لگا دیں اور جونسا چینل لگانا چاہتے ہیں وہ لگا لیں-پھر ایک اور ونڈو کھول لیں اس پہ اپنے گھر یا دفتر میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کو ایک سکرین پہ کھول لیں اور مرضی کا سائز دے کر مرضی کی جگہ پہ لگا دیں-سکرین کو سائز بالکل اُسی طرح مرضی سے دیا جا سکتا ہے جیسے کوئی بھی میڈیا پلیئر یا کوئی بھی اور ونڈو آپ اپنے لیپ ٹاپ پہ بڑی چھوٹی کر لیتے ہیں-سوشل میڈیا کی تمام ایپس(Apps) آپ اسی ترتیب سے اوپن کر سکتے ہیں- ایک خاص بات یہ کہ جب آپ ٹائپنگ یا گرافکس کر رہے ہونگے یا ایپس (Apps)کو آگے پیچھے کر رہے ہونگے دیکھنے والے کو یوں لگے گا کہ آپ خلا میں خالی ہاتھ گھما پھرا رہے ہیں  ، عین ممکن ہے کہ ہو لو لینز سے ناواقف آدمی آپ کو ذہنی مریض یا پاگل سمجھ رہا ہو کہ یہ کیسی عجیب و غریب حرکتیں کر رہا ہے-

یہ وہ ایجاد ہے جس کو ماضی میں تصور کرنا بھی نا ممکن تھا لیکن ہولولینز نے اس ناممکن تصور کو ممکن کرکے دنیا کو ہولولینز ٹیکنالوجی کا محتاج بنا دیا ہے-سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالو جی کے بعد ٹی وی سکرین یا ایل سی ڈی وغیرہ ، لیپ ٹاپ یا ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر کی ضرورت بہت حد تک ختم ہو جائے گی اور دُنیا ہولو لینز پہ منتقل ہو جائے گی- 

درج ذیل وہ خصوصیات ہیں جو ہولو لینز استعمال کرتے ہوئے جدید دورمیں انسان نے اپنے کاموں میں لاگو کی ہیں-

ہولو پورٹیشن  :  ہولو لینز کی ایک منفرد سہولت:

ٹیکنالوجی کی دنیامیں ترقی  کی سب سےبڑی وجہ منفرد  خصوصیت ہے  جو سب پر سبقت لے جاتی ہے-سابقہ روایات کو برقرار رکھتے  ہوئے   مائیکرو سوفٹ ہولو لینز نے ایک ایسی منفرد خصوصیت فراہم کی ہے جس نے سب کو حیران کر دیا  ہے-عام لوگ اُسے ڈراموں اور فلموں میں دیکھتے آئے ہیں وہ بے پناہ مقبولیت کا باعث بننے والی نئی منفرد خصوصیت ہولو پورٹیشن ہے-جس کی مدد سے آپ ایک ہی ٹائم میں  ایک  سے زیادہ جگہ  دیکھ سکتے ہیں، مثلاً اگر آپ یونیورسٹی میں  لیکچر دے رہے ہیں  اُسی ٹائم  آپ کسی اوریونیورسٹی  میں اُسی لیکچر کو دینا چاہتے ہیں تو آپ ہولو لینز کی مدد سے یہ کام کر سکتے ہیں اور اگر آپ دوسرے ملک میں رہتے ہیں اور فیملی سے بات کرنا اپنے بچوں کو اپنے قریب کھیلتا دیکھنا چاہتے ہیں تو ہولو لینز آپ کی یہ خواہش پوری کر سکتا ہے-یہ آپ کے اردگرد کے ماحول  کونقل کرکے بالکل اُسی طرح کا ماحول  دوسری جگہ طلب کرنے والے کو دکھاتاہے یہ بالکل اس طرح ہے جیسے  ہم اصل میں ایک شخص کو اپنے سامنے دیکھتے ہیں-ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سہولت سے دنیا کے ہر شعبہ  کو بہت زیادہ فائدہ ہو گا  خصوصی طو رپر تعلیمی اداروں،ڈاکٹرز اور انجینئرز کو جو کہ طالب علموں کی مدد کے لئے ایک ملک سے دوسرے ملک سفر  کرتے ہیں اس سہولت سے انہیں ان تکالیف سے نجات حاصل ہو گی اور اپنے گھر بیٹھے پوری دنیا میں اپنی خدمات سر انجام دے سکیں گے-

ہولو لینز کے ذریعے  میڈیکل کی تعلیم :

ہولو لینز نے میڈیکل  کے شعبہ  میں بھی بہت سی آسانیاں پیدا کی ہیں جیسا کہ ماضی میں کثرت ِاموات درست تشخیص  نہ ہونے کی وجہ سے ہوئیں ماہرین نے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈاکٹرز کی مشکلات میں کمی واقع کی اور ہولولینز کو میڈیکل فیلڈ میں متعارف کروایا  - یورپ میں  کئی یونیورسٹیز اور میدیکل کلینکس میں بیماریوں کی جانچ پڑتال ہولولینز کی مدد سے کی جانے لگی ہے  تاکہ مریض کا بہتر علاج  کیا جاسکے- پروفیسرز کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے طلباء کو سکھانے کے لئے  مصنوعی جسم، مصنوعی ڈونرز اور کتب کا سہارا لینا پڑتا تھا  جس سے مرض کی تشخیص کافی مشکل تھی لیکن ہولو لینز کی مدد سے طلباء کو سمجھانا اور اُس کی حقیقت بتانا قدرے آسان ہے-ماہرین کا کہنا ہے کہ ہولو لینز کی مدد سے جسم کو چار(مختلف) حصوں میں تقسیم کر دیا جاتا ہے جس میں ایک حصہ صرف رگوں (Vanes) پر مشتمل ہوتا ہے-دوسرا حصہ صرف ہڈیوں (Bones)پر مشتمل ہوتا ہے،تیسرا حصہ جسم میں موجود گوشت (Meat)پر مشتمل ہوتا ہےاور چھوتھا  حصہ صرف ڈونرز(دل ، دماغ، گردہ ، جگر، آنکھیں، خون )اور دیگر اعضاء پر مشتمل ہوتا ہے جس سے بیماری کی جانچ اور درست تشخیص کرنا زیادہ دشوار نہیں-طلباء بھی ہولو لینز کو استعمال کرکے بہت زیادہ پر اعتماد اور اپنی تعلیم میں دلچسپی لیتے  دکھائی دیتے ہیں-اُن کا کہنا ہے  کہ ہولو لینز جسم کو ویڈیو کی صورت میں   دکھاتا ہےجس میں ماضی کی طرح سمجھنے میں دشواری پیش نہیں آتی اور مستقبل میں ڈونرز تبدیلی کی وجہ  سےہونے والی  اموات  میں ہو لولینز کافی کمی واقع کرے گا- 

ورچوئل آفس اور تجارت  کے لئے ہو لینز کا استعمال:

آج کل کے دور میں عام طور پر  آفس اُس جگہ کو کہا جاتا ہے جہاں کسی ادارے میں کام کرنے کے لئے  لیپ ٹاپ، کمپیوٹرز اور سٹیشنری کا سامان موجود ہو اور ورکرز کام میں مصروف ہوں-مگر اکیسویں صدی میں یہ بات پرانی ہوچکی کیونکہ اگر آپ ہولو لینز استعمال کررہے ہیں  تو آپ کو لیپ ٹاپ یا کمپیوٹر کی ضرورت نہیں پڑتی-ہولو لینز پہنتے ہی آفس تیار ملتا ہے جس میں آپ ایک سکرین کے پابند نہیں  صرف ہاتھ کا اشارہ کرنے سے ایک سے زائد سکرینز  (Screens)پر کام سر انجام دے سکتے ہیں جو کہ صرف آپ تک محدود ہیں-اسی ورچوئل آفس کو ٹریڈنگ کے لئے بھی استعمال کیا جا رہا  ہے-یورپ میں تاجر ، ٹریڈنگ(چیزوں کی لین دین) کرنے کے لئے ہولولینز کا استعمال کر رہے  ہیں-ایک تاجرنے اپنے گھر میں ہی مجازی تجارت کا گھر بنایا ہوا ہےوہ اپنےلیپ ٹاپ پر سوشل میڈیا(YouTube, Facebook, Twitter, Instagram, Gmail) وغیرہ سے رابطہ میں رہتا ہےاور ہولو لینز استعمال کرتے ہوئے اپنے ہولو گرافک تجارتی آلات کی مدد سے تازہ ترین مارکیٹ سے باخبر رہتا ہے-وہ اوپر والی سکرین پر یہ دیکھ سکتا ہے کہ مارکیٹ میں کس چیز کی قیمت  کم یا زیادہ ہے اور اپنے ساتھ منسلک لوگوں سے بھی  رابطہ میں رہتا ہے-بس یہ کہنا پڑتا ہے ’’Show me my contacts‘‘(مجھے میرے رابطہ نمبر دکھاؤ) تو ورچوئل ورک اسٹیشن اُسے تمام ٹریڈرز تک رسائی دیتا ہے-صرف یہ ہی نہیں دوسرا شخص جس سے رابطہ کیا جارہا ہے اگر وہ بھی ہولولینز پہنے ہوئے ہیں تو آپ اپنا تجارتی ریکارڈ اُس سے شئیر کر سکتے ہیں اور گراف چارٹ کی مدد سے اپنے ساتھ منسلک لوگوں کو اُس چیز کا مکمل اُتار چڑھاؤ سمجھا سکتےہیں-

تعمیرات  میں ہولو لینز کا استعمال:

ہولو لینز نے دنیا کے ہر شعبے میں اپنی جگہ بنائی ہے  خواہ وہ سائنس ہو یا انجینئرنگ، سپیس ہو یا مکینکس، ہیلتھ ہو یا بزنس، گیمز ہو یا دنیا کا کوئی اور شعبہ سب کو اپنی طرف مائل کیا ہے- ماضی میں عمارتوں کو   قدرتی آفات سے بچانے کے لئے احتیاطی تدابیر نہیں کی جاتی تھیں جیسے کہ   پانی کی فراہمی سے لے کر نکاسی ِآب تک، بارش سے لے کر سیلاب تک اور سیلاب سے لے کر زلزلہ تک کی تما م حفاظتی تدابیر سے عمارت غیر محفوظ تھی-ہولو لیز نے مکینکس اور انجینئرنگ کی ان مشکلات کو آسان بنادیا ہے-عمارت کو حقیقی شکل دینے سے پہلے سہ جہتی (3D) نقلی عمارت بنائی جاتی ہے جو کہ اصل عمارت کے عکاسی کرتی ہے  جس کی مدد سےعمارت کو حقیقی شکل دینے تک ہر ہر حصے کو تنقیدسے گزرنا پڑتا ہے-وہ ہر کمرہ کےستون ہوں یا چھت، سیڑھیاں ہوں یا پارکنگ ایریا اس میں پانی کا بہاؤ ہو یا آسمانی بجلی گرنے کا خطرہ ، ز لزلہ  کا جھٹکا برداشت کرنے کی قوت ہو یا کسی ایمرجنسی میں باہر نکلنے کے راستے سب کو بہت ہی باریکی سے دیکھا جاتا ہے تا کہ مستقبل میں عمارت اور ورکرز مختلف خطرات میں اپنی جانوں کومحفوظ رکھ سکیں اور اگرنقلی عمارتی نقشہ  میں تبدیلی کرنا چاہیں تو آسانی سے  عمارت کو گرائے بغیراُس میں تبدیلی کر سکتے ہیں-

مکینیکل ورک میں ہولو لینز کا استعمال:

ہولو لینز نے مکینکس اور انجینئرز   کی مشکلات میں کمی واقع کی ہےاس سے نئے آلات بنانے اور خرابی کو جانچنے میں کافی مددکی ہے-ہولو لینز  کی مدد سے سائیکل سے ہوائی جہاز  تک تمام آلات کو بنایا  اوراُس میں خرابی کو تلاش کر کے درست کیا جا سکتا ہے-کچھ ایسا ہی تجربہ ماہرین  مکینکس نے عوام الناس کے سامنے کیا-ایک سپورٹس موٹر سائیکل جس کا فریم شو میں موجود تھا لیکن اُ س پر  باڈی کو فکس کرنا مقصود تھا تو ماہرین نے ہولو لینز کے ذریعے اُس فریم پر باڈی  اور کلر کو فکس کیا اور اشاروں کی جگہ کو نامناسب جانتے ہوئے  اشاروں کی جگہ کو تبدیل کیا-دوسرا تجربہ ہوائی جہاز کے انجن میں خرابی کو درست کرنے کا کیا جس کوبنانے کے لئے بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے اور اِس کو مکمل طور پر نصب کیے بغیر تجربہ کرنا موت کی کہانی ثابت ہو سکتا ہے-ہولو لینز نے ماہرین  کو نئے انجن ڈیزائن  کرنے اور اُس پر تجربے کرنے کا ایک انمول پلیٹ فارم دیا ہے جس کو اصل میں دیکھنا اور سمجھنا کافی مشکل ہے اس میں نہایت ہی باریک ایندھن نوزلز(Fuel Nosel)  ہوتی ہیں جو کہ انجن کے اندورنی حصے پر بھی مشتمل ہوتی ہیں-ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نوزلز کو اصل میں دیکھنے کے لئے کرین کی مدد سے اس کی سمت کو تبدیل کیا جاتا تھا لیکن ہولو لینز نے اس مشکل کو حل کیا ہے جس سے ہاتھ کے اشارے کی مدد سے سمت تبدیل کی جاسکتی ہے-انجن کو چلانے کے لئے ہولو لینز آپ کو اس انجن کے نازک حصے کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے جس سے  آپ کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے-جیسا کہ ہزارڈ( HAZARD)یہ وہ حصہ ہے جو کہ انجن کا گرم ترین حصہ ہوتا ہے اور ہو لو لینز آپ کو اس سے خبردار کرتا ہے-انجن کے دو (2)حصے  فیول فلٹر، فیول پمپ کے بارے میں اگر ہم جاننا چاہتے ہیں تو اشارے کے ساتھ ساتھ فیول فلٹر یا فیول پمپ کا نام لیں گے تو وہ فیول فلٹر کے بارے میں آپ کو ایک استاد کی طرح معلومات فراہم کرےگا-

ملٹری ٹریننگ میں ہولولینز کا استعمال:

جہاں ہولو لینز کو صحت ، تعلیم ، عمارتوں کے نقشوں  میں   استعمال کیا جا رہا ہے وہاں ملٹری کے جوانوں کو بھی ہولو لیز سے مصنوعی جنگی  ماحول فراہم کر کے اُس حالات سے نمٹنے کی ٹریننگ دی جارہی  ہے -دنیا کے ترقی یافتہ ممالک جہاں وہ اپنی جوہری توانائی کو بچانے کے  لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہیں ہیں وہاں ہی وہ اپنے جوانوں کوہولولینز سے ٹریننگ دے کر جنگی حالات میں دشمن سے نمٹنے کے جدید طریقے آزما رہےہیں-ان ممالک کے ملٹری افسران کا کہنا ہےکہ   ہولو لینزکی مدد سے جوانوں کی جنگی تربیت اُن کے فن اور اُن کی صلاحیت میں اعتماد پیدا کر رہی ہے جس سے وہ مشکل حالات جیسا کہ حالیہ دہشت گردی، جنگ اور ملک میں   ایمرجنسی کی صورتحال میں بآسانی نمٹ سکیں  گے-

ویڈیو گیمز میں ہولو لینز کا استعمال:

دنیا میں1.8بلین لوگ  اپنی مصروفیات سے فارغ ہونے کے بعد اپنے ذہن کو تر و تازہ کرنے کے لئے کمپیوٹر گیمز کا سہارا لیتےہیں اور بہت سے لوگ تو پروفیشنل گیمر بھی ہیں جن کا دن رات کام صرف کمپیوٹر  پر گیمز کھیلنا ہی ہوتا  ہے-کمپیوٹر گیمز نے ان کی صلاحیت میں ایک نیا نکھار پیدا کیا ہے-ہولو لینز  نے کمپیوٹر گیمر کے لئے بھی آسانیاں پیدا کی ہیں جس میں پلیئرز اپنی مرضی کا ماحول سیٹ کرکے گیم کھیل سکتے ہیں صرف یہ ہی نہیں آپ اُس بنائے گئے ماحول میں اپنے دوستوں کو بھی شامل کر سکتے ہیں جو کسی دوسری جگہ موجود ہیں-ہولو لینزسے کمپیوٹر گیمز کی پذیرائی میں مزید اضافہ ہوا ہے اور یورپ میں تو باقاعدہ ہولو لینز گیمز ایونٹس ہوئے جس میں طلباء نے گیمز کی مشکلات کو بخوبی سر انجام دیا-ان طالب علموں کاکہنا ہے کہ ہولو لینز نے ہمیں ان چیلنجز کو بخوبی سرانجام دینے کے لئے مشقی پلیٹ فارم مہیا کیا جس  پرمشق کر کے یہ اعزاز حاصل کیا-اسی خوبی کی وجہ سے ہولو لینز کو گیمز کے میدان میں پذیرائی ملی ہے-پاکستان میں بھی طالب علم کمپیوٹر گیمزمیں دلچسپی لیتے ہیں،بہت سی یونیورسٹیز میں باقاعدہ ایونٹس کا انعقاد کیا جاتاہے جہاں طالب علموں کو اپنی صلاحیت دکھانے کا موقع ملتا ہے-لیکن ہولو لیز کا استعمال گیمز میں ایک نئی جدت لایا ہےجس کو پاکستان میں بھی استعمال کرنے کی ضرورت ہےجسے استعمال کر کے طالب علم اپنی چُھپی ہوئی صلاحیتوں سےملک وقوم کا نام روشن کر سکتےہیں-

٭٭٭

سوشل میڈیا پر شِیئر کریں

واپس اوپر